منھ میں چھپے مخصوص بیکٹیریا جو دماغی صحت اور الزائمر کی نشاندہی کر سکتے ہیں

بی بی سی اردو  |  Feb 22, 2025

Getty Imagesیونیورسٹی آف ایکسیٹر کی تحقیق کے مطابق بعض بیکٹیریا ایسے ہوتے ہیں جو بہتر یادداشت اور شعور سے جڑے ہوتے ہیں

کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کا منھ اب آپ کے دماغ کی صحت کے بارے میں بھی بتا سکتا ہے؟

ماہرین نے منھ میں بعض ایسے بیکٹیریا کی نشاندہی کی ہے جو عمر کے ساتھ دماغ میں ہونے والی تبدیلیوں کے ذمہ دار ہو سکتے ہیں۔

یونیورسٹی آف ایکسیٹر کی تحقیق کے مطابق کچھ بیکٹیریا ایسے ہوتے ہیں جن کا تعلق بہتر یادداشت اور شعور سے ہوتا جبکہ دیگر کا تعلق کمزور دماغ اور الزائمر کی بیماری سے ہوتا ہے۔

ڈاکٹر جوانا ہیورکس تحقیقی مقالے کی مصنفہ اور ڈاکٹر ہیں۔وہ کہتی ہیں کہ ’اب ہم آپ کو الزائمر کی جین کے بارے میں بتا سکتے ہیں، پہلے یہ مرض کی تشخیص یا ٹیسٹ کے بغیر ممکن نہیں تھا۔‘

یہ تحقیق ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور محققین یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کیا صحت مند غذائیں جیسے نائٹروجن سے بھرپور سبز پتوں والی سبزیاں بیکٹیریا کی تعداد کو بڑھا کر دماغی صحت کو متاثر کر سکتی ہیں یا نہیں؟

آپ کے منھ میں موجود بیکٹیریا جو بڑی آنت کے کینسر سمیت تین دیگر بیماریوں کی وجہ بن سکتا ہےاگر منہ کی صفائی ٹھیک سے نہ کی جائے تو کیا کینسر اور دل کے دورے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں؟الزائمر مرض کیسے دریافت ہوا؟ ایک ڈاکٹر اور مریضہ کی ملاقات جس نے طب کی دنیا میں انقلاب برپا کیا’ویاگرا الزائمر کے علاج میں کار آمد ثابت ہو سکتی ہے‘نائٹروجن کی افادیت

اس تحقیق کے شریک مصنف پروفیسر این کاربیٹ کہتے ہیں کہ ’کچھ بیکٹیریا دماغی افعال میں مددگار ہوتے ہیں اور کچھ نہیں، ایسی صورتحال میں بیکٹریا کو بطور علاج تبدیل کر کے ڈیمنشیا سے بھی بچا جا سکتا ہے۔‘

وہ بتاتے ہیں کہ ’یہ غذائی تبدیلیوں، پروبائیوٹکس، حفظان صحت اور ٹارگٹڈ تھراپی کے ذریعے ممکن ہے۔‘

BBC50 سال سے زیادہ عمر کے 100 رضاکاروں نے الزائمر اور ڈیمنشیا سے متعلق ایک تحقیق میں حصہ لیا

اس تحقیق میں 50 سال سے زائد عمر کے 115 افراد کو شامل کیا گیا۔ ان کی دماغی صحت کا پہلے ہی ایک اور پروجیکٹ کے لیے تجربہ کیا جا چکا تھا۔

محققین نے انھیں دو گروہوں میں تقسیم کیا۔ ایک گروپ میں ایسے لوگ شامل تھے جن کو دماغی صحت کا کوئی مسئلہ نہیں تھا، جبکہ دوسرے گروپ میں ایسے لوگ شامل تھے جن کو دماغی صحت کے ہلکے مسائل تھے۔

دونوں گروپوں کے لوگوں سے نمونے لیے گئے اور اس کے بعد اس میں پائے جانے والے بیکٹیریا کا جائزہ لیا گیا۔

یونیورسٹی آف ایکسیٹر نے کہا ہے کہ جن لوگوں کے منھ میں نیسیریا اور ہیموفیلس بیکٹیریا کی تعداد زیادہ تھی ان کی یادداشت بہتر ہوتی ہے، وہ زیادہ چوکنا اور مشکل کام انجام دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کو یادداشت کے مسائل تھے ان میں پورفیروموناس بیکٹیریا کی سطح زیادہ تھی۔

بیکٹیریل گروپ پریوٹیلا کا تعلق نائٹروجن کی کمی سے ہے۔ یہ عام طور پر الزائمر کی بیماری والے لوگوں میں پایا جاتا ہے۔

Getty Imagesسبز پتوں والی سبزیاں ڈیمنشیا یا الزائمر سے بچنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیںکون سی غذائیں الزائمر سے بچا سکتی ہیں؟

جوانا ہیورکس کا کہنا ہے کہ ’ہم لوگوں کو چقندر، پالک، سبز پتوں والی سبزیاں، بہت سا سلاد کھانے اور الکوحل اور زیادہ چینی والی غذاؤں کو کم کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔‘

سبز پتوں والی سبزیاں نائٹروجن کا سب سے بڑا قدرتی ذریعہ ہیں۔

یونیورسٹی کی پرو وائس چانسلر پروفیسر این ونہاتالو کہتی ہیں کہ ’ممکن ہے کہ آنے والے وقت میں جب آپ کسی ڈاکٹر کو دکھانے کے لیے جائیں تو وہ آپ کے منھ کے نمونے لے کر انھیں پراسس کروائے۔۔۔ اس سے یہ پتا چلایا جا سکے گا کہ آیا آپ کو ڈیمینشیا اور الزائمر کا خطرے تو نہیں۔‘

’ویاگرا الزائمر کے علاج میں کار آمد ثابت ہو سکتی ہے‘آپ کے منھ میں موجود بیکٹیریا جو بڑی آنت کے کینسر سمیت تین دیگر بیماریوں کی وجہ بن سکتا ہےاگر منہ کی صفائی ٹھیک سے نہ کی جائے تو کیا کینسر اور دل کے دورے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں؟الزائمر مرض کیسے دریافت ہوا؟ ایک ڈاکٹر اور مریضہ کی ملاقات جس نے طب کی دنیا میں انقلاب برپا کیاویاگرا استعمال کرنے والے مردوں میں ’الزائمر کا خطرہ کم ہو سکتا ہے‘ہم اپنے دماغ کو صحت مند اور تیز کیسے بنا سکتے ہیں؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More