کہا جاتا ہے کہ اداکارہ کا فلمی کیریئر مختصر ہوتا ہے اور اگر کوئی شروع میں کامیاب نہ ہو سکا تو وہ حاشیے پر چلا جاتا ہے لیکن ودیا بالن ایک ایسی اداکارہ ہیں جنہوں نے اس حقیقت کو بدل کر رکھ دیا ہے۔یکم جنوری 1979 کو ممبئی میں پیدا ہونے والی ودیا بالن نے کم عمری میں ہی شوبز کو اپنے کیریئر کے طور پر منتخب کر لیا تھا لیکن انہیں کامیابی نہ مل سکی۔ سنہ 1995 میں انہوں نے ایک ٹی وی سیریز ’ہم پانچ‘ سے اپنے کیریئر کی شروعات کی لیکن اپنے وزن اور ملبوسات کی وجہ سے وہ توجہ کا مرکز نہ بن سکیں۔ان کو آج جس چیز کے لیے سراہا جا رہا ہے وہ ان کا اپنا ہی موڈی اور سخت کردار ہے لیکن انہیں اپنی پہنچان بنانے میں پورے 10 برس لگ گئے۔ اس دوران انہوں نے میوزک البم اور چھوٹے موٹے اشتہاروں میں کام کیا۔
ان کی قسمت کا دروازہ اس وقت کھلا جب انہوں نے بنگالی زبان میں بننے والی فلم ’بھالو ٹھیکو‘ میں کام کیا۔ اگرچہ بنگالی زبان سے انہیں ملک گیر سطح پر پہچان نہیں مل سکتی تھی لیکن ان کو فلم سازوں نے پہچانا اور پھر دو سال بعد بنگالی زبان کے ناول پر مبنی فلم ’پرینیتا‘ آئی جس میں ان کے سامنے منجھے ہوئے اداکار سنجے دت اور سیف علی خان تھے جو کامیابیوں کی بلندیوں پر تھے۔
عامر خان کے ساتھ سیف کو فلم ’دل چاہتا ہے‘ میں اداکاری کے لیے پزیرائی مل چکی تھی۔ لیکن ’پرینیتا‘ میں جہاں سیف کی اداکاری کو سراہا گیا وہیں ودیا بالن کی خوب پزیرائی ہوئی۔اس فلم کو 51 ویں فلم فیئر ایوارڈ میں 13 زمروں میں نامزد کیا گیا جن میں بہترین فلم، بہترین اداکاری، بہترین ہدایت کاری کے لیے نامزدگیاں شامل تھیں۔ اس فلم کو چار ایوارڈز ملے جن میں سے ایک ایوارڈ ودیا بالن کے لیے تھا اور انہیں بہترین ڈیبیوٹینٹ کا ایوارڈ ملا۔اس وقت ودیا بالن 26 سال کی تھیں لیکن اس کے بعد انہوں نے مڑ کر نہیں دیکھا۔ اگلے برس سنجے دت کے ساتھ ’لگے رہو منا بھائی‘ آئی جس نے زبردست بزنس کیا اور اس فلم کو کئی ایوارڈز بھی ملے۔سنہ 2007 میں ان کی نصف درجن فلمیں آئیں جن میں ’گرو‘، ’سلام عشق‘، ’ہے بی بی‘ اور ’بھول بھولیاں‘ شامل تھیں۔ جبکہ ’اوم شانتی اوم‘ میں انہوں نے گیسٹ رول ادا کیا تھا۔’پرینیتا‘ میں جہاں سیف علی خان کی اداکاری کو سراہا گیا وہیں ودیا بالن کی خوب پزیرائی ہوئی۔ (فوٹو: امیزون پرائم)’بھول بھلیاں‘ میں انہیں آسیب زدہ نفسیاتی کردار ادا کرنے پر خوب سراہا گیا۔ وقت کے ساتھ یہ فلم کلٹ فلموں میں شامل ہو گئی اور اس کے دو مزید سکیوئل آئے جن میں ’بھول بھلیاں تھری‘ میں ایک بار پھر ودیا بالن تھیں۔ یہ فلم گذشتہ برس دیوالی کے موقعے پر سینما گھروں کی زینت بنی۔ودیا نے امیتابھ بچن کے ساتھ فلم ’پا‘ اور نصیرالدین شاہ کے ساتھ ’عشقیہ‘ میں اپنی اداکاری کا لوہا منوایا۔ سنہ 2011 میں ان کی فلم ’ڈرٹی پکچر‘ آئی جس میں انہوں نے جنوبی ہند کی ایک اداکارہ سلک کا کردار ادا کیا اور اس میں انہوں نے اپنے جسم کی نمائش کی۔ تاہم اس فلم میں ان کی اداکاری پر انہیں بہترین اداکاری کا قومی ایوارڈ دیا گیا۔’نو ون کلڈ جیسیکا‘ اور ’کہانی‘ بھی ان کی کامیاب فلموں میں شامل ہیں۔ آج وہ 45 سال کی ہو گئی ہیں لیکن وہ آج اپنے روایتی انڈین لباس اور زیورات کے لیے نہ صرف پسند کی جاتی ہیں بلکہ بہت سے برانڈز ان کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ودیا بالن نے کہا کہ انہیں اپنی کامیابی کے لیے اتنا ہی انتظار کرنا پڑا جتنا انہیں ’بھول بھولیاں تھری‘ کے لیے انتظار کرنا پڑا۔حال ہی میں انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ 17 سال کے بعد میں ایک بار پھر بھول بھولیاں کروں گی اور منجولیکا کو دوبارہ زندہ کروں گی۔ میں نے سوچا بھی نہیں تھا کہ مجھے اس سے اتنی محبت ملے گی۔ میں بہت خوش ہوں، میں بہت خوش ہوں کہ فلم اتنا اچھا کر رہی ہے۔‘ودیا بالن نے کہا کہ ’اگر آپ کو مادھوری ڈکشت کے ساتھ ڈانس کرنا ہے تو آپ کو زیادہ محنت کرنی پڑے گی۔‘ (فوٹو: ٹی سیریز)انہیں نہ صرف منجولیکا کے طور پر اپنے مشہور کردار کو دوبارہ ادا کرنے کا موقع ملا، بلکہ انہیں لیجنڈری رقاصہ اور اداکارہ مادھوری ڈکشت کے ساتھ ڈانس فلور شیئر کرنے کا موقع ملا۔اس کے متعلق انہوں نے کہا کہ ’میں خود کو ڈانسر کے طور پر کبھی نہیں دیکھتی۔ لیکن ایک اداکارہ کے طور پر اگر مجھے رقص کرنے کی ضرورت ہے تو میں اس کے لیے کام کروں گی۔ اور یقیناً، اگر آپ کو مادھوری کے ساتھ ڈانس کرنا ہے تو آپ کو زیادہ محنت کرنی پڑے گی اور میں نے ایسا ہی کیا کیونکہ یہ زندگی میں ایک بار ہی آنے والا موقع تھا۔‘ودیا نے مزید کہا کہ ’ان کے ساتھ اس سے پہلے جو لوگ ڈانس کر چکے ہیں وہ سب ڈانسر ہیں، چاہے وہ ایشوریہ رائے ہوں یا کرشمہ کپور۔ جب مجھے یہ موقع مل رہا تھا تو مجھے دگنی محنت کرنی پڑی۔‘
ودیا بالن نے ہندی سنیما میں خواتین کی تصویر کشی میں انقلاب برپا کیا ہے۔ انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق انہوں نے ’دی ڈرٹی پکچر‘، ’کہانی‘، ’کہانی 2‘، اور ’شیرنی‘ جیسی خواتین کی لیڈ رول والی فلموں میں اپنی زبردست اداکاری سے لوگوں کو متاثر کیا ہے۔