بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف بے بنیاد الزامات اور جنگ کی دھمکیوں کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ایک ہنگامی اجلاس آج پاکستانی وقت کے مطابق رات 12 بجے طلب کیا گیا ہے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق یہ اجلاس پاکستان کی باضابطہ درخواست پر بلایا گیا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے گزشتہ روز نیویارک میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کو ہدایات جاری کیں جن کی روشنی میں یہ سفارتی قدم اٹھایا گیا،سلامتی کونسل کا اجلاس بند کمرہ ہوگا جس میں 5 مستقل اور 10 غیر مستقل ارکان کے مندوبین شریک ہوں گے،اجلاس کے دوران پاکستانی مندوب عاصم افتخار احمد سلامتی کونسل کے ارکان کو بھارت کی حالیہ دھمکی آمیز بیانات، پروپیگنڈے اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کریں گے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق اجلاس میں سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے جیسے بھارتی اقدامات پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے گا جنہیں پاکستان بین الاقوامی قوانین اور دو طرفہ معاہدوں کی صریح خلاف ورزی قرار دے رہا ہے۔ مزید برآں، پاکستانی مندوب عاصم افتخار احمد اجلاس کے بعد پاکستانی وقت کے مطابق رات 2:30 میڈیا سے بات کریں گے اور اجلاس کی تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔ پاکستانی سفارتی حکام کا مؤقف ہے کہ بھارت کی دھمکی آمیز زبان نہ صرف علاقائی امن کے لیے خطرہ ہے بلکہ بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے بھی سنجیدہ خدشات پیدا کر رہی ہے، جنہیں دنیا کے سامنے اجاگر کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔