آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں ایک گھر کے عقبی حصے میں جمع جھاڑیوں اور پتوں کے ڈھیر میں 102 زہریلے سانپوں کی موجودگی نے رینگنے والے جانوروں کو پکڑنے والوں کو حیران کر دیا۔
کوری کیریورو کو تب ان سانپوں کو پکڑنے کے لیے بلایا گیا کہ جب ان میں سے ایک سانپ نے جھاڑیوں سے نکل کر اُس گھر کے پالتو کُتے کو کاٹ لیا۔
کوری کے ساتھی جب وہاں پہنچے تو انھیں 40 سرخ پیٹ والے کالے سانپ خشک پتوں کے ڈھیر سے ملے جن میں سے چار مادہ سانپوں کو جب انھوں نے ایک بیگ میں رکھا تو اسی دوران انھوں نے مزید بچوں کو جنم دیا۔
سرخ پیٹ والے سیاہ سانپ آسٹریلیا میں عام طور پر پائے جانے والے زہریلے سانپوں میں سے ایک ہیں لیکن ابھی تک اس بات کے شواہد سرکاری سطح پر موجود نہیں کہ اس کے کاٹنے سے کس انسان کی موت ہوئی ہو۔
پکڑے جانے والے سانپوں میں سے پانچ بالغ اور 97 بچے شامل ہیں جنھیں فی الحال محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے اور موسم ٹھنڈا ہونے کے بعد انھیں نیشنل پارک میں چھوڑ دیا جائے گا۔
ایسا جزیرہ جہاں لاکھوں سانپ ’جو ملے کھا جاتے ہیں، حتیٰ کہ ایک دوسرے کو بھی‘سانپ کھانے والا ’کنگ کوبرا‘ جس کے بارے میں نئے راز افشا ہو رہے ہیں100 سے زائد زندہ سانپ پتلون میں چھپا کر چین سمگل کرنے کی کوشش ناکامرسل وائپر: وہ خطرناک سانپ جس کا زہر انسانی اعضا کو ناکارہ کر دیتا ہے
کیریوارو کا کہنا ہے کہ یہ سانپوں کو پکڑنے والوں کے لیے ایک نیا ریکارڈ ہے جو اب سے پہلے تک عام طور پر روزانہ پانچ سے 15 رینگنے والے جانوروں کو پکڑتے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انھیں یاد ہے کہ ان کے ساتھی ڈیلن کوپر نے 15 منٹ کے اندر انھیں فون کر کے کہا تھا کہ ’دوست، میں کچھ دیر یہاں رہوں گا۔ یہ ایک بہت بڑا ڈھیر ہے۔۔۔ میں اب تک 15 سانپوں سے زیادہ پکڑ چُکا ہوں۔‘
’مجھے لگا وہ مجھے بے وقوف بنا رہا ہے۔‘
انھوں نے مزید یہ بھی بتایا کہ جس کتے کو سانپ نے کاٹا تھا وہ زندہ اور صحت مند ہے۔
کیروارو کے مطابق سرخ پیٹ والے کالے سانپ اپنے آپ کو شکاریوں سے بچانے کے لیے بچوں کو جنم دینے سے قبل اکثر چھوٹے چھوٹے گروہوں میں ہی پائے جاتے ہیں۔
آسٹریلین میوزیم نے اپنی ویب سائٹ پر بتایا ہے کہ یہ اپنی نسل کا واحد سانپ ہے جو بچے پیدا کر رہا ہے۔
Getty Images
اس نسل کو شرمیلا سمجھا جاتا ہے گو کہ ان کا ڈسنا یا کاٹنا ایک غیر معمولی عمل ہے لیکن اگر یہ کاٹ جائیں تو سوجن، متلی اور اسہال کا سبب بن سکتا ہے۔
قانون کے مطابق جانوروں کو اس جگہ کے قریب ہی چھوڑنا ہوتا ہے کہ جہاں وہ پائے گئے تھے لیکن انتظامیہ کی جانب سے اس بات کی خاص طور اجازت دی گئی ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں ملنے والے ان سرخ پیٹ والے سیاہ سانپوں کو انسانوں سے دور نیشنل پارک میں چھوڑا جائے۔
100 سے زائد زندہ سانپ پتلون میں چھپا کر چین سمگل کرنے کی کوشش ناکامایسا جزیرہ جہاں لاکھوں سانپ ’جو ملے کھا جاتے ہیں، حتیٰ کہ ایک دوسرے کو بھی‘رسل وائپر: وہ خطرناک سانپ جس کا زہر انسانی اعضا کو ناکارہ کر دیتا ہےسانپ کھانے والا ’کنگ کوبرا‘ جس کے بارے میں نئے راز افشا ہو رہے ہیںکوبرا سانپ کھانے کے شوقین، دانت صاف نہ کرنے کی عادت اور عوام سے خوفزدہ رہنے والے آمروں کی عجیب و غریب داستانیںنیپال: کروڑوں کا درخت جس کے تحفّظ کے لیے خاردار تاروں اور کیمروں کےعلاوہ پولیس بھی تعینات