انسانی حقوق کی کارکن اور حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے بھارتی حکومت پر شدید تنقید کی ہے اور کہا کہ بھارت پہلگام فالز فلیگ کی آڑ میں کشمیریوں کو نشانہ بنا رہا ہے، جبکہ کشمیری قوم اس وقت شدید مشکلات کا سامنا کر رہی ہے۔
پریس کانفرنس میں مشعال ملک نے کہا کہ پہلگام میں صرف ہندوؤں ہی کو نہیں بلکہ مسلمانوں اور دوسرے ممالک کے شہریوں کو بھی ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔ "میرے خاندان کے افراد بھی بھارتی مظالم کا شکار ہیں، اور مجھے یاسین ملک سے بات کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ ہزاروں خاندانوں کو جبراً جدا کیا جا رہا ہے۔
مشعال ملک نے کہا اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کا نوٹس لے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی نیت کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کی نہیں ہے، اور عالمی برادری کے لئے یہ آئیڈیل موقع ہے کہ وہ کشمیر کا تنازعہ حل کرنے کے لیے اقدامات کرے۔
"کشمیریوں کا قتل عام جاری ہے، اور جنازے اٹھ رہے ہیں۔ مودی کی جارحیت کشمیریوں کے پانی تک کو نشانہ بنا رہی ہے۔ یہ کشمیریوں کا پانی ہے،" مشعال ملک نے مزید کہا کہ "ہمیں اپنی مسلح افواج پر فخر ہے، بھارتی فوج نے خود کو جنگ کے لیے غیر تیار ظاہر کیا ہے۔" مشعال ملک نے چین اور بنگلہ دیش کے مؤقف کو سراہا اور مودی حکومت کے فیصلوں کو تنقید کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں بھارت نے اپنے ہی قدموں پر کلہاڑی مار لی ہے۔