پاکستان میں پیر کی دوپہر لاہور ایئرپورٹ پر کسٹم کلیئرنس کے دوران مسافر خواتین اور کسٹم اہلکاروں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی جس کے بعد مسافر خواتین کو پولیس کے مطابق گرفتار کر لیا گیا ہے۔اس واقعے کی کچھ ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر زیر گردش ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک خاتون اپنے سامان کو دھکا لگا کر کسٹم حکام کی دسترس سے دور لے جا رہی ہے۔اسی طرح ایک اور ویڈیو کلپ میں مبینہ طور پر مسافر خاتون کو کسٹم کے خاتون اہلکار کو تھپڑ مارتے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
تاہم اس کے بعد ان ویڈیوز کلپس میں ایسے مناظر بھی ہیں جن میں انہی خواتین کو کسٹم حکام گھسیٹ کر لے جا رہے۔
اس واقعے کا مقدمہ تھانہ سرور روڑ میں درج کر لیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ کسٹم حکام کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔درج ایف آئی آر کے مطابق تین خواتین جو ابوظہبی کی فلائیٹ سے دن سوا ایک بجے لاہور ائیرپورٹ پہینچیں تو پہلے سے موجود اطلاع پر ان کا سامان چیک گیا۔ ان کے سامان سے 24 سی سی ٹی وی کیمرے ملے۔اس کے علاوہ ان کے سامان سے عروسی ملبوسات بھی برآمد ہوئے۔ یہ سامان کمرشل نوعیت کا تھا جس پر قوانین کے مطابق کسٹم ادا کیا جانا ضروری تھی۔اس مقدمے میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ حافظ آباد سے تعلق رکھنے والی تینوں خواتین مسافروں نے کسٹم ادا کرنے سے انکار کیا اور کافی سامان زبردستی باہر کھڑے اپنے قریبی رشتہ داروں کے حوالے کر دیا۔ جبکہ کسٹم کے زیر قبضہ سامان کی بھی توڑ پھوڑ کی اور ایک خاتون اہلکار کو تھپڑ مارے اور ان کی وردی پھاڑ دی۔پولیس نے ابتدائی بیان کے بعد کسٹم حکام کی مدعیت میں مقدمہ درج کرنے کے بعد تینوں خواتین کو گرفتار کر لیا ہے۔ جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔