لاہور ہائیکورٹ نے ملتان شہر کو گرین سٹی بنانے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے 15 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا، ملتان کی ہریالی میں اضافے اور ملتان کو گرین سٹی بنانے کے لئے عدالت نے ہدایات جاری کر دیں۔
جسٹس جواد حسن نے طاہر جمال کی درخواست کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔ درخواست میں لاہور ہائیکورٹ کے 2020 میں جاری کردہ ایک آرڈر پر عملدرآمد کی استدعا کی گئی تھی، آرڈر میں عوام کیلئے بنیادی سہولیات، ایم تھری موٹروے پر شجرکاری کی ہدایات جاری کی گئی تھیں۔
9مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کیلئے بانی پی ٹی آئی نے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا
عدالت نے کہا کہ ملتان کی ہریالی میں اضافے کے لیے جامع فریم ورک تشکیل دیا جائے،ملتان کو موٹروے ایم تھری کے ساتھ ایک گرین سٹی میں تبدیل کریں، عدالت نے فیصلے میں کہا کہ تمام متعلقہ محکموں میں ترجمان مقرر کیے جائیں اور اسٹیک ہولڈرز سے تجاویز لی جائیں۔
اس کے علاوہ متعلقہ محکموں سے ماہانہ بنیادوں پر کارکردگی رپورٹس کے حصول اور جائزے کے لیے نظام تشکیل دیا جائے، تمام متعلقہ حکام ہر ماہ ماہانہ کارکردگی رپورٹس عدالت میں جمع کروائیں، رپورٹس ملتان میں ائیر کوالٹی کی بہتری، شجرکاری اور شہر کے لیے ماحولیاتی حکمت عملی کے بارے میں ہوں گی۔
عدالت نے تجویز دی کہ بگڑتی ماحولیاتی صورتحال اور ائیر کوالٹی کے حل کے لیے طویل مدتی پالیسی لانا ہوگی،عدالت نے شجرکاری، ماحولیاتی قوائد و ضوابط کی پابندی کے حوالے سے لیے گئے اقدامات کی تعریف کی اور کہا کہ ملتان میں بڑھتے ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے کی گئی کوششیں ناکافی ہیں۔عدالت نے کیس کو ہر ماہ کی پہلی منگل کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کر دی۔