گنے کا رس عام طور پر بازار میں مشینوں کے ذریعے نکالا جاتا ہے، لیکن آپ اسے گھر میں بھی آسانی سے تیار کر سکتے ہیں۔ سب سے پہلے تازہ اور صاف گنا لیں۔ اسے اچھی طرح دھو کر اس کا چھلکا اتار لیں تاکہ گندگی یا مٹی ختم ہو جائے۔ پھر گنے کو چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ لیں تاکہ بلینڈر میں آسانی سے آ جائے۔
اب گنے کے ٹکڑوں کو تھوڑا سا پانی ڈال کر بلینڈر میں پیس لیں۔ جب اچھی طرح بلینڈ ہو جائے، تو ایک صاف ململ کے کپڑے یا چھلنی کی مدد سے رس نکال لیں۔ اگر چاہیں تو اس میں تھوڑا لیموں کا رس یا پودینہ شامل کر کے مزید تازگی بھرا بنایا جا سکتا ہے۔ آخر میں برف ڈالیں اور ٹھنڈا ٹھنڈا پی لیں۔
گنے کے رس میں کون سی غذائیت ہوتی ہے؟
گنے کا رس قدرتی مٹھاس سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس میں گلوکوز، کیلشیم، آئرن، میگنیشیم، پوٹاشیم اور وٹامن بی شامل ہوتے ہیں۔ یہ جسم کو فوری توانائی فراہم کرتا ہے اور خون کی کمی کو دور کرنے میں مدد دیتا ہے۔
1. جسم کو ٹھنڈا رکھتا ہے
گرمیوں میں جسم کا درجہ حرارت بڑھ جانا ایک عام بات ہے، جس سے تھکن، چکر آنا یا ہیٹ اسٹروک جیسی علامات پیدا ہو سکتی ہیں۔ گنے کا رس قدرتی طور پر جسم کو اندر سے ٹھنڈا رکھتا ہے۔ یہ نہ صرف پیاس بجھاتا ہے بلکہ گرمی کی شدت کو کم کرتا ہے، اسی لیے دیہی علاقوں میں گرمیوں میں یہ مشروب سب سے زیادہ پیا جاتا ہے۔
2. فوری توانائی فراہم کرتا ہے
گنے کے رس میں موجود قدرتی شکر یعنی گلوکوز اور فرکٹوز جسم کو فوری توانائی فراہم کرتے ہیں۔ گرمیوں میں پسینہ زیادہ آتا ہے، جس سے انسان تھکا تھکا سا محسوس کرتا ہے۔ ایسے وقت میں گنے کا ایک گلاس رس جسم کو فوری طاقت دیتا ہے اور طبیعت ہلکی ہو جاتی ہے۔
3. پانی کی کمی کو پورا کرتا ہے
شدید گرمی میں جسم میں پانی اور نمکیات کی کمی ہو جاتی ہے، جسے ڈی ہائیڈریشن کہا جاتا ہے۔ گنے کا رس نہ صرف پانی کی مقدار کو پورا کرتا ہے بلکہ اس میں موجود الیکٹرولائٹس جسم میں نمکین توازن بھی بحال رکھتے ہیں۔ یہ مشروب گرمیوں میں جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے کا بہترین ذریعہ ہے۔
4. جگر کو طاقت دیتا ہے
گنے کا رس جگر کے لیے بہت فائدہ مند سمجھا جاتا ہے، خاص طور پر یرقان (ہیپاٹائٹس) جیسے امراض میں۔ یہ جگر کی صفائی کرتا ہے، زہریلے مادے باہر نکالتا ہے اور جگر کو دوبارہ فعال کرنے میں مدد دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹرز بھی یرقان کے مریضوں کو روزانہ گنے کا رس پینے کا مشورہ دیتے ہیں۔
5. ہاضمہ بہتر بناتا ہے
گرمیوں میں کھانے کی بے احتیاطی یا تیز دھوپ کی وجہ سے اکثر ہاضمہ خراب ہو جاتا ہے۔ گنے کا رس نظامِ ہضم کو بہتر بناتا ہے اور معدے کی تیزابیت کو کم کرتا ہے۔ اگر کسی کو قبض یا بدہضمی کی شکایت ہو تو گنے کا رس ایک قدرتی علاج ہے۔
6. جلد کو خوبصورت بناتا ہے
گنے کے رس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جلد سے زہریلے مادے نکالتے ہیں، جس سے چہرہ صاف اور شاداب نظر آتا ہے۔ یہ کیل مہاسے کم کرتا ہے، جلد کو چمکدار بناتا ہے اور عمر کے اثرات کو سست کرتا ہے۔ گرمیوں میں گنے کا رس پینا جلد کے لیے قدرتی فیشل جیسا اثر رکھتا ہے۔
7. پیشاب کی جلن میں آرام دیتا ہے
گرمیوں میں اکثر افراد کو پیشاب کے دوران جلن یا بار بار پیشاب آنے کی شکایت ہوتی ہے۔ گنے کا رس پیشاب کی نالی کو صاف کرتا ہے اور انفیکشن سے بچاؤ میں مدد دیتا ہے۔ یہ جسم کے اندرونی نظام کو صاف رکھ کر پیشاب کی تکلیف سے نجات دلاتا ہے۔
گنے کا رس نہ صرف ذائقہ دار ہے بلکہ گرمیوں میں جسمانی صحت کے لیے ایک مکمل قدرتی دوا بھی ہے۔ اگر اسے روزمرہ زندگی کا حصہ بنایا جائے تو کئی موسمی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔