سائنسدانوں نے ایک ایسا 4 پیروں پر چلنے والا روبوٹ تیار کیا ہے جو دوڑ میں دنیا کے تیز ترین انسانوں کو بھی پیچھے چھوڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
بلیک پینتھر 2.0 نامی روبوٹ کو چین کی Zhejiang یونیورسٹی کے ماہرین نے تیار کیا۔
اس روبوٹ کا وزن 38 کلوگرام ہے جبکہ قد 2.1 فٹ ہے۔مگر اس کی خاص بات 10 سیکنڈز سے بھی کم وقت میں 100 میٹر تک دوڑنا ہے۔
روبوٹ تیار کرنے والی ٹیم کے مطابق یہ روبوٹ فی سیکنڈ 10.4 میٹرز کا فاصلہ طے کرتا ہے اور فی الحال 2009 میں دنیا کے تیز ترین انسان کا اعزاز پانے والے یوسین بولٹ کے 2009 کے عالمی ریکارڈ سے تھوڑا سا پیچھے ہے۔
روبوٹ کی تیز رفتاری کو یقینی بنانے کے لیے محققین نے اس کی چاروں مشینی ٹانگوں کو گھٹنے جیسے لچکدار جوڑوں سے لیس کیا اور پھر کاربن فائبر اسٹرکچر کا اضافہ کیا تاکہ اس کے جسم کو تیزرفتاری سے دوڑنے کے دوران کوئی نقصان نہ پہنچے۔
یہ روبوٹ آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) کو نئی چیزیں سیکھنے کے لیے استعمال کرتا ہے اور دوڑنے کے دوران اردگرد کے ماحول سے مطابقت پیدا کرتا ہے۔
یہ واضح نہیں کہ اس روبوٹ کی رفتار کو کس مقصد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔