انڈیا کی حکومت نے پہلگام میں نامعلوم عسکریت پسندوں کی جانب سے 26 سیاحوں کے قتل کے بعد کے حالات اور پاکستان سے کشیدگی کے تناظر میں شہری دفاع کی مشقوں کا اعلان کیا ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انڈین حکام نے کہا ہے کہ مختلف ریاستوں میں یہ مشقیں بدھ کو ہوں گی۔انڈیا کی وزارت داخلہ کے سینیئر مشیر کنچن گپتا نے پیر کو اپنے بیان میں کہا کہ ’وزارت داخلہ مؤثر شہری دفاع کے لیے کئی ریاستوں کو موک ڈرلز (شہریوں کی ٹریننگ) کروانے کے لیے کہا ہے۔
کنچن گپتا نے کہا کہ ’ان مشقوں میں شہری دفاع کے تناظر میں ’انخلا کی منصوبہ بندی‘ اور ’شہریوں اور طلبہ وغیرہ کی ٹریننگ‘ شامل ہو گی تاکہ کسی بھی حارحانہ حملے کی صورت میں وہ خود کو محفوظ رکھ سکیں۔
ان مشقوں کے دوران فضائی حملوں سے متعلق وارننگ سائرن، بلیک آؤٹ کی تیاریاں اور کیموفلاج کے لیے جگہوں کی تیاری شامل ہو گی۔پہلگام حملے کے بعد انڈیا نے اس کی منصوبہ بندی کا الزام پاکستان پر عائد کیا تھا جسے پاکستان تسلسل کے ساتھ مسترد کر رہا ہے۔پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے پہلگام واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اس کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔دوسری جانب پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کی حکومت نے بھی لائن آف کنٹرول پر ممکنہ کشیدگی کے تناظر میں شہریوں اور سکولوں کے طلبہ کو شہری دفاع سے متعلق مشقیں کروائی ہیں۔انڈیا کے ساتھ کشیدہ تعلقات کے دوران پیر ہی کو پاکستان نے زمین سے زمین پر مار کرنے والے الفتح میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق زمین سے زمین پر مار کرنے والے الفتح میزائل 120 کلومیٹر تک مار کر سکتا ہے۔دوسری جانب انڈیا کی فوج نے کہا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر واقع مختلف مقامات پر پاکستانی فوج کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔انڈین فوج کے مطابق لائن آف کنٹرول پر 24 اپریل کے بعد سے ہر رات ایسی جھڑپیں ہو رہی ہیں۔