برطانیہ کو 2004 میں فلوجہ میں امریکی اقدامات پر تشویش تھی: نئی دستاویزات

اردو نیوز  |  Jan 01, 2025

برطانیہ میں نئی جاری ہونے والے سرکاری دستاویزات سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کا خیال تھا کہ عراق پر سنہ 2003 کے حملے کے بعد امریکہ کی فوجی کارروائیاں ’خدا کی طرف سے ایک مشن‘ تھی، لیکن برطانوی حکام کو خدشہ تھا کہ واشنگٹن کے پاس جنگ پر ’سیاسی کنٹرول‘ کا فقدان ہے۔

عرب نیوز کے مطابق ان دستاویزات میں انکشاف ہوا کہ اس وقت کے برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر کو سنہ 2004 میں فلوجہ میں شورش کے خاتمے کے لیے امریکہ کی جانب سے فوجی آپریشن شروع کرنے کے بعد بش کو ’کچھ مشکل پیغامات‘ پہنچانے پڑے۔

عراقی جنگجوؤں کی جانب سے چار کرائے کے فوجیوں کو ہلاک کرنے پر بش نے ’سخت کارروائی‘ کا مطالبہ کیا، لیکن اس وقت کے نائب امریکی وزیر خارجہ رچرڈ آرمٹیج اس وقت کے امریکہ میں برطانئی کے سفیر سر ڈیوڈ میننگ کو بتایا کہ صدر کو ’حقیقت کے ادراک‘ کی ضرورت ہے۔

آرمیٹیج نے بلیئر سے بش کو اس بات پر قائل کرنے کے لیے کہا کہ فلوجہ میں آپریشن کو ’ایک احتیاط سے پرکھے جانے والے سیاسی عمل کے حصے کے طور پر‘ کیے کرنے کی ضرورت ہے۔

مئی 2003 میں فلوجہ میں ایک پل سے چار کرائے کے امریکی فوجیوں کی لٹکی ہوئی لاشیں دریافت ہونے کے بعد آپریشن ویجیلنٹ ریزولو کا آغاز کیا گیا تھا۔ اس آپریشن میں 27 امریکی فوجی اور 200 باغی ہلاک ہوئے جبکہ ایک اندازے کے مطابق اس وقت فلوجہ میں 600 عراقی شہری بھی مارے گئے۔ اتحادی افواج نے نومبر 2004 میں دوسری کارروائی میں شہر پر قبضہ کر لیا۔

امریکی فوج کے کچھ عناصر نے صدر پر سخت ردعمل کے لیے دباؤ ڈالا تھا، جس میں امریکی میرین کور کا شہر پر قبضہ کرنے کا منصوبہ بھی بنایا گیا تھا۔

رچرڑ آرمیٹیج کا خیال تھا کہ واشنگٹن ’میدان جنگ میں بتدریج ہار رہا ہے‘ اور یہ ’ناگزیر‘ ہے کہ بش کو عراق میں امریکی کمک بھیجنی پڑے گی۔‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ میننگ نے حکومت کو بتایا کہ ’رچرڈ نے یہ کہہ کر دریا کو کوزے میں بند کر دیا کہ بش کو اب بھی لگتا ہے کہ وہ خدا کی طرف سے کسی قسم کے مشن پر ہے۔ لیکن ان حالیہ واقعات نے انہیں ’زیادہ سنجیدہ‘ بنا دیا۔

برطانوی سفیر کا کہنا تھا کہ ’نائب وزیر خارجہ کا خیال تھا کہ واشنگٹن ’میدان جنگ میں بتدریج ہار رہا ہے‘ اور یہ ’ناگزیر‘ ہے کہ بش کو عراق میں امریکی کمک بھیجنی پڑے گی۔‘

10 ڈاؤننگ سٹریٹ سے جاری کردہ ان دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ ’عوامی طور پر ہم (فلوجہ میں) ٹاسک کے حوالے سے اپنے مسلسل عزم کو واضح کرنا چاہیں گے، لیکن نجی طور پر ہمیں بش کو کچھ مشکل پیغامات پہنچانے کی ضرورت ہو گی۔‘

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More