پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے سنیچر کو بلوچستان کا دورہ کیا، جہاں انہیں سکیورٹی صورت حال پر جامع بریفنگ دی گئی، بریفنگ میں سینیئر عسکری اور انٹیلی جنس حکام بھی شریک ہوئے۔پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف، گورنر اور وزیراعلیٰ بلوچستان نے شہید سکیورٹی اہلکاروں کی نماز جنازہ میں شرکت کی اور زخمیوں کی عیادت کے لیے سی ایم ایچ کا دورہ کیا۔
’آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے قلات کے علاقے منگوچر میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں زخمی ہونے والے فوجی جوانوں کی عیادت کی۔‘واضح رہے کہ آئی ایس پی آر کے مطابق ’31 جنوری اور یکم فروری کی درمیان رات بلوچستان کے ضلع قلات کے علاقے منگوچر میں دہشت گردوں نے روڈ بلاک کرنے کی کوشش کی تھی۔‘’سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فوری طور پر متحرک کیا گیا جنہوں نے مقامی آبادی کے تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے کارروائی کے دوران 12 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔‘فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بیان میں مزید بتایا تھا کہ ’آپریشن کے دوران 18 جوانوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے اپنی جان دے دی۔‘دورہ بلوچستان کے موقعے پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ’ہم غیر ملکی آقاؤں کے آلہ کار بن کر دہشت گردی میں کرنے والوں سے آگاہ ہیں۔‘’ان عناصر نے منافقت کا لبادہ اوڑھ کر دہرا معیار اپنا رکھا ہے، یہ لوگ جہاں کہیں بھی ہوں ہم ان کا پیچھا کریں گے اور قوم اور مسلح افواج کی ثابت قدمی سے انہیں شکست دیں گے۔‘انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم مادر وطن کے دفاع اور عوام کے تحفظ کے لیے ہم یقیناً دہشت گردوں کا سراغ لگا کر انہیں کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔‘چیف آف آرمی سٹاف کا کہنا تھا کہ ’دوست نما دشمن کچھ بھی کرلیں، ملک کی قابل فخر مسلح افواج اور قوم کی مدد سے انہیں یقیناً شکست ہو گی۔‘