ہوائی جہاز میں بیت الخلا کا زیادہ دیر تک استعمال کرنا کسی کے لیے بھی مسئلہ بن سکتا ہے، لیکن نیو جرسی کے ایک نوجوان کے لیے یہ تجربہ کسی بھیانک خواب سے کم نہیں تھا۔ ایک حیران کن واقعے میں، یسرائیل لبیب نامی مسافر نے یونائیٹڈ ایئرلائنز کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پرواز کے دوران پائلٹ نے انہیں طیارے کے واش روم سے زبردستی نکالا، وہ بھی اس وقت جب وہ برہنہ حالت میں تھے، اور پھر انہیں گرفتار کروا دیا گیا۔
یہ واقعہ میکسیکو سے ٹیکساس جانے والی پرواز میں پیش آیا، جہاں یسرائیل لبیب نے اڑان بھرنے کے 30 منٹ بعد واش روم کا رخ کیا۔ جب وہ کافی دیر تک باہر نہ آئے تو ان کے ساتھ سفر کرنے والے جیکب سیببگ کو تشویش ہوئی اور انہوں نے عملے کو اطلاع دے دی۔ ایک ایئر ہوسٹس نے واش روم کا دروازہ کھٹکھٹایا، جس پر یسرائیل نے جواب دیا کہ وہ قبض کی تکلیف میں مبتلا ہیں اور جلد باہر آ جائیں گے۔
لیکن انتظار لمبا ہوتا گیا۔ مزید 10 منٹ گزرنے کے بعد پائلٹ نے خود مداخلت کی اور انہیں فوری باہر آنے کا حکم دیا۔ جب وہ پھر بھی باہر نہ آئے تو مبینہ طور پر پائلٹ نے شدید غصے میں دروازہ توڑ دیا اور یسرائیل لبیب کو برہنہ حالت میں باہر گھسیٹ لیا، جہاں باقی مسافروں کے سامنے ان کی تضحیک کی گئی۔
یہ معاملہ یہاں ختم نہیں ہوا۔ مقدمے کے مطابق، پائلٹ نے انہیں دھمکی بھی دی کہ وہ انہیں اور ان کے ساتھی کو گرفتار کروا دے گا۔ جیسے ہی طیارہ لینڈ ہوا، امریکی بارڈر پروٹیکشن اور کسٹم حکام نے دونوں مسافروں کو حراست میں لے لیا۔ تاہم، انہیں کسی قسم کے الزام کے بغیر چھوڑ دیا گیا، لیکن اس غیر متوقع گرفتاری کی وجہ سے ان کی نیویارک جانے والی پرواز ضائع ہو گئی۔
یسرائیل لبیب کا مؤقف ہے کہ یہ واقعہ ان کے لیے ذہنی اور جذباتی طور پر شدید صدمے کا باعث بنا، اور وہ انصاف کے حصول کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا چکے ہیں۔ یونائیٹڈ ایئرلائنز کے خلاف اس کیس نے ہوائی سفر میں مسافروں کے حقوق کے حوالے سے کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں، اور اب سب کی نظریں عدالت کے فیصلے پر جمی ہیں۔