پہلگام حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والے گروپ ’دی ریزسٹنس فرنٹ‘ کی تاریخ کیا ہے؟

اردو نیوز  |  Apr 25, 2025

’کشمیر ریزسٹنس‘ نامی گروپ جسے ’دی ریزسٹنس فرنٹ‘ (ٹی آر ایف) کہا جاتا ہے نے 22 اپریل کو انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں سیاحوں پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔اس حملے کو 2008 میں ممبئی میں ہونے والے حملوں کے بعد بدترین واقعہ قرار دیا جا رہا ہے۔

ٹی آر ایف کیا ہے؟برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ’ٹی آر ایف گروپ 2019 میں سامنے آیا اور اسے پاکستان میں موجود گروپ ’لشکر طیبہ‘ کی ذیلی شاخ سمجھا جاتا ہے۔‘نئی دہلی میں قائم تھنک ٹینک ’ساؤتھ ایشیا ٹیررازم پورٹل‘ کے مطابق ’پاکستان کسی بھی دہشت گرد گروپ کی حمایت کی تردید کرتا ہے۔‘انڈین سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ ’ٹی آر ایف سوشل میڈیا اور آن لائن فورمز پر ’کشمیر ریزسٹنس‘ کا نام استعمال کرتا ہے۔‘’اس گروپ نے اسی نام سے انڈیا کے زیرِانتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں 22 اپریل کے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔‘واضح رہے کہ لشکر طیبہ کو امریکہ نے ایک غیرملکی دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے، اس گروپ پر نومبر 2008 میں ممبئی پر ہونے والے حملے سمیت انڈیا اور مغرب میں حملوں کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام ہے۔ ’ساؤتھ ایشیا ٹیررازم پورٹل‘کے سربراہ اجے ساہنی کا کہنا ہے کہ ’ٹی آر ایف بنیادی طور پر لشکر طیبہ کا ہی ایک حصہ ہے۔‘’یہ وہ گروپس ہیں جو گذشتہ کچھ برسوں کے دوران بنائے گئے تھے خاص طور پر جب پاکستان، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے دباؤ میں تھا اور وہ جموں اور کشمیر میں دہشت گردی میں ملوث ہونے سے انکار کر رہا تھا۔‘

پاکستان، کشمیر میں عسکریت پسندوں کی حمایت اور انہیں فنڈز کی فراہمی کی تردید کرتا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

اس گروپ نے اب تک کیا کارروائیاں کی ہیں؟اجے ساہنی کے مطابق ’ماضی میں اس گروپ نے کسی بڑے واقعے کی ذمہ داری قبول کی اور نہ ہی کسی بڑی کارروائی میں اس کا نام سامنے آیا۔‘’ٹی آر ایف‘ کے تمام آپریشنز بنیادی طور پر لشکر طیبہ کی کارروائیاں ہیں۔ اس گروپ کو اس حد تک آپریشنل آزادی حاصل ہے کہ اس نے زمین پر کہاں کارروائی کرنی ہے، تاہم اس کے احکامات لشکرِ طیبہ کی طرف سے ہی آتے ہیں۔‘انڈین حکومت کا ٹی آر ایف کے بارے میں کیا کہنا ہے؟انڈیا کی وزارت داخلہ نے 2023 میں پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ ’ٹی آر ایف گروپ جموں و کشمیر میں سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں اور شہریوں کے قتل کی منصوبہ بندی میں ملوث ہے۔‘وزارت داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ گروپ عسکریت پسندوں کی بھرتی اور سرحد پار ہتھیاروں اور منشیات کی سمگلنگ میں بھی مُلوث ہے۔‘انٹیلی جنس حکام نے روئٹرز کو بتایا کہ ’ٹی آر ایف گذشتہ دو برسوں سے انڈین نواز گروپوں کو آن لائن دھمکیاں بھی دے رہا ہے۔‘پاکستان کا موقف کیا ہے؟پاکستان، کشمیر میں عسکریت پسندوں کی حمایت اور انہیں فنڈز کی فراہمی کی تردید کرتا ہے اور اس کا موقف ہے کہ وہ کشمیریوں کی صرف اخلاقی اور سفارتی حمایت کرتا ہے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More