پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ جو لوگ برین ڈرین کا بیانیہ بناتے ہیں، وہ جان لیں کہ یہ برین ڈرین نہیں بلکہ برین گین ہے اور بیرون ملک پاکستانی اس کی عمدہ ترین مثال ہیں۔منگل کو اسلام آباد میں اوورسیز پاکستانیز کنونشن سے خطاب میں جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ وہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے جذبات دیکھ کر بہت متاثر ہوئے ہیں۔
’میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ کے لیے ہمارے جذبات اس سے بھی زیادہ مضبوط ہیں۔ آپ صرف پاکستان کے سفیر ہی نہیں، بلکہ پاکستان کی وہ روشنی ہیں جو پورے اقوام عالم پر پڑتی ہے۔‘
آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان کے دشمنوں کا خیال ہے کہ مٹھی بھر دہشت گرد پاکستان کی تقدیر کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔ لیکن دہشت گردوں کی 10 نسلیں بھی بلوچستان اور پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں۔’بلوچستان پاکستان کی تقدیر اور ہمارے ماتھے کا جھومر ہے۔ جب تک اس ملک کے غیور عوام افوج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، آپ کی فوج ہر مشکل سے باآسانی نبرد آزما ہو سکتی ہے۔‘جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ’ہم آج مل کر یہ واضح پیغام دے رہے ہیں کہ جو پاکستان کی ترقی کے راستے میں حائل ہو گا ہم مل کر اُس رکاوٹ کو ہٹا دیں گے۔‘آرمی چیف نے کہا کہ ’ہم پاکستان کو اس مقام پر لے جانا چاہتے ہیں جس کا خواب قائدِ اعظم نے دیکھا تھا۔‘’کشمیر پاکستان کی شہ رگ تھا، ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ پاکستانیوں کا دل ہمیشہ غزہ کے مسلمانوں کے ساتھ دھڑکتا ہے۔‘اپنے خطاب میں جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی کا سفر جاری ہے۔ ’سوال یہ نہیں کہ پاکستان نے کب ترقی کرنی ہے، بلکہ اصل سوال یہ ہے کہ پاکستان نے کتنی تیزی سے ترقی کرنی ہے۔‘