پاکستان کے وزیراعظم محمد شہباز شریف اور ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان نے دونوں ممالک کے مابین دیرینہ برادرانہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے دورہ ترکی کے دورن منگل کو انقرہ میں ترک صدر طیب اردوغان سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے خطے میں امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان سٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرس سے خطاب کیا۔
پریس کانفرنس سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ قیام امن کے لیے اقوام عالم کو دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی بنانا ہوگی۔طیب اردوغان کی تعریف کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ سنہ 2010 کے سیلاب میں ترکیہ کے صدر نے پاکستان کا دورہ کرکے متاثرین سے بھرپوریکجہتی کا مظاہرہ کیا اور سیلاب کےدوران پاکستان کی بھرپورمدد کی۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے مختلف شعبوں میں مشترکہ منصوبےشروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔’انسداد دہشت گردی کے لیے ترکیہ کے تعاون کے مشکورہیں، دونوں ملکوں میں توانائی، کان کنی، معدنیات اورآئی ٹی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پراتفاق ہوا۔‘شہباز شریف نے کہا کہ غزہ میں 50 ہزار معصوم جانوں کےضیاع کی شدید مذمت کرتے ہیں اور غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔وزیراعظم نے مشترکہ منصوبوں اور دو طرفہ سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی تعاون بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ (فوٹو: اے پی پی)ان کا کہنا تھا کہ ’مسئلہ کشمیر پرترکیہ کی غیرمتزلزل حمایت پرمشکور ہیں، شمالی قبرص کےمعاملے پرترکیہ کےموقف کی حمایت کرتے ہیں۔‘پریس کانفرنس سے خطاب میں ترک صدر رجب طیب اردوغان نے کہا کہ ملاقات میں ہم نے دوطرفہ تعلقات اور بین الاقوامی اور علاقی ایشوز کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کی ان کی ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حمایت جاری رکھیں گے۔ صدر اردوغان کا کہنا تھا کہ ترکی اور پاکستان دنیا کے ایسے ممالک ہیں جنہوں نے دہشت گردی کے خلاف غزم صمیم کا مظاہرہ کیا ہے۔’فروری کے میرے دورہ پاکستان دوران ہم نے مختلف شعبوں میں 25 سے زائد معاہدوں پر دستخط کیے۔ اور ان میں کئی ایک پر ہماری ٹیموں نے عملدرآمد شروع کر دیا ہے۔‘صدر اردوغان نے غزہ میں فلسطینوں کی نسل کشی کے خلاف پاکستان کے موقف کو سراہا۔قبل ازیں ملاقات کے حوالے سے وزیراعظم آفس سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستان اور ترکیہ کے مابین دیرینہ برادرانہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔وزیراعظم نے خاص طور پر مشترکہ منصوبوں اور دو طرفہ سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی تعاون بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے مابین توانائی، کان کنی، دفاع، زرعی پیداوار کے مشترکہ منصوبوں، تجارت و عوامی تبادلوں کے فروغ، علاقائی اور دو طرفہ روابط میں اضافے، مصنوعی ذہانت اور سائبر سیکیورٹی جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے حوالے تعاون کے مواقع اجاگر کیے۔بات چیت کے دوران، دونوں رہنماؤں نے 13 فروری 2025 کو اسلام آباد میں منعقدہ 7ویں اعلیٰ سطح کے اسٹریٹجک کوآپریشن کونسل (HLSCC) کے فیصلوں کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لیا۔