جنگ مسلط کرنے کی کسی بھی کوشش کا یقینی اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا: خصوصی کور کمانڈرز کانفرنس

اردو نیوز  |  May 03, 2025

پہلگام واقعے کے بعد انڈیا سے کشیدگی کے حوالے سے پاکستانی فوج کی خصوصی کور کمانڈرز کانفرنس کے شرکا نے کہا ہے کہ ’جنگ مسلط کرنے کی کسی بھی کوشش کا یقینی اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔‘

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق جمعے کو آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی زیرِصدارت خصوصی کور کمانڈرز کانفرنس میں خطے کی موجودہ صورتحال کا جامع جائزہ لیا گیا بالخصوص پاکستان اور انڈیا میں کشیدگی اور علاقائی سلامتی زیرِغور آئے۔

فورم نے پاکستان کی مسلح افواج کی کسی بھی جارحیت یا مہم جوئی کے خلاف ملک کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کو برقرار رکھنے کے غیرمتزلزل عزم کا اعادہ کیا۔

آرمی چیف نے مسلح افواج کی غیرمتزلزل پیشہ وارانہ مہارت، ثابت قدم حوصلے اور آپریشنل تیاریوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج دفاع وطن کے لیے اپنے عوام کے ساتھ متحد ہو کر کھڑی ہیں۔

آرمی چیف نے تمام محاذوں پر چوکنا رہنے اور فعال تیاریوں کی اہمیت پر زور دیا۔

بیان کے مطابق ’فورم نے انڈیا کے غیرقانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انڈین مظالم پر شدید اظہار تشویش کیا۔ بالخصوص پہلگام واقعے کے بعد انڈین افواج لائن آف کنٹرول کے معصوم شہریوں کو مسلسل نشانہ بنا رہی ہیں۔‘

’انڈین فوج کی غیرانسانی اور بلا اشتعال کارروائیاں علاقائی کشیدگی کو بڑھاتی ہیں، جس کا مؤثر اور مناسب جواب دیا جائے گا۔‘

کانفرنس کے شرکا نے انڈیا کی جانب سے سیاسی اور فوجی مقاصد کے حصول کے لیے مستقل طور پر گھڑے جانے والے خود ساختہ بحرانوں پر تشویش کا اظہار کیا۔

شرکا نے کہا کہ ’اندرونی انتظامی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے انڈیا پہلے سے طے شدہ طریقہ کار کے تحت ان اندرونی مسائل کو ہمیشہ سے بیرونی رنگ دیتا رہا ہے۔ اس طرح کے واقعات سے انڈیا یکطرفہ چالوں سے سٹیٹس کو تبدیل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ جیسا کہ سنہ 2019 میں دیکھا گیا جب انڈیا نے مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے ذریعے سٹیٹس کو یکطرفہ طور پر تبدیل کرنے کی کوشش کے لیے پلوامہ کا ڈرامہ رچایا۔‘

’پہلگام کے حالیہ واقعہ کا مقصد پاکستان کی توجہ مغربی سرحدوں اور اقتصادی بحالی کے لیے جاری کوششوں سے ہٹانا ہے کیونکہ ان دو عوامل میں پاکستان فیصلہ کن اور پائیدار ترقی کی جانب گامزن ہے۔‘

کانفرنس کے شرکا نے کہا کہ ’پہلگام کے حالیہ واقعہ کا مقصد پاکستان کی توجہ مغربی سرحدوں اور اقتصادی بحالی کے لیے جاری کوششوں  سے ہٹانا ہے۔‘ (فائل فوٹو: روئٹرز)کور کمانڈرز کانفرنس کے شرکا کا کہنا تھا کہ ’انڈیا کو ان مذموم ہتھکنڈوں کے ذریعے اپنی دہشت گرد پراکسیوں کو فعال کرنے میں ناکامی اٹھانی پڑے گی۔‘

شرکا فورم نے انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسی تناظر میں انڈیا پہلگام واقعہ کی آڑ میں سندھ طاس معاہدے کو نقصان پہنچا کر پاکستان کے قانونی اور بنیادی آبی حقوق کو غضب کرنے کے درپے ہے۔ انڈیا کی جانب سے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا انتہائی خطرناک ہے کیونکہ اس سے نا صرف پاکستان کی 24 کروڑ آبادی متاثر ہو گی بلکہ جنوبی ایشیا میں عدم استحکام میں اضافہ ہو گا۔

انہوں نے پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں کو منظم کرنے میں براہ راست ’انڈین فوج اور انٹیلی جنس کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد‘ پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ ریاستی سرپرستی میں ہونے والے یہ اقدامات بین الاقوامی قوانین کی صریحً خلاف ورزی اور ناقابلِ قبول ہے۔

امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہوئے فورم نے واضح کیا کہ ’جنگ مسلط کرنے کی کسی بھی کوشش کا یقینی اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔‘

کور کمانڈرز کانفرنس کے شرکا کا کہنا تھا کہ ’انڈیا کو ان مذموم ہتھکنڈوں کے ذریعے اپنی دہشت گرد پراکسیوں کو فعال کرنے میں ناکامی اٹھانی پڑے گی۔‘ (فوٹو: آئی ایس پی آر)شرکا کانفرنس نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ ’پاکستان کے امن اور ترقی کا راستہ کسی بھی بلاواسطہ یا پراکسیز کے ذریعے پھیلائی جانے والی دہشت گردی، جبر یا جارحیت سے نہیں روکا جا سکتا۔ انڈیا کی جانب سے جان بوجھ کر عدم استحکام کی کوششوں کو قومی عزم اور واضح اقدامات سے شکست دی جائے گی۔‘

کانفرنس کے اختتام پر آرمی چیف نے ملک کے دفاع کے لیے کی جانے والی آپریشنل تیاریوں اور مورال پر تمام فارمیشنز اور سٹرٹیجک فورسز پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More