پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی رکن تاج حیدر کا 83 برس کی عمر میں انتقال

اردو نیوز  |  Apr 09, 2025

پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی اراکین میں شمار ہونے والے سینیئر سیاستدان، دانشور اور ادیب تاج حیدر 83 برس کی عمر میں کراچی میں انتقال کر گئے۔

منگل کو ان کے انتقال کی تصدیق پارٹی ذرائع اور ان کے قریبی رفقاء نے کی ہے، جن کے مطابق وہ کچھ عرصے سے بیمار تھے اور کراچی کے ایک نجی اسپتال میں زیرِعلاج تھے۔

تاج حیدر ایک ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے۔ ان کی پہچان صرف ایک سیاست دان کے طور پر نہیں تھی، بلکہ وہ ایک علمی، ادبی اور سماجی شخصیت بھی تھے جنہوں نے زندگی بھر نظریاتی سیاست کی، آمریت کے خلاف آواز بلند کی اور جمہوریت کے لیے عملی جدوجہد کی۔

ابتدائی زندگی اور تعلیمتاج حیدر 8 مارچ 1942 کو راجستھان کے شہر کوٹہ میں ایک تعلیم یافتہ گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد پروفیسر کرار حسین ایک نامور ادیب اور معلم تھے، جو تقسیم ہند سے قبل میرٹھ کالج میں انگریزی ادب پڑھاتے تھے۔ سنہ 1948 میں ان کا خاندان ہجرت کر کے پاکستان آ گیا اور کراچی میں سکونت اختیار کی۔

انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم کراچی کے گورنمنٹ بوائز ہائی سکول رانچھوڑ لائن سے حاصل کی، جبکہ جامعہ کراچی سے انہوں نے ریاضی میں بی ایس سی (آنرز) اور بعد ازاں ایم ایس سی کی ڈگری حاصل کی۔ تعلیم کے بعد وہ تدریس سے وابستہ ہوئے اور کچھ عرصہ کراچی یونیورسٹی میں ریاضی کے استاد رہے۔

سیاسی سفرتاج حیدر نے سنہ 1967 میں پاکستان پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھنے والے افراد میں شامل ہو کر عملی سیاست کا آغاز کیا۔ وہ ذوالفقار علی بھٹو کے قریبی ساتھیوں میں شمار کیے جاتے تھے۔ پارٹی کے ساتھ ان کی وابستگی نظریاتی اور غیر مشروط رہی، اور وہ کئی دہائیوں تک پارٹی کی ترجمانی کرتے رہے۔

سیاست کے علاوہ تاج حیدر نے ادب کے شعبے میں بھی خود کو منوایا۔ (فائل فوٹو: اے پی پی)سنہ 1995 سے 2000 تک وہ سینیٹ آف پاکستان کے رکن رہے، جبکہ بعد ازاں انہیں پارٹی کا جنرل سیکریٹری بھی مقرر کیا گیا۔ وہ الیکشن ریفارمز، آئینی معاملات اور جمہوری عمل سے متعلق پارٹی کے اہم تھنک ٹینک میں شامل تھے۔ وہ سنہ 2013 کے عام انتخابات میں پارٹی کی جانب سے الیکشن مانیٹرنگ سیل کے نگران بھی مقرر کیے گئے۔

ادبی خدماتسیاست کے علاوہ تاج حیدر نے ادب کے شعبے میں بھی خود کو منوایا۔ انہوں نے پاکستان ٹیلی ویژن کے لیے کئی یادگار ڈرامے تحریر کیے، جن میں سماجی اور سیاسی موضوعات کو اجاگر کیا گیا۔ ان کے تحریر کردہ ڈراموں میں دانشورانہ گہرائی اور تہذیبی شعور نمایاں نظر آتا ہے۔ اس کے علاوہ وہ مختلف اخبارات میں باقاعدگی سے کالم لکھتے تھے جن میں وہ ملکی سیاست، معاشرتی تبدیلیوں اور تاریخی تناظر پر روشنی ڈالتے۔

ان کی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے انہیں سنہ 2013 میں ستارہ امتیاز سے نوازا۔

انتقال پر ردعملتاج حیدر کی وفات پرسیاسی اور سماجی حلقوں کی جانب سے غم اور دکھ کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

تاج حیدر 8 مارچ 1942 کو راجستھان کے شہر کوٹہ میں ایک تعلیم یافتہ گھرانے میں پیدا ہوئے۔ (فائل فوٹو: ایکس)پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور صدر پاکستان آصف علی زرداری نے ان کے انتقال کو پارٹی اور ملک کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان قرار دیا ہے۔ مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی انہیں خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ تاج حیدر کی زندگی نوجوانوں کے لیے مشعلِ راہ ہے۔

اہلخانہ کے مطابق ان کی نماز جنازہ بدھ 9 اپریل کو فیز 4 ڈیفنس سوسائٹی میں ادا کی جائے گی۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More