وزیراعظم شہباز شریف کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل کا کہنا ہے پاکستان بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کو اقوام متحدہ لیکر جائے گا۔ رانا احسان افضل کا کہنا ہے کہ پانی روکنا اتنا آسان کام نہیں اور یہ فوری بھی نہیں ہو سکتا، بھارت نے بے بنیاد اور جھوٹا پروپیگنڈا کرکے سندھ طاس معاہدے کو معطل کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو اقوام متحدہ میں لے کر جائیں گے، دنیا بھر میں ہمارے بیانیے کو سپورٹ مل رہی ہے، ہماری سفارتی کوششیں جاری ہیں، بھارت نے انڈس واٹر ٹریٹی کی جب جب خلاف ورزیاں کیں، پاکستان متعلقہ فورم میں گیا۔
ان کا کہنا تھا بھارت کے معاملے پر پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہیں، یہ وقت نہیں کہ ہم ایک دوسرے پر الزامات لگائیں، اچھا ہوتا کہ کل پی ٹی آئی اس اجلاس میں شریک ہوتی، حکومت نے پی ٹی آئی کو اجلاس میں شرکت کیلیے دعوت دی تھی، جنھوں نے بریفنگ دینی تھی انھوں نے بھی پی ٹی آئی کو اجلاس میں شرکت کے لیے مدعو کیا تھا، یہ وقت پاکستان کے لیے متحد ہونے کا ہے، امید ہے کہ آج پی ٹی آئی اجلاس میں شریک ہو گی۔
وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر کا کہنا تھا اگر انڈیا کوئی مس ایڈونچر کرتا ہے تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائےگا، ہم امید کرتے ہیں دنیا پانی کو بطور ویپن استعمال نہیں ہونے دی گی۔
یاد رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام کے سیاحتی مقام پر فائرنگ کے واقعے میں 26 افراد ہلاک اور 10 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ پاکستان نے پہلگام میں ہونے والے فائرنگ کے واقعے کی ناصرف مذمت کی بلکہ شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات میں معاونت کی پیشکش بھی کی۔
تاہم بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بغیر شواہد کے الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے عالمی بینک کی ثالثی میں ہونے والا سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔