تھائی لینڈ کے رِنگ میں صرف مقابلہ نہیں ہوا، تاریخ لکھی گئی۔ پاکستانی باکسر شہیر آفریدی نے بھارتی حریف کو شکست دے کر صرف کھیل نہیں جیتا، دل بھی جیت لیے۔ مگر اصل حیرانی اس وقت ہوئی جب آفریدی نے جیت کی خوشی میں فتح کا جشن منانے کے بجائے اپنے بھارتی مخالف کو ایک ایسا تحفہ دیا، جو لفظوں سے کہیں زیادہ بولا — کرتارپور کی پاک مٹی۔
یہ وہی کرتارپور ہے، جہاں بابا گرو نانک نے اپنی زندگی کے آخری دن گزارے۔ شہیر نے یہ خاک سونپی تو بھارتی سکھ باکسر نے عزت سے اسے تھاما، چوما، اور رِنگ امن کا استعارہ بن گیا۔ ویڈیو جیسے ہی سوشل میڈیا پر آئی، لاکھوں دلوں کو چھو گئی۔ ہر طرف تعریفوں کا طوفان، اور پاکستان کی امن پسندی کا چرچا۔
ایک طرف سرحد پار سے بڑھتی تلخی، دھمکیاں، اور الزامات، دوسری جانب شہیر آفریدی کی خاموش مگر باوقار مثال — کہ ہم لڑنا نہیں چاہتے، جینا چاہتے ہیں، وہ بھی عزت سے۔
ایسا کھیل کم ہی دیکھنے کو ملتا ہے، جہاں ہاتھوں سے زیادہ دل بولتے ہیں۔ شہیر کا انداز بتا گیا کہ پاکستان صرف طاقت میں نہیں، ظرف میں بھی بڑا ہے۔