کھانا دوبارہ گرم کرتے وقت کن چیزوں کا خیال رکھنا ضروری ہے؟

بی بی سی اردو  |  May 01, 2025

Getty Imagesگرم کھانے کو فریج میں نہ رکھیں، اسے ٹھنڈا ہونے دیں

کھانے کو دوبارہ گرم کرنے کے طریقے میں صحت کے لیے کچھ پوشیدہ نقصانات بھی ہو سکتے ہیں۔

اگر اپنا کھانا گرم کرنے کے دوران آپ کچھ اصولوں پر عمل پیرا رہیں تو پھر کوئی وجہ نہیں کہ آپ خوراک سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچ سکیں۔

یہاں ان احتیاطی تدابیر کے بارے میں آپ معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔

کن چیزوں سے بچنا ضروری ہے

اپنے کھانے کو زیادہ دیر تک کے لیے باہر نہ چھوڑیں

اپنے کھانے کو دو سے چار گھنٹوں تک باہر نہ چھوڑیں۔ اگر چاول ہیں تو پھر انھیں ایک گھنٹے سے زیادہ باہر نہ رہنے دیں کیونکہ ان میں بیکٹریا تیزی سے بڑھ جاتے ہیں۔

پہلے سے تیار چاول لا کر دوبارہ نہ گرم کریں

ٹیک اوے رائس اکثر پہلے سے پک کر تیار ہوتے ہیں اور انھیں فروخت کرنے سے پہلے بھی گرم کیا جاتا ہے۔ ان کو خریدنے کے بعد پھر گرم کرنا خطرے سے خالی نہیں۔

یہ چاول جیسے ہی آپ خرید لیں یا آپ تک یہ پہنچا دیے جائیں تو پھر انھیں کھانے میں تاخیر نہ کریں۔

گھر تیار کیے گئے کھانے کو فریج میں زیادہ دیر تک نہ رکھیں

جب آپ سے کھانا بچ جائے تو پھر اسے ایک یا دو دن تک کھا لیں یا پھر اگر آپ نہیں کھانا چاہتے تو ایسے میں اس بچے ہوئے کھانے کو فریز کر لیں۔

گرم پانی سے چکن کو گرم نہ کریں

ایسا کرنے سے چکن بے ہنگم یا ناہموار طریقے سے پگھلنے کا باعث بن سکتا ہے، جہاں گوشت کے کچھ حصے مکمل طور پر ’ڈی فراسٹ‘ ہونے سے پہلے خطرے کا باعث بن سکتے ہیں۔ چکن کو ہمیشہ فریج میں ڈی فراسٹ کریں اور اسے تسلی سے اچھی طرح پکائیں۔

چکن میں ’کیمپائلوبیکٹر‘ نامی بیکٹیریا پیٹ کے شدید مسائل، قے اور مزید بگاڑ کا باعث بن سکتا ہے، جہاں آپ کو ہسپتال داخل ہونا پڑے۔

Getty Imagesکھانے کو دوبارہ گرم کے درست طریقے اختیار کرنے سے بیماریوں سے بچا جا سکتا ہےکیا احتیاطی تدابیر اختیار کی جانی چاہیے؟

کھانا دوبارہ گرم کرنے سے قبل اسے فریج میں ضرور رکھیں

تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ کھانے کو فریج میں پانچ سینٹی گریڈ درجہ حرارت سے نیچے رکھنے سے نقصان دہ ’پیتھوجینز‘ کی افزائش محدود ہو جاتی ہے۔

گرم کھانے کو فریج میں نہ رکھیں، اسے ٹھنڈا ہونے دیں

فوراً گرم کھانے کو فریج میں رکھنے سے آپ کے فریج کا درجہ حرارت بڑھ سکتا ہے۔ دوسرے کھانوں پر اس کا اثر پڑ سکتا ہے اور بیکٹیریا کو بڑھنے کا موقع مل سکتا ہے۔

بہتر تو یہی ہے کہ اپنے کھانے کو کمرے کے درجہ حرارت پر ٹھنڈا ہونے دیں اور ٹھنڈا ہوتے ہی اسے فریج میں رکھیں۔ گرمی میں کھانا جتنا کم وقت باہر رہے گا تو یہ اتنا ہی محفوظ ہوگا یعنی اسے ٹھنڈا ہونے کے فوراً بعد فریج میں رکھ دینا چاہیے۔

خطرے کی گھڑی کو سمجھیں

آٹھ اور 63 سینٹی گریڈ درجہ حرارت کے درمیان بیکٹیریا تیزی سے بڑھ سکتے ہیں۔

اپنے فریج کو پانچ سینٹی گریڈ درجہ حرارت سے کم پر رکھنے سے ’فوڈ پوائزنگ‘ کو روکنے میں مدد ملتی ہے جبکہ منفی 18 سینٹی گریڈ پر کھانا فریز کرنے سے بیکٹیریا غیرفعال ہو جاتے ہیں تاہم فریزنگ کے دوران بیکٹیریا نہیں مارے جاتے ہیں، وہ کھانے کے ڈی فراسٹ ہونے کے بعد دوبارہ فعال ہو سکتے ہیں۔

روٹی ’دو وقت کی‘ لیکن کھانے کے اوقات تین: دن میں کتنی بار کھائیں اور کتنی دیر بھوکے رہیںآہستہ آہستہ اور خاموشی سے کھانے میں چُھپے صحت کے رازڈپریشن میں زیادہ کھانے سے کیسے بچا جا سکتا ہے اور اس کی وجوہات کیا ہیں؟وہ پانچ غذائیں جو جسمانی تھکاوٹ اور سُستی کا خاتمہ کرتی ہیں

ٹھنڈے کھانے کو فریزر میں رکھیں اور پھر بعد میں ڈی فراسٹ کریں

آپ کھانے کی معیاد مدت ختم ہونے سے پہلے تک فریز کر سکتے ہیں۔ اس میں ’بریڈ‘ جیسی چیزیں بھی شامل ہیں جو ٹھیک سے ڈی فورسٹ ہوجاتی ہیں اور فریزز میں زیادہ وقت رکھی جا سکتی ہیں۔

منجمد ہوئے کھانے کو گرم کرنے سے قبل مکمل طور پر ڈی فراسٹ کریں

کھانے کو فریج میں 24 گھنٹے تک ڈی فراسٹ کریں۔ اس کا دارومدار چیز کی نوعیت پر بھی ہے کہ وہ کیا ہے۔ بڑی اشیا جیسے ایک مکمل چکن زیادہ وقت لے گا جبکہ چھوٹی چیزیں جلدی ڈی فراسٹ ہو جائیں گی۔

کچھ کھانے مائیکروویو میں بھی ڈی فراسٹ کیے جا سکتے ہیں تاہم اس بارے میں اہم بات یہ ذہن نشین کرنے کی ہے کہ اس کھانے پر مینوفیکچرر کی طرف سے جو ہدایات درج ہیں ان کے عین مطابق ہی ڈی فراسٹ کریں۔

فریج میں ڈی فراسٹ کرنے کا مطلب اب یقینی ہے کہ فوڈ خطرے سے باہر ہے۔

Getty Imagesاس وقت تک کھانے کو دوبارہ گرم کریں جب تک کہ یہ سارا صحیح گرم نہ ہو جائے

پکانے سے قبل یہ یقینی بنائیں کہ کھانا مکمل پگھل چکا ہے

کھانا اگر پوری طرح ڈی فراسٹ نہ ہو تو اس سے پھر سارا کھانا ٹھیک سے نہیں پکے گا۔ اس طرح سے کچھ نقصان دہ بیکٹیریا اس کھانے میں رہ جائیں گے۔

بچے ہوئے چاول 24 گھنٹے میں دوبارہ گرم کر کے کھا لیں

رائس میں ’بیسیلس سیروس‘ بیکٹیریا ہوتا ہے جو پکانے کے باوجود زندہ رہ جاتا ہے۔ اب اگر چاول زیادہ دیر تک رکھیں گے تو پھر یہ بیکٹریا اس میں مزید بڑھ جاتے ہیں۔

چاول کو فوری طور پر ٹھنڈا کرنے اور فریج میں رکھنے سے اس بیکٹیریا کا خطرہ کم ہوجاتا ہے لیکن دوبارہ صرف ایک بار گرم کرنا چاہیے۔ پکے ہوئے چاولوں کو منجمد کرنے سے ایسے خطرناک بیکٹیریا کی نشوونما رک جاتی ہے۔

کسی بھی حساس شخص کو کھانا دوبارہ گرم کر کے دینے میں احتیاط برتیں

کمزور مدافعتی نظام، حاملہ خواتین، چھوٹے بچے اور بوڑھے افراد کو خوراک سے پیدا ہونے والی بیماریوں کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔

اس وقت تک کھانے کو دوبارہ گرم کریں جب تک کہ یہ سارا صحیح طرح گرم نہ ہو جائے

اگر آپ کھانے کو مائیکرو ویو میں ڈی فراسٹ کر رہے ہیں تو پھر ایسے میں اسے درمیان میں ہلائیں تاکہ یہ یقینی ہو کہ یہ صحیح طور پر سارا گرم ہو جائے۔

روٹی ’دو وقت کی‘ لیکن کھانے کے اوقات تین: دن میں کتنی بار کھائیں اور کتنی دیر بھوکے رہیںآہستہ آہستہ اور خاموشی سے کھانے میں چُھپے صحت کے رازڈپریشن میں زیادہ کھانے سے کیسے بچا جا سکتا ہے اور اس کی وجوہات کیا ہیں؟وہ پانچ غذائیں جو جسمانی تھکاوٹ اور سُستی کا خاتمہ کرتی ہیںخوشی کے موقع پر کچھ میٹھا ضرور کھائیں، لیکن ہوشیار رہیں کیونکہ میٹھا خوشیاں چھین بھی سکتا ہےٹن پیک کھانے ہماری زندگیاں اور ہمارے جسموں کو کیسے بدل رہے ہیں؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More