وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات آئین و قانون کے دائرے میں ہوں گے اسے حکومت کی کمزوری نہ سمجھا جائے۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاسی استحکام اور پالیسیوں کا تسلسل ضروری ہے،سیاسی درجہ حرارت میں کمی ہمارے معاشی اور اقتصادی ایجنڈے کا حصہ ہے۔
سی پیک کا پہلا مرحلہ مکمل، پاک چین کے درمیان گہری دوستی کی علامت، احسن اقبال
انہوں نے کہا کہ مضبوط معیشت مضبوط پاکستان ،کمزور معیشت سے کمزور پاکستان ہوگا۔
دوسری جانب وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ میرے حوالے سے تاثر ہے کہ میں مذاکرات کے حق میں نہیں ہوں،میں کبھی بھی مذاکرات کیخلاف نہیں ہوں،سیاست میں مذاکرات ہی آگے بڑھنے کاواحد راستہ ہے۔
خواجہ محمد رفیق کی برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پچھلے 15دن میں ایسا کیا ہوا کہ پی ٹی آئی مذاکرات کے لیے راضی ہوئی ہے،کہا جاتا تھاکہ حکومت اس قابل نہیں کہ ان سے مذاکرات کیے جائیں۔
چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ یونٹ 5 (سی-5) کیلئے تعمیراتی لائسنس جاری
نوازشریف خود چل کر ان کے گھر گئے،شہبازشریف جب اپوزیشن لیڈر تھے تب بھی مذاکرات کی حمایت کی،ہم جب پاور میں آئے تب بھی کہا کہ مذاکرات ہونے چاہئیں،سب نے اعادہ کیا کہ مذاکرات ہونے چاہئیں،قومی مباحثہ ہوناچاہیے۔
دوڈھائی سال میں یہی کہا گیا کہ ہم تو اسٹیبلشمنٹ سے ہی مذاکرات کریں گے،مسلم لیگ ن نے ہمیشہ مذاکرات کی حمایت کی،ایک شخص کی تاریخ ہے کہ اس نے کسی سے وفا نہیں کی۔
دعا ہے کہ مذاکرات کامیاب ہوں مگر کہیں ہم استعمال نہ ہوجائیں،مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے میثاق جمہوریت کاپاس رکھا ہوا ہے،یہ ایوان میں کرسی موڑ کر بیٹھتے تھے۔