کراچی میں زلزلے کے جھٹکے،شدت 4.7 ریکارڈ

ہم نیوز  |  Mar 31, 2025

شہر قائد کراچی میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت  4.7 ریکارڈ کی گئی،زلزلے کی گہرائی 19 کلو میٹر اور مرکز کراچی کے شمال میں 75کلومیٹردور تھا۔

زلزلے کیوں آتے ہیں؟

ماہرین کے مطابق زمین کی تہہ تین بڑی پلیٹوں سے بنی ہے،پہلی تہہ کا نام یوریشین، دوسری انڈین اور تیسری اریبئین ہے،زیر زمین حرارت جمع ہوتی ہے تو یہ پلیٹس سرکتی ہیں،زمین ہلتی ہے اور یہی کیفیت زلزلہ کہلاتی ہے۔

پی ٹی آئی موروثی سیاست کی طرف جارہی،شیر افضل مروت

زلزلے کی لہریں دائرے کی شکل میں چاروں جانب یلغار کرتی ہیں،زلزلوں کا آنا یا آتش فشاں کا پھٹنا، ان علاقوں ميں زیادہ ہے جو ان پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں ایک مرتبہ بڑا زلزلہ آ جائے تو وہاں دوبارہ بھی بڑا زلزلہ آ سکتا ہے،پاکستان کا دو تہائی علاقہ فالٹ لائنز پر ہے۔

کراچی سے اسلام آباد، کوئٹہ سے پشاور، مکران سے ایبٹ آباد اور گلگت سے چترال تک تمام شہر زلزلوں کی زد میں ہیں، جن میں کشمیر اور گلگت بلتستان کے علاقے حساس ترین شمار ہوتے ہیں۔ زلزلے کے اعتبار سے پاکستان دنیا کا پانچواں حساس ترین ملک ہے۔

اپوزیشن کی اے پی سی کی نہ کوئی ضرورت ہے اور نہ کوئی اہمیت، چودھری سالک

پاکستان انڈین پلیٹ کی شمالی سرحد پر واقع ہے جہاں یہ یوریشین پلیٹ سے ملتی ہے،یوریشین پلیٹ کے دھنسنے اور انڈین پلیٹ کے آگے بڑھنے کا عمل لاکھوں سال سے جاری ہے۔

پاکستان کے دو تہائی رقبے کے نیچے سے گزرنے والی تمام فالٹ لائنز متحرک ہیں جہاں کم یا درمیانے درجہ کا زلزلہ وقفے وقفے سے آتا رہتا ہے،کشمیر اور گلگت بلتستان انڈین پلیٹ کی آخری شمالی سرحد پر واقع ہیں اس لئے یہ علاقے حساس ترین شمار ہوتے ہیں۔

اسلام آباد، راولپنڈی، جہلم اور چکوال جیسے بڑے شہر زون تھری میں شامل ہیں۔ کوئٹہ، چمن، لورالائی اور مستونگ کے شہر زیرِ زمین انڈین پلیٹ کے مغربی کنارے پر واقع ہیں، اس لیے یہ بھی ہائی رسک زون یا زون فور کہلاتا ہے۔

پاکستان پوسٹ کو اپنے ریونیو کو 4 گنا تک بڑھانے کی ہدایت

کراچی سمیت سندھ کے بعض ساحلی علاقے خطرناک فالٹ لائن زون کی پٹی پر ہیں۔ یہ ساحلی علاقہ 3 پلیٹس کے جنکشن پر واقع ہے جس سے زلزلے اور سونامی کا خطرہ موجود ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں صرف بالائی سندھ اور وسطی پنجاب کے علاقے فالٹ لائن پر نہیں، اسی لئے یہ علاقے زلزلے کے خطرے سے محفوظ تصور کئے جا سکتے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More