ضلع کرم کے علاقے پارا چنار کا راستہ نہ کھلنے کے باعث کھانے پینے کے سامان سے لدی 25 گاڑیاں 4 دن انتظار کے بعد ٹل سے واپس اپنے علاقوں کو روانہ ہوگئیں۔ ڈپٹی کمشنر پر فائرنگ کے واقعے کے بعد کرم کے لیے 3 ماہ بعد کھانے پینے کا سامان لے جانے والا قافلہ روک دیا گیا تھا۔
ہنگو کی ضلعی انتظامیہ کے مطابق نان فوڈ آئٹم کے ٹرک موجود ہیں لیکن بگن کے قریب مندوری میں احتجاجی دھرنے اور سڑکوں کی بندش کے باعث ٹل سے قافلے کی روانگی ممکن نہیں لہٰذا اشیا خورونوش خراب ہونے کے خدشے پر گاڑیاں واپس گئی ہیں۔
یاد رہے کہ 4 جنوری کو لوئر کرم کے علاقے بگن میں نامعلوم شرپسندوں کی فائرنگ سے ڈی سی کرم جاوید محسود سمیت 7 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
سابق وفاقی وزیر ساجد طوری نے کہا کہ امن معاہدے کے بعد یہ حکومت کی ذمہ داری تھی کہ قافلہ پاراچنار پہنچے۔
انہوں نے کہا کہ کرم کے محصور علاقوں میں صورتحال اچھی نہیں ہے اور اگر حکومت اس مسئلے کو حل کرنے میں ناکام رہی تو صورتحال مزید خراب ہوگی۔