ملکی ترقی کا سفر شروع ہو چکا، اب ہم اڑان بھریں گے، وزیر اعظم

ہم نیوز  |  Feb 08, 2025

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے ملکی ترقی کا سفر شروع ہو چکا ہے اور اب ہم اڑان بھریں گے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے یوم تعمیر و ترقی کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ایک سال میں اندھیروں سے اجالوں کی طرف سفر کیا۔ اور ملک میں استحکام آنا اجتماعی کاوش کا نتیجہ ہے۔

عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے متعلق انہوں نے کہا کہ 2023 میں آئی ایم ایف پروگرام خدشات کا شکار تھا۔ اور آئی ایم ایف نے کڑی شرائط رکھی تھیں۔ ہمارا آئی ایم ایف کے ساتھ 7 ارب ڈالر کا 3 سالہ پروگرام طے ہوا۔ اور وزیر خزانہ، ایف بی آر کی مشترکہ کاوشوں کی وجہ سے آئی ایم ایف پروگرام طے ہوا۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے نتیجے میں تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس برداشت کرنا پڑا۔ اور 300 ارب روپے تنخواہ دار طبقے نے ٹیکس ادا کیا ہے۔ تنخواہ دار طبقے نے پاکستان کی معیشت کو دوبارہ پاوں پر کھڑا کرنے کے لیے اہم کردار ادا کیا۔ جبکہ عام آدمی نے جو مشکلات دیکھیں ان کا احساس ہے۔ کیونکہ مہنگائی کی وجہ سے عام لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

شہباز شریف نے کہا کہ تمام طبقات نے معیشت کی بہتری میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔ اور پارلیمنٹرینز نے بھی بلز پاس کر کے اپنا حق ادا کیا۔ مہنگائی 40 فیصد پر پہنچ گئی تھی  اور اس وقت بہت چیلنجز کا سامنا تھا۔ تاہم آج شاندار ٹیم کے نتیجے میں ہم دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہوچکے ہیں۔ اور اب سفر ہے معاشی ترقی کا۔ ہم نے مشکل فیصلے کر لیے لیکن آگے بھی سفر آسان نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان دوبارہ ٹیک آف کرنے کی پوزیشن میں آچکا ہے۔ اور پچھلے 8،10 مہینوں میں ہم نے سخت فیصلے کیے ہیں۔ تاہم اب آپ کی مشاورت سے پالیسیز بنائیں گے۔ اور میرا بس چلے تو 15 فیصد ٹیکس ابھی کم کردوں۔

یہ بھی پڑھیں: گورنر سندھ نے ڈمپرز مافیا کیخلاف سڑکوں پر نکلنے کا اعلان کر دیا

وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت اخراجات کم کر رہی ہے۔ اور اب آپ کی بات سنی جائے گی آپ نے ہمارا بازو بننا ہے۔ آپ نے بھی اپنا کردار ادا کرنا ہے۔

اسمگلنگ سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں ہماری مصنوعات اسمگل ہوجاتی تھیں۔ تاہم اس سال افغانستان میں 211 ملین ڈالر کی چینی ایکسپورٹ ہوئی۔ اور اگر یہ ایکسپورٹ نہ ہوتی تو وہ اسمگل ہوتی اور 211 ملین ڈالر اسمگلرز کی جیبوں میں چلا جاتا۔ ہم نے سختی کر کے اسمگلنگ کو بند کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قوم کے مایہ ناز سرمایہ کاروں کے ساتھ زیادتی نہیں ہونی چاہیے۔ سرمایہ کاروں کو بہترین ماحول فراہم کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ اور سیاسی حکومت اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کے پاس تمام صلاحیتیں موجود ہیں۔ جبکہ ہم نے صنعتوں کو مضبوط کرنا ہے اور برآمدات کو بڑھانا ہے۔ آئی ٹی اور زراعت کی شعبے کی بہتری کے لیے اقدامات اٹھائے گئے۔ اب اے آئی کا دور ہے اور ملک کو آئی ٹی کے شعبے میں آگے لے کر جانا ہے۔ ہم محنت کریں گے تو پاکستان کو ہم عظیم بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے جوان دن رات دہشتگردوں سے مقابلہ کر رہے ہیں۔ 2018 میں دہشتگردی کا خاتمہ ہو چکا تھا۔ اور دہشتگردی مکمل طور پر ختم ہوگئی تھی لیکن کیا وجہ ہے یہاں دوبارہ دہشتگردی کیوں آئی؟ یہ ہے وہ سوال ہے جو مجھے اور آپ کو پوچھنا ہے۔

دہشتگردی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ دہشتگردی کا خاتمہ نہ ہوا تو ترقی نہیں ہوسکتی۔ اور دہشتگردی کا خاتمہ نہ ہوا تو ایکسپورٹ نہیں ہو گی، خوشحالی نہیں آئے گی۔ افواج پاکستان کے جوان دہشتگردی کے خلاف جانیں قربان کر رہے ہیں۔ اور پہلی مرتبہ سرحد پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اسمگلنگ ختم کی۔

انہوں نے کہا کہ مجھے لوگ مختلف القابات سے نوازتے ہیں لیکن مجھے رتی بھر پروا نہیں۔ کیونکہ مجھے پروا ہے تو پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کی ہے۔ ملک کو اس وقت امن، استحکام، معاشی ترقی اور خوشحالی کی ضرورت ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ پائیدار ترقی کے لیے ہم نے متحد ہو کر کام کرنا ہے۔ اور کاروباری طبقے کی مشاورت سے پالیسیاں مرتب کریں گے۔ حکومت کفایت شعاری پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔ اور ملکی ترقی کا سفر شروع ہو چکا اب ہم اڑان بھریں گے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More