جرمنی کے شہر مانہائیم کے میئر نے کار حملے کو روکنے والے پاکستانی نژاد ٹیکسی ڈرائیور کی تعریف کی ہے۔
جرمن میڈیا ڈی ڈبلیو کے مطابق مانہائیم کے میئر نے کہا ہے کہ عوام پر گاڑی چڑھانے کے حملے کو روکنے کے لیے پاکستانی نژاد ٹیکسی ڈرائیور نے بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔
اس حملے میں دو افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
میئر کرسچن سپیکٹ کہتے ہیں کہ ’انہوں (ٹیکسی ڈرائیور) نے بہت جرات کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے حملہ آور کی گاڑی کا پیچھا کیا اور اسے روکا تاکہ مزید نقصان نہ ہو۔‘
یہ ٹیکسی ڈرائیور 15 برسوں سے جرمنی میں مقیم ہے۔
کرسچن سپیکٹ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’مجھے بتایا گیا کہ اُس نے بطور شہری بہت بہادری کا مظاہرہ کیا ہے۔‘
دوسری جانب حملہ کرنے والے ملزم کی عمر 40 سال ہے جو کے جرمن شہری ہے۔
حملہ آور نے حملہ کرنے کے بعد موقعے سے فرار ہونا چاہا جسے تھوڑی دیر بعد گرفتار کر لیا گیا۔
حملہ کرنے کے بعد ملزم نے گاڑی چھوڑ کر پیدل بھاگنا شروع کیا اور اپنے منہ میں گولی مار کر خودکشی کی بھی کوشش کی۔
حملہ آور کو اس کے بعد ہسپتال لے جایا گیا جہاں سے فارغ ہونے کے بعد اسے پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق ملزم نفسیاتی مسائل کا شکار ہے جس وجہ سے اس کی مزید تفتیش کی جائے گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آور کے گھر اور گاڑی سے کئی چیزیں برآمد ہوئی ہیں جن میں گن، دستاویز، ڈیجیٹل ڈیٹا کیریئرز وغیرہ شامل ہیں جن کی فرانزک رپورٹ تیار کی جا رہی ہے۔