سام سنگ گلیکسی ایس 25 سیریز میں کون سے اہم فیچر؟ جانیے

سچ ٹی وی  |  Feb 02, 2025

جنوبی کوریا کی اسمارٹ فونز بنانے والی کمپنی سام سنگ نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) فیچرز سے لیس ’گلیکسی ایس 25‘ سیریز کے تین فونز متعارف کرادیے۔

کمپنی نے گزشتہ ہفتے امریکا میں فونز کو متعارف کرایا اور متعدد ممالک میں فونز کو پری آرڈر فروخت کے لیے بھی پیش کیا۔

کمپنی نے فوری طور پر کسی بھی ملک میں فونز کو مارکیٹ میں پیش نہیں کیا، تاہم یکم فروری کے بعد فونز کو متعدد ممالک کے مارکیٹس میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

کمپنی کی جانب سے ’گلیکسی ایس 25، گلیکسی ایس 25 پلس اور گلیکسی ایس 25 الٹرا‘ کو پیش کیا گیا ہے۔

تینوں میں سے سب سے اہم ترین فون ’گلیکسی ایس 25 الٹرا‘ ہے جب کہ سب سے سستا ترین فون ’گلیکسی ایس 25‘ ہے۔

کمپنی نے ’گلیکسی ایس 25 الٹرا‘ کو 200 میگا پکسل مین بیک کیمرے کے ساتھ پیش کیا ہے جب کہ باقی دونوں فونز میں مین کیمرے 50 میگا پکسلز کے دیے گئے ہیں۔

تینوں فونز کو اینڈرائیڈ 15 کے آپریٹنگ سسٹم میں پیش کیا گیا ہے جب کہ تمام فونز میں اے آئی فیچرز بھی دیے گئے ہیں۔

گلیکسی ایس 25 سیریز میں گوگل کے جیمنائی کو ڈیفالٹ اے آئی ٹول کے طور پر شامل کیا گیا ہے اور جیمنائی سے بوٹ سے بات کرنے کے لیے سائیڈ میں خصوصی بٹن بھی دیا گیا ہے۔

گلیکسی ایس 25 سیریز میں فنگر پرنٹ کے ساتھ دیے گئے بٹن میں جیمنائی کا ڈفالٹ آپشن بھی دیا گیا ہے، جسے کلک کرنے سے صارفین براہ راست جیمنائی کے بوٹ پر چلے جائیں گے۔

تینوں فونز کے کیمرا ٹیکنالوجی میں بھی اے آئی فیچرز اور ٹولز دیے گئے ہیں جب کہ تینوں فونز کو مختلف میموری ماڈیولز میں پیش کیا گیا ہے۔

تینوں فونز کے مختلف ماڈیولز کی قیمت بھی مختلف رکھی گئی ہے جب کہ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اس بار گلیکسی ایس 25 سیریز کے فونز کی تمام ٹیکنالوجی کو پہلے سے زیادہ بہتر اور تیز کردیا گیا ہے۔

گلیکسی ایس 25 سیریز کے تینوں فونز کو کمپنی کی ویب سائٹ سے پری آرڈر خریدا جا سکتا ہے، تاہم پاکستانی میں بھی رواں ماہ کے وسط تک فونز کو مارکیٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

گلیکسی ایس 25 سیریز کا سب سے سستا فون پاکستانی 2 لاکھ 76 ہزار جب کہ سب سے مہنگا فون 4 لاکھ 32 ہزار روپے کی رقم میں پری آرڈر دستیاب ہے۔

فونز کو پری آرڈر فروخت کے لیے پیش کرتے وقت کمپنی نے تمام فونز پر ڈسکاؤنٹ بھی دے رکھا ہے، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ فونز کو مارکیٹ میں پیش کرتے وقت ان کی قیمت میں مزید رعایت دی جائے گی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More