گمشدہ شہر کی حادثاتی دریافت سے لے کر مکھی کے دماغ کا نقشہ حاصل کرنے تک 2024 میں سائنس کی دنیا میں کیا کچھ ہوا؟

بی بی سی اردو  |  Jan 01, 2025

MRC/Nature مکھی کا دماغ جتنا خوبصورت دکھائی دیتا ہے اتنا ہی پیچیدہ بھی ہے، اس میں ایک لاکھ تیس ہزار وائرز اور پانچ کروڑ سے زیادہ پیچیدہ کنکشنز ہیں

ایک مسحور کن مکمل سورج گرہن جس کا مشاہدہ لاکھوں لوگوں نے کیا، جنگل میں ایک گمشدہ شہر جو حادثاتی طور پر دریافت ہوا اور تقریباً معدوم ہونے والے شمالی سفید گینڈے کی نسل کے لیے امید۔۔۔ سائنس نے 2024 میں ہمیں پرجوش ہونے کے لیے بہت کچھ دیا ہے۔

سب سے بڑی خبروں میں سے ایکخلا کے سفر کا سستا اور آسان ہونا تھا، ایلون مسک کی سٹار شپ نے دوبارہ قابل استعمال راکٹ کے ذریعے انسانیت کے لیے ایک بڑا قدم اٹھایا۔

بجا طور پر یہ سب مثبت نہیں ہے۔مثال کے طور پر اس سیارے کے لیے بری خبروں میں سے ایک یہ ہے ، جو اب بظاہر بالکل درست لگتی ہے کہ 2024دنیا کے اب تک کے معلوم ریکارڈ میں گرم ترین سال رہا۔

لیکن یہاں خوشی منانے کے لیے بھی بہت کچھ ہے۔ ہم آپ کو بتا رہے ہیں سال 2024میں سائنس کے شعبے میں بڑی خبریں کیا رہیں۔

سورج گرہن جس نے کروڑوں انسانوں کو مسحور کر دیاReutersسورج کو گرہن تب لگتا ہے جب چاند سورج اور زمین کے درمیان میں آ جاتا ہے

سال 2024 میں امریکہ، میکسیکو اور کینیڈا میں کروڑوں افراد نے مسحورکن کن سورج گرہن کا مشاہدہ کیا۔

سورج کو گرہن تب لگتا ہے جب چاند سورج اور زمین کے درمیان آ جاتا ہے اور سورج کی روشنی زمین تک نہیں پہنچ پاتی۔

یوں تو ہر اٹھارہ ماہ کے بعد مکمل سورج گرہن ہوتا ہے لیکن یہ اکثر زمین کے ان حصوں پر ہوتا ہے جہاں آبادیاں نہیں ہیں، لیکن حالیہ برس میں سورج گرہن بڑے بڑے شہروں بشمول ڈیلاس اور اس پوری پٹی پر دیکھا گیا۔

زمین کا وہ علاقہ جہاں اس بار مکمل چاند گرہن دیکھا گیا وہ سنہ 2017 کے مکمل سورج گرہن کی لپیٹ میں آنے والے علاقے سے بہت زیادہ تھا۔

چاپ سٹک راکٹReutersبوسٹر سے الگ ہونے سے پہلے سٹار شپ زمین کی فضا سے نکلتے ہوئے

اکتوبر 2024 میں ایلون مسک کے سٹار شپ راکٹ کو کامیابی سے لانچ پیڈ پر اتارا گیا تھا۔

سپیس ایکس کا نیچے والا راکٹ بوسٹررسمندر میں گرنے کے بجائے لانچ ٹاور پر لوٹ آیا۔ اسے اپنی پانچویں آزمائشی پرواز کے حصے کے طور پر مکینیکل ہتھیاروں کے ایک بڑے جوڑے، یا ’کاپ اسٹکس‘ میں پکڑا گیا تھا۔

اس سے سپیس ایکس کی مکمل طریقے سے دوبارہ قابل استعمال راکٹ کے چاند پر جانے اور شاید مریخ تک پہنچنے کے ارادے کی جانب ایک بڑا قدم بڑھایا ہے۔

تاریخ کی کتابوں کے لیے یہ یادگار دن بنا جب سپیس ایکس کے انجینئیرز نے یہ اعلان کیا کہ بوسٹر نے بحفاظت اپنے سٹیشن پر لینڈ کر لیا ہے۔

مکھی کے دماغ کا نقشہ MRC/Nature مکھی کا دماغ جتنا خوبصورت دکھائی دیتا ہے اتنا ہی پیچیدہ بھی ہے، اس میں ایک لاکھ تیس ہزار وائرز اور پانچ کروڑ سے زیادہ پیچیدہ کنکشنز ہیں

وہ پیروں کے بل چل سکتی ہیں، اُڑ سکتی ہیں، اور نر مکھی تو مادہ مکھی کا دل جیتنے کے لیے پیار بھرے گیت بھی گا سکتی ہے۔ اور یہ سب کچھ ایک ایسے دماغ کی مدد سے ممکن ہوتا ہے جو سوئی کی نوک سے بھی چھوٹا ہوتا ہے۔

لیکن اکتوبر سے پہلے تک یہ معلوم نہیں تھا، 2024 میں ہی پہلی بار سائنسدانوں نے تحقیق کے دوران مکھی کے سوئی کی نوک سے بھی چھوٹے دماغ میں موجود ایک لاکھ 30 ہزار خلیوں کی شکل، مقام اور حتیٰ کہ مکھی کے دماغ میں موجود پانچ کروڑ سے زیادہ 'کنکشنز' یعنی رابطوں کی غیر معمولی نشان دہی کی ہے۔

یہ کسی بھی بالغ کیڑے (حشرات) کے دماغ کا کیا گیا اب تک کا سب سے تفصیلی سائنسی جائزہ ہے جسے ماہرین نے انسانی دماغ کو سمجھنے کے عمل میں ایک بڑی پیش رفت قرار دیا ہے۔

مکھی کے دماغ پر تحقیق کرنے والی ٹیم کے سربراہ کا دعویٰ ہے کہ اس سائنسی جائزے سے ’سوچنے کے عمل سے متعلق مزید تفصیلات معلوم ہوں گی۔‘

ایک محقق نے کہا کہ یہ تحقیق اس پر ایک نئی روشنی ڈالے گی کہ سوچ کا طریقہ کار کیا ہوتا ہے یہ کیسے کام کرتی ہے۔

گمشدہ مایان شہر کی حادثاتی دریافت Getty Imagesاس شہر کی کوئی تصاویر تو نہیں ہیں لیکن یہاں اہرام نما مندر ہیں جو کہ قریبی شہر کلاکمل سے ملتے جلتے ہیں

تصور کریں کہ آپ نے کچھ گوگل کیا اور آپ کو نتیجے میں 16 صفحات دیکھنے کو ملے؟

رکیے کیا یہ گمشدہ شہر مایان ہے۔

ہوا یہ کہ امریکی یونیورسٹی تولین میں پی ایچ ڈی کے طالب علم لیوک اولدنے میکسیکو میں ماحول کی نگرانی کے ادارے کے لیزر سروے کو دیکھا۔ جب انھوں نے ماہر آثار قدیمہ کی جانب سے استعمال کیے جانے والے عمل سے اپنے ڈیٹا کو گزارا تو انھوں نے دیکھا کہ دیگر نے اسے (شہر کو) دیکھا ہی نہیں تھا۔

یہ ایک بہت قدیم اور بڑا شہر ہے جو سنہ 750 سے 850کے درمیان موجود تھا اور وہاں 30 سے 50 ہزار لوگ رہائش پذیر تھے۔ قدیم شہر جو کہ کبھی میکسیکو کے گھنے جنگل میں گم ہو گیا تھا میں ماہرین آثار قدیمہ نے اہرام، کھیل کے میدان اور تھیٹر نما عمارتوں کے آثار ملے ہیں۔

کمپلیکس جسے ریسرچرز نے ولیریانہ کا نام دیا کے بارے میں لیڈار کے ذریعے پتہ چلا تھا۔ یہ ایک قسم کا لیزر سروے ہے جو پودوں اور درختوں کے نیچے مدفن ہونے والے عمارتی ڈھانچوں کی پیمائش کر لیتا ہے۔

دنیا میں آئی وی ایف سے گینڈے کا پہلا حملJan Zwillingمعدومیت کے شکار سفید گینڈے کے ایمبریو کو تصویر میں دکھائی دینے والی سیروگیٹ ماں میں منتقل کیا گیا جو کہ جنوبی سفید گینڈا ہے

اب دنیا میں فقط دو شمالی سفید گینڈے باقی رہ گئے ہیں مگر ہم نے معدومیت کے شکار اس جانور میں فرٹیلیٹی یعنی بچے پیدا کرنے کی صلاحیت میں سائنس کی مدد سے ایک بریک تھرو کو دیکھا جس سے اس کی بقا کی امید پیدا ہو گئی ہے۔

سائنسدانوں نے آئی وی ایف ٹیکنالوجی کی مدد سے دنیا کے پہلے گینڈے کو حاملہ کرنے میں کامیابی حاصل کر لی ہے، اس طریقہ کار کی مدد سے گینڈے کے لیبارٹری میں تیار کردہ جنین کو سروگیٹ ماں میں کامیابی سے منتقل کر دیا گیا ہے۔

یہ عمل جنوبی سفید گینڈوں کے ساتھ کیا گیا تھا، جو شمالی سفید گینڈوں کی ایک ذیلی قسم ہے۔

محققین نے شمالی گینڈوں کے تحفظ کے لیے جنوبی سفید گینڈوں کی مدد سے اپنا کام شروع کیا۔ اس منصوبے میں کئی سال لگے ہیں اور اسے بہت سے چیلنجز پر قابو پانا پڑا۔

ماں انفیکشن سے مر گئی لیکن پوسٹ مارٹم سے یہ سامنے آیا کہ 6اعشاریہ پانچ سینٹی میٹر حمل اب بھی پروان چڑھ رہا تھا اور اس کے زندہ پیدا ہونے کا 95 فیصد امکان تھا۔ اس سے یہ نتیجہ سامنے آیا کہ آئی وی ایف کے ذریعے گینڈوں کی افزائش ممکن ہے۔

اس وقت شمالی سفید گینڈوں کے 30 قیمتی ایمبریو موجود ہیں اور اگلہ مرحلہ ان کو آئی وی ایف میں استعمال کرنے کی کوشش ہو گا۔

ماحولیاتی تحفظ کے اقدامات نے قدرتی نقصان کو کم کیاRobin Moore/Re:wildکیوبا کا مگرمچھ اپنی افزائش کے لیے بنائی گئی پناہ گاہ میں، یہ بھی معدومیت کے شکار جانوروں میں شامل ہے جن کے تحفظ کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کا مطالعہ کیا جا رہا ہے اور جائزہ لیا جا رہا ہے

کبھی کبھی ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہم فطرت کے بارے میں بہت سی اچھی خبریں نہیں سنتے ہیں۔ ماحولیاتی تحفظ کےادارے ورلڈ وائیڈ فنڈ فار نیچر (ڈبلیو ڈبلیو ایف) نے انسانی سرگرمیوں کی وجہ سے حشرات، پودوں اور جانوروں کی مختلف انواع کے خاتمے کو تباہ کن قرار دیا ہے۔

تاہم دس سالہ تحقیق سے یہ سامنے آیا ہے کہ مختلف انواع کے تحفظ کے لیے کیے جانے والے اقدامات پراثر رہے ہیں اور وہ عالمی سطح پر حیاتیاتی تنوع کو ہونے والے نقصانات کو کم کیا جا رہا ہے۔

درجنوں تحقیقی اداروں کے سائنسدانوں نے مختلف ممالک اور سمندروں میں ماحولیاتی تحفظ کے اقدامات کے 665 تجربات کا جائزہ لیا اوریہ بات سامنے آئی کہ ہر تین میں سے دو کیسز پر مثبت اثر ہوا ہے۔

یہ جائزہ چنوک سالمن مچھلی کی افزائش سے لے کر تیزی سے پھیلنے والے ایلجی کو ختم کرنے تک تھا۔ اور یہ تحقیق کرنے والوں نے یہ بھی کہا ہے یہ نتائج ان لوگوں کے لیے امید کی کرن ہیں جو معدومیت کے خطرے کے شکار نباتات اور حیوانات کے تحفظ کے لیے کام کر رہے ہیں۔

سائنسدان پہلی بار آئی وی ایف کی مدد سے گینڈے کو حاملہ کرنے میں کامیابسوئی کی نوک سے بھیچھوٹا مکھی کا دماغ جہاں سے ملنے والے رازوں نے سائنسدانوں کو حیرت میں مبتلا کیا’دیگر دنیاؤں کا وجود محسوس ہو رہا تھا‘: میکسیکو، امریکہ اور کینیڈا میں سورج گرہن کے دوران کیا ہوا؟پولارس ڈان: جیرڈ آئزک مین سپیس واک کرنے والے پہلے نجی خلا باز بن گئےچاند کے ’اربوں کھربوں کے وسائل‘ تک پہنچنے کی کوششیں لیکن چاند کس کی ملکیت ہے؟’آئی کیوب قمر‘: چاند کے مدار میں پہنچنے والے پاکستانی سیٹلائیٹ سے پہلی تصاویر موصول430,000 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ناسا کے خلائی جہاز نے سورج کے انتہائی قریب پہنچ کر تاریخ رقم کر دی
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More