کرن اوجلا: دلجیت کے لیے سپر ہٹ گانے لکھنے والا نوجوان خود سپر سٹار کیسے بنا

بی بی سی اردو  |  Dec 21, 2024

پنجابی گلوکار کرن اوجلا محض نو سال کے تھے جب ان کے سر سے والد کا سایہ اُٹھ گیا اور وہ 14 سال کے تھے جب ان کی والدہ کی وفات ہوئی۔

تنہائی کا مقابلہ کرنے کے لیے انھوں نے لکھنا شروع کیا۔ وہ انڈیا سے کینیڈا چلے گئے اور وہاں پنجابی گلوکاروں سے اپنے لکھے گئے گیت گانے کا کہتے تھے۔

انھیں پیسوں کی اتنی ضرورت نہیں تھی، بس دل میں یہ خواہش تھی کہ کوئی ان کا لکھا گانا گائے اور اس میں گرالا پنڈ کا ذکر ہو۔ یہ لدھیانہ کا وہ گاؤں ہے جہاں وہ پیدا ہوئے تھے اور وہاں ان کا آبائی گھر بھی موجود ہے۔

کئی گانے بنانے کے بعد انھوں نے خود بھی گانا شروع کر دیا۔ ان کی گانوں کی تعداد اس قدر بڑھ گئی کہ لوگ انھیں 'سانگ مشین' کہنے لگے۔

صرف 26 سال کی عمر میں وہ موسیقی کے سپرسٹار بن گئے۔ مگر جو کوئی بھی ان سے ملتا ہے وہ ان کی عاجزی کی تعریف ضرور کرتا ہے۔

کرن اوجلا، جن کا اصل نام جسکرن سنگھ اوجلا ہے، نے پنجابی موسیقی میں کئی سپر ہٹ گانے دیے ہیں۔ دلجیت دوسانجھ جیسے معروف گلوکاروں نے بھی ان کے لکھے گیت گائے ہیں اور شہرت حاصل کی ہے۔

کرن اوجلا کے بچپن کی تلخ یادیں

وہ سنہ 1997 کے دوران لدھیانہ کے گرالا گاؤں میں پیدا ہوئے تھے۔

کرن اوجلا اکثر میڈیا کی نظروں سے دور رہتے ہیں۔ انھوں نے بہت کم انٹرویوز دیے ہیں مگر وہ کچھ پاڈکاسٹ انٹرویوز دے چکے ہیں۔

ان انٹرویوز میں انھوں نے کھل کر اپنے بچپن کی تلخ یادوں کا ذکر کیا ہے۔ والدین کی وفات کے بعد انھیں ان کی دو بڑی بہنوں نے ماں کی طرح پالا۔

کرن اوجلا کے والد کی 2006 میں وفات ہوئی جس کے بعد 2011 میں ان کی والدہ کو کینسر ہوا اور ان کی بھی وفات ہو گئی۔ اس وقت تک ان کی ایک بہن شادی کے بعد کینیڈا منتقل ہوچکی تھیں۔ اس کے بعد دوسری بہن کی شادی ہو گئی۔

عرفی جاوید: ’سیکس سین کروانے کے لیے سیٹ پر میرے کپڑے زبردستی پھاڑ دیے گئے‘ریاض سیزن: سعودی فیشن شو میں ’شیشے کا کیوب‘ اور کعبہ سے مماثلت کا تنازع نصرت فتح علی خان کی البم کی ریلیز: 34 برس قبل ریکارڈ کی گئی قوالیاں لندن کے ویئرہاؤس سے کیسے ملیں؟’سیکس کے لیے خود کو دستیاب رکھیں‘: انڈیا کی وہ فلم انڈسٹری جہاں اداکاروں کو کام کے لیے ’سمجھوتہ‘ کرنا پڑتا ہے

یوں کرن اوجلا خاندان میں اکیلے رہ گئے۔ وہ اپنے انکل کی فیملی کے ساتھ رہنے لگے۔

ایک انٹرویو میں کرن اوجلا نے بتایا کہ کیسے اس تنہائی نے انھیں متاثر کیا۔ ان کے پاس اتنی ہمت بھی نہیں ہوا کرتی تھی کہ گھر سے اکیلے باہر نکلیں۔

14 سال کی عمر میں ان کے دل پر بہت بوجھ تھا۔ انھیں لگتا تھا کہ لوگ انھیں ترس کی نگاہ سے دیکھیں گے اور وہ اسے برداشت نہیں کر سکیں گے۔

اسی دوران کرن نے لکھنا شروع کر دیا۔ جب بھی وہ پریشان ہوتے تو لکھنا شروع کر دیتے۔ وہ جو بھی لکھتے تھے، ان کے دوست اس کی تعریف کرتے تھے۔ اسی لیے ان کے دل میں ایک امید کی کرن نمودار ہوئی۔

بڑے بڑے گلوکاروں نے ان کے لکھے گانے گائے

وہ 14 سال کی عمر میں گانے لکھ رہے تھے۔ اسی دوران وہ اپنی بہنوں کے پاس کینیڈا چلے گئے۔ انھیں امید تھی کہ مشہور پنجابی گلوکار ان کے لکھے گیت گائیں گے۔

جب بھی انھیں موقع ملتا وہ اپنے گانے ان گلوکاروں تک پہنچاتے۔ وہ اس کے بدلے کچھ نہیں مانگتے تھے، کوئی پیسے بھی نہیں۔

10 سال قبل 2014 میں ان کا پہلا گانا 'سیل فون' ریلیز ہوا تھا۔

کپل شرما نے نیٹ فلکس پر اپنے شو میں بتایا تھا کہ کرن اوجلا نے اپنا پنجابی گانا 'پراپرٹی آف پنجاب' دراصل کینیڈا میں ریکارڈ کرایا تھا۔ اسی شو میں کرن اوجلا نے بتایا کہ اس بارے میں کسی کو معلوم نہیں تھا۔

انھوں نے کیریئر کی ابتدا میں گلوکار ایلی منگت کے لیے کئی گانے لکھے اور ان گانوں میں بطور ریپر شامل ہوئے۔ ان کے لکھے گانے جسی گِل، دلپریت ڈھلون اور جیز دھامی نے بھی گائے۔

اس فہرست میں دلجیت بھی شامل ہیں جن کی سپر ہٹ البم کا گانا 'گوٹ' کرن نے لکھا تھا۔ اس مشہور گانے کے بول اپنی نوعیت میں کافی منفرد ہیں۔ اس میں دلجیت کہتے ہیں کہ:

ڈائمنڈا دے نال تول دا

جنا تیرا پھار گوریے

گبرو تے ویری نو وی مٹھا بول دا

نی تو تاں فیر جٹ دا پیار گوریے

ویکھ بالی وڈ وچ جنے خان نے

اونا وچ بیندا سردار گوریے

کرن اوجلا کا عروج

بالی وڈ میں انٹری کے بعد 'کرن گرالا والا' کے چرچے ہونے لگے۔ کئی گانے لکھنے کے بعد انھوں نے خود بھی بڑھ چڑھ کر گانا شروع کر دیا۔ ان کے گانے ڈونٹ لُک، آن ٹاپ اور 52 بارز کافی ہٹ ہوئے۔ اس کے بعد یہ 'سانگ مشین' نہیں رُکی۔

حال ہی میں ان کے گانا سافٹلی بھی مشہور ہوا ہے۔ نہ صرف فینز بلکہ اکثر بالی وڈ سٹار بھی ان کے گانوں پر ریلز بناتے ہیں۔

اپنے ابتدائی دنوں میں کرن اوجلا صرف میوزک ڈائریکٹر سوکھ سنگھیرا کے ساتھ کام کرتے تھے۔ سوکھ یاد کرتے ہیں کہ ایک وہ وقت بھی تھا جب کرن مواقع تلاش کر رہے ہوتے تھے اور سب کا بہت احترام کرتے تھے۔

ایک انٹرویو میں کرن اوجلا نے بتایا کہ کس طرح ایک بار وہ وینکوور کے راجرز ایرینا میں کسی کے ساتھ پرفارم کرنے گئے لیکن پھر وہ وقت آیا کہ ان کا اپنا شو سولڈ آؤٹ ہو گیا۔

سپاٹیفائی پر 2024 کے سب سے زیادہ سنے جانے والے گانوں میں ان کا گانا 'توبہ توبہ' بھی شامل ہے۔ بالی وڈ فلم 'بیڈ نیوز' کے اس گانے پر اداکار وکی کوشل کے ڈانس کے علاوہ فینز کرن اوجلا سے بھی کافی متاثر ہوئے ہیں۔

فی الحال نورا فتحی کے ساتھ کرن اوجلا کا حالیہ گانا 'آئے ہائے' ٹرینڈ کر رہا ہے۔

شادی اور سدھو موسے والا کے والدین کے ساتھ نیا رشتہ

جب کرن اوجلا 2014 میں کینیڈا گئے تو ان کی ملاقات پلک آہوجا سے ہوئی۔ کرن کا کہنا ہے کہ وہ ہمیشہ پلک کے ساتھ سکون محسوس کرتے تھے اور پلک نے ذہنی تناؤ سے نجات دلانے میں بھی ان کی بہت مدد کی۔

کرن اوجلا اور پلک کے بیچ 10 سالہ محبت کے بعد مارچ 2023 میں ان کی شادی ہوئی۔

رنویر الہ آبادیہ کے ساتھ ایک پوڈ کاسٹ میں کرن اوجلا نے پلک کے ساتھ اپنے تعلقات کے بارے میں بات کی۔ انھوں نے بتایا کہ شادی کے بعد ان کی زندگی میں کتنی مثبت تبدیلیاں آئی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ 'میں اصل میں جیسا ہوں، ان کے ساتھ ویسا رہ سکتا ہوں۔'

کرن اوجلا نے اِن ٹرولز پر تنقید کی جو موٹاپے پر ان کی بیوی کا مذاق اڑاتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ وہ اور ان کی بیوی ایسے لوگوں کی پرواہ نہیں کرتے۔

سدھو موسے والا کی موت کے وقت کرن اوجلا بھی سرخیوں میں آئے تھے۔ 2023 میں 'فلم کمپینئن' کو دیے ایک انٹرویو میں انھوں نے اس معاملے پر بات کی اور کہا کہ سدھو کے ساتھ ان کے جو بھی اختلافات تھے، انھوں نے انھیں آپس میں حل کر لیا تھا اور وہ مطمئن ہیں کہ وہ ان کی موت سے پہلے ان کے اختلاف حل کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔

سدھو موسے والا اور کرن اوجلا اپنے گانوں میں ایک دوسرے پر تنقید کیا کرتے تھے۔

تاہم اب کرن نے کہا کہ سدھو موسے والا اور ان کے والدین کے ساتھ جو بھی ہوا، اس نے زندگی کے بارے میں ان کا نقطہ نظر بدل دیا۔

انھوں نے کہا کہ 29 مئی کے بعد انھوں نے سدھو کے والدین سے بات کی اور کہا کہ 'میں آپ کے بیٹے جیسا ہوں، جب بھی ضرورت پڑے تو میں ضرور حاضر ہو جاؤں گا۔'

اس کے علاوہ اس وقت سوشل میڈیا پر بہت سی پوسٹس شیئر کی گئی تھیں جن میں سدھو کے مداح چاہتے تھے کہ کرن اوجلا سدھو کی موت کے بعد ان کے والدین کو اپنا والدین سمجھیں ’اس سے ماں باپ کو بیٹا ملے گا اور بیٹے کو ماں باپ۔‘

شہرت کا دور

اگرچہ کرن اوجلا 14 سال کی کم عمری میں اپنے والدین کی محبت سے محروم ہو گئے تھے لیکن 27 سال کی عمر میں انھوں نے اپنی شہرت کا عروج حاصل کر لیا ہے۔

ان کا گانا 'ویپنگ سپیچ' بھی ہٹ ہوا، جس کی ویڈیو میں وہ اپنے والد کی قمیض پہنے نظر آئے۔

کرن اوجلا واحد پنجابی فنکار ہیں جنھیں 'جونو ایوارڈ' سے نوازا گیا ہے۔ ان کے گانے 'بادشاہ' اور 'ڈیوائن' جیسے ریپرز کے ساتھ ریلیز کیے گئے ہیں اور دلجیت نے ان کے لکھے ہوئے گانے گائے ہیں۔

سوکھ سنگھیرا کا کہنا ہے کہ کرن ہمیشہ ہی عاجز رہے ہیں اور یہی ان کی خاصیت ہے۔ 'کرن اوجلا کا گراف ہر روز بڑھ رہا ہے اور مستقبل اور بھی روشن نظر آرہا ہے۔'

کرن اوجلا اس وقت اپنے 'اٹز آل اے ڈریم' ٹوور پر ہیں۔ انڈیا کے بعد وہ برطانیہ، آسٹریلیا اور کینیڈا میں پرفارم کریں گے۔ انڈیا میں ان کے شوز سولڈ آؤٹ رہے ہیں۔

عرفی جاوید: ’سیکس سین کروانے کے لیے سیٹ پر میرے کپڑے زبردستی پھاڑ دیے گئے‘ریاض سیزن: سعودی فیشن شو میں ’شیشے کا کیوب‘ اور کعبہ سے مماثلت کا تنازع دلجیت کی کانسرٹ میں ہانیہ عامر سے ملاقات: ’سپر سٹار آئی ہو اور وہ نیچے کھڑی رہے ایسا کیسے ہو سکتا ہے؟‘نصرت فتح علی خان کی البم کی ریلیز: 34 برس قبل ریکارڈ کی گئی قوالیاں لندن کے ویئرہاؤس سے کیسے ملیں؟’سیکس کے لیے خود کو دستیاب رکھیں‘: انڈیا کی وہ فلم انڈسٹری جہاں اداکاروں کو کام کے لیے ’سمجھوتہ‘ کرنا پڑتا ہےاداکارہ سوناکشی سنہا کے شوہر ظہیر اقبال کون ہیں اور دونوں کی ملاقات کیسے ہوئی؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More