انڈیا نے اتوار کو اپنا 76 واں یوم جمہوریہ نئی دہلی میں ایک رنگا رنگ پریڈ کے ساتھ منایا جس میں اس نے اپنی فوجی طاقت کا مظاہرہ کیا اور انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔عرب نیوز کے مطابق سنہ 1947 میں برطانوی نوآبادیاتی حکمرانی سے آزادی حاصل کرنے کے بعد 26 جنوری 1950 کو انڈین آئین کو سرکاری طور پر اپنائے جانے کی یاد میں ہونے والی طویل پریڈ کو دیکھنے کے لیے ہزاروں لوگ دارالحکومت میں جمع ہوئے۔انڈین فوج کے دستوں نے بلیوارڈ آف ڈیوٹی پر مارچ کیا جبکہ 90 منٹ کی پریڈ میں موٹر سائیکل کے سٹنٹ اور رنگا رنگ ملبوسات میں ہزاروں فنکاروں کے ساتھ متعدد ثقافتی پرفارمنسز دکھائی گئیں۔
انڈونیشیا کی فوج کے تقریباً 350 ارکان پر مشتمل دستے نے بھی پریڈ میں حصہ لیا، یہ پہلی مرتبہ ہے کہ جنوب مشرقی ایشیا کی سب سے بڑی معیشت کے دستے کسی غیرملکی پریڈ میں شامل ہوئے ہیں۔
انڈونیشیا کے صدر نے اس تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور ان کے ساتھ انڈیا کے وزیراعظم اور صدر بھی تھے۔ پرابوو سوبیانتو بھی ان غیرملکی رہنماؤں میں شامل ہو گئے جنہیں انڈیا نے اپنے یوم جمہوریہ کے موقع پر دعوت دی تھی۔سنہ 1950 میں انڈیا کے پہلے یوم جمہوریہ کی تقریب میں انڈونیشیا کے پہلے صدر سوکارنو مہمان خصوصی تھے۔ فرانس کے صدر ایمانوئل میخواں گذشتہ برس مہمان خصوصی تھے جبکہ سابق امریکی صدر براک اوباما نے سنہ 2015 میں شرکت کی تھی۔انڈونیشیا کی فوج کے تقریباً 350 ارکان پر مشتمل دستے نے بھی پریڈ میں حصہ لیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)یوم جمہوریہ کی تقریب سے ایک دن قبل نریندر مودی اور سوبیانتو پرابو کے درمیان صحت، دفاع، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور سمندری امور پر تعاون کے معاہدوں کی ایک سیریز پر دستخط ہوئے تھے۔انڈین وزیراعظم نے سنیچر کو انڈونیشیا کے صدر سے ملاقات کے بعد کہا کہ ’ہم نے سکیورٹی، دفاعی مینوفیکچرنگ، تجارت، فن ٹیک، اے آئی اور دوسرے شعبوں میں انڈیا اور انڈونیشیا تعلقات کو گہرا کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ فوڈ سکیورٹی، توانائی اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ بھی ایسے شعبے ہیں جہاں ہم مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔‘گذشتہ برس اکتوبر میں انڈونیشیا کے صدر بننے کے بعد سوبیانتو پرابوو کا یہ انڈیا کا پہلا دورہ تھا۔انڈونیشیا کے صدر نے یوم جمہوریہ کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ (فوٹو: اے ایف پی)انہوں نے کہا کہ ’میں اپنے تعاون اور دوستی کو مزید فروغ دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کرنا چاہتا ہوں۔‘’ہماری (تزویراتی) شراکت داری دونوں ممالک کے لیے ایک مضبوط بنیاد ثابت ہو گی تاکہ ہم 75 سالوں کی دوستی کو آگے بڑھائیں (اور) مضبوط بنائیں۔‘