ہسپانوی عدالت نے ویمن فٹ بال ٹیم کی سٹار کھلاڑی جینی ہرموسو کا زبردستی بوسہ لینے کے الزام میں سپینش فٹ بال فیڈریشن کے سابق صدر لوئس روبیلز پر 10 ہزار 800 یوروز (11 ہزار 300 ڈالر) جُرمانہ عائد کردیا ہے، تاہم وہ قید کی سزا سے بچ گئے ہیں۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق عدالت نے لوئس روبیلز اور دیگر تین افراد کو زبردستی کرنے کے الزام سے بری کردیا ہے۔ پراسیکیوٹرز نے عدالت سے لوئس روبیلز کو اڑھائی برس قید کی سزا دینے کی استدعا کر رکھی تھی۔فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا نے 26 اگست 2023 کو ہسپانوی فٹ بال ٹیم کی سٹار کھلاڑی جینی ہرموسو کا بوسہ لینے پر سپینش فٹ بال فیڈریشن کے صدر لوئس روبیلز کو معطل کر دیا تھا۔فیفا نے لوئس روبیلز کو نہ صرف معطل کیا تھا بلکہ ان پر جینی ہرموسو کے ساتھ رابطہ رکھنے پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔واضح رہے کہ سپین نے آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں فیفا ویمن ورلڈ کپ کا فائنل جیتا تھا۔ تقسیم انعامات کی تقریب کے موقعے پر سپینشن فٹ بال فیڈریشن کے صدر لوئس روبیلز نے 33 برس کی کھلاڑی جینی ہرموسو کو گلے لگاتے ہوئے بوسہ دیا تھا۔سپینشن فٹ بال فیڈریشن کے صدر کے اس اقدام پر نہ صرف خواتین کھلاڑیوں بلکہ ہسپانوی وزیراعظم اور عوام الناس کی جانب سے بھی شدید ردعمل سامنے آیا تھا۔ابتدا میں شدید تنقید کے باوجود لوئس روبیلز نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے سے انکار کردیا تھا، فیڈریشن کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ وہ ’آخر تک لڑیں گے۔‘تقریر کے دوران انہوں نے اس اقدام کو باہمی رضامندی قرار دیا تھا اور تقریباً 30 منٹ کی تقریر میں متعدد بار کہا تھا کہ وہ استعفیٰ نہیں دیں گے۔سٹار فٹ بالر جینی ہرموسو نے بوسہ لینے پر ’ناپسندیدگی کا اظہار‘ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کو اس کی ’توقع‘ نہیں تھی۔ انہوں نے اپنے بیان میں روبیلز کے باہمی رضامندی کے دعوے کو مسترد کردیا۔جینی ہرموسو سمیت سپین کی ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے سکواڈ اور دیگر پروفیشنل خواتین فٹ بالرز نے کہا تھا کہ ’جب تک فیڈریشن کے صدر کو اپنے عہدے سے نہیں ہٹایا جاتا وہ ملک کے لیے نہیں کھیلیں گی۔‘شدید تنقید اور دباؤ کے بعد لوئس روبیلز 11 ستمبر 2023 کو اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے (فائل فوٹو: اے ایف پی)بعدازاں لوئس روبیلز نے فیفا ویمنز ورلڈ کپ کی ٹرافی جیتنے والی ٹیم کی کھلاڑی کا بوسہ لینے پر معذرت بھی کی۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ’یقینی طور پر میں نے غلطی کی اور مجھے یہ تسلیم کرنا چاہیے۔‘تاہم ہسپانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’یہ معافی کافی نہیں ہے۔ ’میں نے جو دیکھا وہ ایک ناقابل قبول حرکت تھی اور انہوں نے جو معذرت کی وہ اس فعل کے لیے ناکافی ہے۔‘جینی ہرموسو نے کہا کہ ہسپانوی فٹ بال فیڈریشن کے صدر لوئس روبیلز کے اقدام کو صحیح ثابت کرنے کے لیے ان پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ’میرے فیصلے کے باوجود یہ بتانا ضروری ہے کہ مجھ پر ایسا بیان دینے کے لیے مسلسل دباؤ ڈالا جا رہا ہے جو مسٹر لوئس کے عمل کو صحیح ثابت کر سکے۔‘خاتون فٹ بالر کا کہنا تھا کہ ’وہ خود کو غیرمحفوظ محسوس کر رہی ہیں اور ان کو غیر متوقع طور پر ایسی صورت حال کا سامنا ہوا جس میں ان کی مرضی شامل نہیں تھی۔‘ہر طرف سے شدید تنقید اور فٹ بال فیڈریشن کی صدارت سے استعفیٰ دینے کے دباؤ کے بعد لوئس روبیلز 11 ستمبر 2023 کو اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔