لائیو: وزیراعظم کی انسانی سمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت

اردو نیوز  |  Dec 18, 2024

اہم نکات

نان فائلرز 800 سی سی سے بڑی گاڑی نہیں خرید سکتے، بل اسمبلی میں پیش

وزیراعظم کی انسانی سمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت

وزیر برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ کا قومی اسمبلی کے اجلاس میں انٹرنیٹ کی رفتار سست ہونے پر بیان

انٹرنیٹ بند کرنے کا شوق نہیں لیکن سکیورٹی خدشات کی بنیاد پر کرنا پڑتا ہے، شزہ فاطمہ

نان فائلرز کے گرد شکنجہ مزید سخت، بل قومی اسمبلی میں پیش

پاکستان کی وفاقی حکومت نے نان فائلرز کے لیے ٹیکس قوانین مزید سخت کرنے کے سلسلے میں ٹیکس لاء ترمیمی بل 2024-25 قومی اسمبلی میں پیش کر دیا ہے۔

اس بل میں کئی اہم ترامیم تجویز کی گئی ہیں جو نان فائلرز کی کئی مالی اور کاروباری سرگرمیوں پر  پابندیوں کا باعث بنیں گی۔

بدھ کو پیش کیے گئے بل کے تحت مجوزہ ترامیم میں نان فائلرز کے لیے 800 سی سی سے بڑی گاڑی خریدنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ اسی طرح، نان فائلرز کو ایک مخصوص حد سے زیادہ جائیداد یا شیئرز خریدنے کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔ 

بل کے مطابق ان کے لیے بینک اکاؤنٹ کھولنے پر پابندی لگائی گئی ہے، اور بینکنگ ٹرانزیکشنز کے لیے ایک حد مقرر کی گئی ہے۔ تاہم نان فائلرز کو موٹر سائیکل، رکشہ، اور ٹریکٹر خریدنے کی اجازت دی جائے گی، لیکن بڑے مالیاتی لین دین پر کڑی نگرانی ہوگی۔

انسانی سمگلنگ بدنامی کا باعث، وزیراعظم کی کارروائی میں سستی کرنے والے افسران کے خلاف ایکشن کی ہدایت

وزیرِاعظم شہباز شریف نے انسانی سمگلنگ اور غیر قانونی طریقوں سے بیرون ملک لے کر جانے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی ہدایت کی ہے۔

وزیر اعظم نے انسانی سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اجلاس میں کہا کہ انسانی سمگلنگ پاکستان کے لیے دنیا بھر میں بدنامی کا باعث بنتی ہے اور اس کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم آفس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ایک سال میں دنیا بھر میں ایسے تمام واقعات جن میں پاکستانی ملوث پائے گئے ہیں، ان کی رپورٹ وزیراعظم نے ایف آئی اے اور وزارت خارجہ سے طلب کر لی ہے۔

 وزیراعظم نے انسانی سمگلرز کے خلاف کارروائی میں سست روی کرنے والے افسران کے خلاف بھی ایکشن لینے کی ہدایت کی ہے۔

18 ویں سپیکرز کانفرنس جمعرات سے اسلام آباد میں ہوگی

18 ویں سپیکرز کانفرنس جمعرات سے اسلام آباد میں منعقد ہوگی جس کی صدارت پاکستان کے قومی اسمبلی کے سپیکر  سردار ایاز صادق کریں گے۔

قومی اسمبلی سیکرٹیریٹ سے جاری بیان کے مطابق قانون ساز اداروں کے سربراہان/سپیکرز کی کانفرنس پارلیمانی جمہوریت کے فروغ کے لیے ایک اہم ادارہ جاتی فورم ہے۔

اٹھارویں اسپیکرز کانفرنس کا انعقاد دس سال کے طویل تعطل کے بعد سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں اسلام آباد میں ہو رہا ہے۔ کانفرنس میں چیئرمین سینیٹ، چاروں صوبائی، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان اسمبلیوں کے سپیکرز اپنے پارلیمانی وفود کے ہمراہ شرکت کریں گے۔ 

بیان میں کہا گیا ہے کہ پارلیمانی حلقوں میں اس کانفرنس کو بڑی اہمیت دی جارہی ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ یہ کانفرنس قانون ساز اداروں کے درمیان آہنگی کو فروغ دینے، قانون سازی کے عمل کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے، اور مؤثر پارلیمانی خدمات کے لیے ایک مربوط فریم ورک کو وضع کرنے میں اہم سنگِ میل ثابت ہوگی۔ 

رواں مالی سال میں 35 ارب ڈالر کی ترسیلات زر کی توقع ہے، وزیر خزانہ

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ترسیلات زر میں ہر سال 35 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور رواں مالی سال میں 35 ارب ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہونے کی توقع ہے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں وزیر خزانہ نے کہا کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ بھی 9 ارب ڈالر کو پہنچ رہا ہے جو پچھلے سال کے مقابلے میں 31 فیصد زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ کا دس سال بعد سرپلس ہونا اہم پیش رفت ہے جبکہ مہنگائی ساڑھے چھ سال کی کم ترین سطح پر آئی ہے جو نومبر کے اعداد و شمار کے مطابق 4.9 فیصد پر آ گئی ہے۔

انٹرنیٹ بند کرنے کا شوق نہیں لیکن سکیورٹی خدشات کی بنیاد پر کرنا پڑتا ہے، شزہ فاطمہ

قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ انٹرنیٹ بند کرنے کا شوق نہیں ہے اور نہ ہی ایسا کرنے سے خوشی ملتی ہے لیکن سکیورٹی خدشات کی بنیاد پر ایسا کرنا پڑتا ہے۔

انٹرنیٹ سے متعلق مسائل پر سوال کے جواب میں وزیر آئی ٹی شزہ فاطمہ نے کہا کہ صارفین کو درپیش مشکلات سے انکار نہیں کرتے لیکن مختلف وجوہات کی وجہ سے چیلنجز کا سامنا ہے۔

انہوں نے  کہا کہ سکیورٹی وجوہات کی بنیاد پر کبھی بھی انٹرنیٹ کی فکسڈ لائن نہیں بند کی لیکن موبائل برانڈ بینڈ پر سکیورٹی کا مسئلہ آئے گا اور نیشنل سکیورٹی سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں ہے۔

اس سے قبل قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے شزہ فاطمہ نے کہا تھا کہ اگر ڈیجیٹلائزیشن کے عمل میں تاخیر کریں گے تو یہ ملک پتھر کے دور کی طرف لوٹ سکتا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More