اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ استدعا ہے دلائل سے پہلے ہمارا ریکارڈ واپس کروایا جائے۔
پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر اور 2 اراکین اپنی آئینی مدت پوری کر چکے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر اور 2 اراکین کے لیے ناموں پر غور کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے انتخابات کرانے سے پہلے تاریخ دی تھی۔ اور ہم نے انٹرا پارٹی انتخابات 3 مارچ کو کروائے تھے۔ جبکہ الیکشن کمیشن کے7 سوالوں کے جوابات جمع کروا چکے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: سیاسی جماعتوں کا اتحاد بننے جارہا ہے، شبلی فراز کا دعویٰ
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج درخواستوں پر تحریری جواب جمع کروا دیا ہے۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے چھاپے کے دوران ہمارا ریکارڈ لے لیا تھا۔ استدعا ہے دلائل سے پہلے ہمارا ریکارڈ واپس کروایا جائے۔
اس سے قبل الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی انٹر پارٹی کیس کی سماعت ہوئی۔ بیرسٹر گوہر، اکبر ایس بابر اور دیگر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔
بیرسٹر گوہر نے مؤقف اختیار کیا کہ ہم نے جواب جمع کرایا ہے۔ اور دلائل کے لیے وقت دیا جائے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ درخواست گزاروں کے جمع کرائے گئے دستاویزات کی کاپیاں آپ لے لیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے مارچ کے پہلے ہفتے تک سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی۔ جس پر الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 4 مارچ تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور رؤف حسن کو نوٹس جاری ہوئے تھے۔ اور الیکشن کمیشن نے اکبر ایس بابر اور دیگر درخواست گزاروں کو بھی نوٹس جاری کیے تھے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے گزشتہ سماعت پر جواب جمع کروانے کے لیے مہلت مانگی گئی تھی۔