جسٹس (ر) جاوید اقبال 14 برس بعد تبدیل، جسٹس (ر) فقیر کھوکھر لاپتہ افراد کمیشن کے نئے سربراہ

اردو نیوز  |  Jan 22, 2025

سپریم کورٹ میں لاپتہ افراد سے متعلق مقدمے کی سماعت کے دوران حکومت نے عدالت کو آگاہ کیا ہے کہ جسٹس (ر) فقیر محمد کھوکھر کو لاپتہ افراد کمیشن کا نیا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔

بدھ کو سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی جگہ کمیشن کا نیا سربراہ تعینات کر دیا ہے اور حکومت لاپتہ افراد کے مسئلے کے حل کے لیے قانون سازی کے ذریعے ایک خصوصی ٹربیونل قائم کرنا چاہتی ہے۔

اس پر جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ لاپتہ افراد کے ٹربیونل کے قیام کے لیے قانون سازی ضروری ہو گی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ کابینہ کی کمیٹی اس سلسلے میں کام کر رہی ہے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ قانون سازی کا عمل کب مکمل ہوگا؟

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ لاپتہ افراد کے ٹربیونل سے متعلق قانون پہلے سے موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی کو لاپتہ کرنا جرم ہے، اگر کسی نے جرم کیا ہے تو اس کا ٹرائل ہونا چاہیے، اور اگر جرم ثابت نہ ہو تو اسے رہا کر دیا جائے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ وفاقی حکومت لاپتہ افراد کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے سنجیدہ ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ اگر مسئلے کے حل کے لیے واقعی سنجیدگی ہوتی تو یہ معاملہ کب کا حل ہو چکا ہوتا۔

سماعت کے دوران جسٹس حسن اظہر رضوی نے استفسار کیا کہ اب تک لاپتہ افراد کمیشن نے کتنے افراد کو بازیاب کرایا ہے اور کیا وہ بازیاب ہونے کے بعد اپنی گمشدگی کی وجوہات بتاتے ہیں؟ اس پر کمیشن کے رجسٹرار نے جواب دیا کہ بازیاب ہونے والے افراد نہیں بتاتے کہ وہ کہاں تھے۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ہم صرف امید کر سکتے ہیں کہ حکومت اس مسئلے کو حل کرے گی، لیکن عدالت پارلیمنٹ کو قانون سازی کے لیے مجبور نہیں کر سکتی۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔

جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی کارکردگی اور تنازعاتجسٹس جاوید اقبال سنہ 2011 میں سپریم کورٹ کے جج کے عہدے سے سبکدوش ہوئے تھے۔ فوٹو: اردو نیوزیہاں یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کو سنہ 2011 میں اس وقت کمیشن کا سربراہ تعینات کیا گیا تھا جب لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے یہ کمیشن تشکیل دیا گیا تھا۔

جسٹس جاوید اقبال اس دوران ایبٹ آباد کمیشن کے سربراہ بھی رہے اور پاکستان کے قومی احتساب بیورو کے چیئرمین کے طور پر بھی خدمات اںجام دیتے رہے۔

وہ سنہ 2011 میں سپریم کورٹ کے جج کے عہدے سے سبکدوش ہوئے تھے۔

جاوید اقبال پر لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے سرگرم کارکنوں کی جانب سے تنقید ہوتی رہی ہے۔

ماضی میں سپریم کورٹ میں لاپتہ افراد کے مقدمات کی سماعت کے دوران وکلا کمیشن کی جانب سے پیش رفت پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے رہے۔

جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا ایک ویڈیو سکینڈل بھی سامنے آیا تھا۔

ٹی وی چینلز پر اُن سے منسوب ایک ویڈیو نشر کی گئی تھی اور متاثرہ خاتون طیبہ گل نے اُن کے خلاف ہراسیت کا مقدمہ درج کرنے کی اپیل کی تھی۔

سنہ 2022 میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے اُس وقت کے وزیراعظم شہباز شریف سے جاوید اقبال کو کمیشن کی سربراہی سے ہٹانے کی سفارش بھیجی تھی۔

تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے ان احکامات کو معطل کر دیا تھا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More