پاکستانی فضائیہ کے نور خان ایئر بیس پر حملہ: ’دھماکوں کے بعد آگ کے شعلے اُٹھ رہے تھے‘

بی بی سی اردو  |  May 10, 2025

Getty Imagesپاکستانی فوج کا دعویٰ ہے کہ انڈیا نے میزائل حملوں کے ذریعے راولپنڈی کے نور خان بیس، شورکوٹ بیس اور مرید ایئر بیس کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔

’جب میں باہر نکلا تو ہر طرف دھواں تھا اور سامنے آگ ہی آگ تھی‘، یہ وہ منظر تھا جب راولپنڈی میں نور خان ایئربیس کے قریب مقیم ایک شخص نے بتایا جو اپنا نام ظاہر نہیں کرنا چاہتے۔

وہ کہتے ہیں کہ وہ اپنے گھر میں سو رہے تھے جب زوردار دھماکوں کی آواز آئی۔ ’پہلے ایک دھماکہ ہوا اور پھر دوسرا۔ دوسرے دھماکے کے بعد ہم باہر بھاگے اور سامنے ایئربیس سے آگ کے شعلے اُٹھ رہے تھے۔‘

وہ بتاتے ہیں کہ اس کے بعد فوراً ہی فوجی دستے وہاں پہنچ گئے۔ ’فوجیوں نے نہ صرف وہاں موجود لوگوں کو کہا کہ وہ گھروں کے اندر چلے جائیں بلکہ یہاں ایئربیس کے قریب موجود پیٹرول سٹیشنز بھی بند کرا دیے اور یہ علاقہ سیل کر دیا۔‘

خیال رہے کہ نور خان ایئربیس پاکستان کی فضائی فوج کی ایک اہم انسٹالیشن ہے اور یہ ماضی میں بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے متصل تھی۔ اب یہاں سویلین ایئرپورٹ تو نہیں مگر اب بیس کے ساتھ پاکستان کا نیشنل ایروسپیس سینٹر ہے۔

یہ راولپنڈی میں پاکستانی فوج کے ہیڈکوارٹرز سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر شہر کے رہائشی علاقے میں موجود ہے۔

بی بی سی کی نامہ نگار فرحت جاوید نے سنیچر صبح وہاں جا کر حالات معمول کرنے کی کوشش کی اور مقامی لوگوں سے بات کی۔ بی بی سی کی ٹیم وہاں پہنچی تو سکیورٹی کے سخت انتظامات تھے۔ ایئرفورس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی گاڑیاں پٹرولنگ پر تھیں۔ یہ علاقہ میڈیا کے لیے مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔

BBC

دھماکوں کی آوازیں، آگ اور دھواں اور خوف و ہراس، یہ مناظر صرف گیریژن سٹی راولپنڈی تک ہی محدود نہیں تھیں، بلکہ ملک کے دیگر کئی علاقوں میں بھی ایسے ہی مناظر تھے۔

علی الصبح پاکستان کی فوج کے ترجمان نے کہا کہ انڈیا نے طیاروں کے ذریعے پاکستان میں مختلف ملٹری اہداف کو نشانہ بنانےکی کوشش کی۔ انھوں نے کہا کہ انڈیا کے میزائل کو ناکارہ بنا دیا گیا تاہم تین میزائل ایئربیسز پر لگے۔

دوسری جانب انڈیا کی وزارت دفاع اور وزارت خارجہ کی اس پریس کانفرنس میں اس بات کی تردید کی گئی کہ پاکستانی حملوں سے انڈیا میں فوجی انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا ہے۔ انڈیا نے تاحال اس حوالے سے تبصرہ نہیں کیا کہ آیا اس نے پاکستان میں ایئربیسز کو نشانہ بنایا ہے۔ دریں اثنا دونوں ہی ملک ایک دوسرے پر ’حملوں اور اشتعال انگیزی‘ کے الزامات لگا رہے ہیں۔

ان تمام الزامات کے درمیان اب دونوں ملکوں کے درمیان یہ تنازع ختم کرنے کی سفارتی کوششیں بھی ہو رہی ہیں۔

لیکن اس سب کے دوران اسلام آباد کی فضا میں پریشانی واضح ہے۔ سنیچر کو چھٹی کے دن گلیاں معمول سے زیادہ سنسان ہیں، سڑکوں پر ٹریفک کم ہے اور لوگ موبائل فونز اور ٹی وی سکرینز دیکھ رہے ہیں تاکہ انھیں اپڈیٹس ملتی رہیں۔

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے نور خان ایئربیس کے قریب ایک ہوٹل کے منیجر نے کہا کہ ’امید ہے بات یہیں ختم ہو جائے گی، لیکن جنگ کے جتنا قریب ہم اب آئے ہیں، اس سے پہلے کبھی نہیں آئے تھے۔‘

Getty Images

یاد رہے کہ انڈیا کے زیرِ انتطام کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والا حملہ انڈیا کے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سمیت پاکستان کے متعدد حملوں کے بعد دنوں ملکوں میں باقاعدہ جنگی صورتحال کی شکل اختیار کر گیا ہے۔ دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کی حدود میں میزائل اور ڈرون حملوں اور اس کے نتیجے میں نقصانات کا دعویٰ کیا ہے۔

پاکستان اور انڈیا کے درمیان جاری کشیدگی کے دوران جمعے کی شام سے حالات زیادہ کشیدہ ہو گئے تھے اور پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق انڈیا کی طرف سے پاکستان میں اسرائیلی ڈرون بھیجے گئے اور فوج نے کل شام تک 77 ایسے ڈرون مار گرائے تھے۔

اس کے بعد پاکستانی فوج نے انڈین حملوں کے بعد باقاعدہ جوابی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا اور اسے ’آپریشن بُنیان مرصوص‘ کا نام دیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان نے جوابی کارروائی میں پٹھان کوٹ، اودھم پور سمیت انڈیا میں مختلف عسکری اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ دوسری جانب انڈیا کے سیکرٹری خارجہ نے دعویٰ کیا کہ انڈیا نے جوابی کارروائی کی ہے۔

پاکستان کی جوابی کارروائی سے پہلے کیا ہوا؟

نو مئی کا آغاز رات بھر لائن آف کنٹرول پر جاری بھاری گولہ باری سے مزید ہلاکتوں کی خبروں سے ہوا۔ پاکستانی فوج نے جمعے کو پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ چھ مئی سے اب تک 33 افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔

اس کے علاقے پاکستانی فوج کے ترجمان نے پاکستان کے ڈرون اور میزائل حملوں کے انڈین الزام کی تردید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ صرف لائن آف کنٹرول پر شیلنگ کے جواب میں ’انڈین فوجی چوکیوں پر چھوٹے ہتھیاروں سے جوابی کارروائی کی جا رہی ہے۔‘

لیکن شام ہوتے ہوتے کشیدگی بڑھنے لگی اور رات گئے پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد اور اس کے جڑواں شہر راولپنڈی میں دو دھماکے سنے گئے۔

آئی ایس پی آر کے لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے دعویٰ کیا کہ انڈیا نے طیاروں اور فضا سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں کے ذریعے راولپنڈی کے نور خان بیس، شورکوٹ بیس اور مرید ایئر بیس کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔

انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان حملوں میں پاکستان فضائیہ کے تمام اثاثے محفوظ رہے۔

Getty Images

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے دعویٰ کیا کہ انڈیا کی طرف سے پاکستان میں اسرائیلی ڈرون بھیجے جا رہے ہیں اور فوج نے اب تک 77 ایسے ڈرون مار گرائے ہیں۔

ان کا دعویٰ تھا کہ ’ایک بھی ڈرون واپس انڈیا نہیں جا سکا۔ ہم کوئی ایک ڈرون بھی واپس جانے نہیں دیں گے۔ ہم اپنی سالمیت کا دفاع ہر صورت کریں گے۔‘

آپریشن ’بنیان مرصوص کا آغاز کرنے والے فتح میزائل‘ کے بارے میں ہم کیا جانتے ہیں؟کیا جے ایف 17 تھنڈر رفال طیاروں کا مقابلہ کر سکتے ہیں؟پاکستان میں گرایا گیا اسرائیلی ساختہ ہروپ ڈرون کیا ہے اور فضا میں اس کی نشاندہی کرنا مشکل کیوں ہے؟پاکستان اور انڈیا کی فوجی طاقت کا موازنہ: لاکھوں کی فوج سے جدید طیاروں، بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز تک

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ انڈیا نے رات گئے طیاروں کے ذریعے پاکستان فضائیہ کے اڈوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے تاہم پاکستان فضائیہ کے تمام اثاثے محفوظ رہے۔

پاکستانی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے رات گئے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ’ہمارے ایئرڈیفنس سسٹم نے انڈیا کی طرف سے پی اے ایف کے تین ایئربیسز پر زیادہ تر میزائل حملے ناکام بنا دیے ہیں۔‘

ترجمان نے کہا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق جو میزائل ڈیفنس سسٹم سے بچ نکلنے میں کامیاب بھی ہوئے ہیں ان سے بھی کوئی نقصان نہیں ہوا ہے اور پاکستان فضائیہ کے اثاثے محفوظ ہیں۔

BBCپاکستانی فضائیہ کے اڈوں پر حملے کے بعد آپریشن ’بُنیان مرصوص‘

پاکستان کی جانب سے جوابی کارروائی کے بعد پاکستان کے مختلف علاقوں سے بھی دھماکوں یا حملوں کی اطلاعات ملیں۔

کراچی میں شاہراہ فیصل کے اطراف کے علاقوں میں متعدد دھماکوں کی آواز سنی گئی ہیں جس کے بعد علاقوں میں سائرن بجائے گئے ہیں۔

گلستان جوہر کے علاقے کے رہائشی زبیر اشرف نے بی بی سی کو بتایا کہ ان دھماکوں کی آوازیں فجر کے وقت سنائی دیں جس کے بعد آسمان پر بھی متعدد مرتبہ روشنیاں پھیلتی ہوئی دکھائی دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان دھماکوں اور آسمان پر ہونے والی روشنیوں کے سبب علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا اور لوگوں نے اپنے اپارٹمنٹس کی لائٹیں بھی بجھا دیں تھیں۔

حکام کی جانب سے ان دھماکوں کی نوعیت کے حوالے سے تاحال کوئی وجہ نہیں بتائی گئی ہے۔ خیال رہے کہ شاہراہ فیصل کے اطراف میں کراچی ائیرپورٹ اور سکیورٹی فورسز کے اہم دفاتر بھی واقع ہیں۔

ادھر آئی ایس پی آر نے بتایا کہ انڈیا نے رات گئے طیاروں کے ذریعے فضا سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں کے ذریعے راولپنڈی کی نور خان بیس، شورکوٹ بیس اور مرید بیس کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے تاہم پاکستان فضائیہ کے تمام اثاثے محفوظ رہے۔

نور خان ائیر بیس کے نشانہ بننے کے بعد رات گئے راولپنڈی کے ڈپٹی کمشنر نے شہر کے عوام کو غیرضروری طور پر گھروں سے نہ نکلنے اور غیر ضروری لائٹس بند رکھنے کی ہدایات جاری کیں۔

یاد رہے کہ نور خان ائیر بیس راولپنڈی کے گنجان آباد علاقے میں واقع ہے جس کی وجہ سے شہریوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ اور لوگ رات بھر جاگتے رہے۔ حتیٰ کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کے قریبی علاقوں تک دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

ان واقعات کے بعد پاکستان ایئر پورٹ اتھارٹی نے پاکستان کی فضائی حدود کو 10 مئی کی صبح 3:15 سے دوپہر 12:00 بجے تک ہر قسم کی پروازوں کے لیے بند کر دیا ہے۔

’آپریشن سندور‘: انڈین صارفین پاکستان کے خلاف آپریشن کے نام کو معنی خیز کیوں قرار دے رہے ہیں؟فضائی برتری سمیت وہ عوامل جنھوں نے انڈیا کو 26 رفال طیارے خریدنے پر مجبور کیاپہلگام حملہ اور کشیدگی: پاکستان اور انڈیا کے تنازع میں چین کس کا ساتھ دے گا؟وزارت اقتصادی اُمور کے ہیک شدہ اکاؤنٹ سے قرض کی اپیل اور کراچی پورٹ کی تباہی کی خبر: ’انڈین میڈیا آؤٹ آف کنٹرول ہو چکا ہے‘
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More