Getty Images
انتباہ: اس خبر میں کچھ مواد آپ کے لیے پریشان کن ہو سکتی ہے۔
انڈیا کی ریاست گجرات میں قتل کی ایک ایسی واردارت سامنے آئی ہے جس میں قتل کی مبینہ سازش میں ملوث خاتون کو ہی مقتول ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ایک نوجوان اور عورت پر ایک ادھیڑ عمر شخص کو قتل کرنے کا الزام ہے۔
پولیس کے مطابق مقتول ادھیڑ عمر شخص کی لاش کو ایک نوجوان عورت کا لباس پہنا کر اسے جلانے کی ناکام کوشش کی گئی۔ اس کے بعد پولیس نے ملزم نوجوان خاتون اور مرد کو گرفتار کر لیا۔
پولیس نے اس معاملے میں 22 سالہ خاتون اور 24 سالہ شخص کو گرفتار کیا ہے۔
پولیس کے مطابق قتل کا مقصد صرف یہ تھا کہ ایسا ظاہر کیا جا سکے کہ لاش ایک خاتون کی ہے۔ اور یہ کہ مقتول ان دونوں کو جانتا بھی نہیں تھا۔
خدا کی بستی میں ’غیرت‘ کے نام پر میاں، بیوی اور دو بچوں کا قتل جس کی ’اطلاع مبینہ قاتلوں نے خود دی‘لاہور میں ماں بیٹی کا گمشدگی کے بعد قتل اور ’لاشوں کے ٹکڑے نہر میں بہانے کے بعد‘ مرکزی ملزم کی ’پولیس مقابلے‘ میں ہلاکت کا معمہمیاں بیوی کے ’اندھے قتل‘ کی واردات جس نے لاہور پولیس کو چکرا رکھا ہےڈسکہ میں زہرہ قدیر کا قتل: ’بیٹی کے سسرال میں دھلا فرش دیکھا تو چھٹی حِسّ نے کہا کچھ بہت برا ہو چکا ہے‘مقتول کا انتخاب اور قتل کیسے ہوا؟
جب پولیس کو لاش ملی تو انھوں نے اس کی تصاویر آس پاس کے دیہاتوں میں بھیجیں۔ تب انھیں معلوم ہوا کہ متوفی کا نام ہرجی بھائی سولنکی ہے۔
وہ ایک بھ گھر شخص تھا اور اس کا تعلق دلت برادری سے بتایا جاتا ہے۔
پولیس کی اب تک کی تحقیقات میںحاصل ہونے والی معلومات کے مطابق ملزمان کی ملاقات کچھ عرصے قبل ہوئی تھی۔ دونوں کے درمیان کچھ عرصے سے رومانوی تعلقات تھے لیکن مشکل یہ تھی کہ خاتون شادی شدہ تھیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ’دونوں نے بھاگنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ لیکن خاتون کو شک تھا کہ اگر وہ بھاگ بھی گئے تو اس کا شوہر اور گھر والے بعد میں ان کا سراغ لگا لیں گے اور واپس گھر لے آئیں گے۔‘
اس لیے ان دونوں نے فیصلہ کیا کہ اگر خاتون گھر والوں کو گیتا کی موت کا پتہ چل گیا تو وہ اس کی تلاش نہیں کریں گے۔ چنانچہ انھوں نے ایک منصوبہ بنایا۔
پولیس کی تفتیش کے مطابق دونوں نے فیصلہ کیا کہ ’کسی ایسے شخص کو تلاش کریں جس کو قتل کیا جا سکے، اسے خاتون کے کپڑے پہنا دیں، اور اس کی لاش کو جلا دیں، تاکہ خاتون کے گھر والے یہ سوچیں کہ لاش اس کی ہے اور اسے دوبارہ تلاش نہ کریں۔‘
پولس کی جانچ سے پتا چلا کہ ’اس کے لیے پیر (26 مئی) کو انھیں ہرجی بھائی سولنکی نامی ایک 60 سالہ شخص ملا جس نے انھوں نے درخواست کی کہ وہ اسے اگلے کھیت میں چھوڑ دیں۔‘
پولیس انسپکٹر راکیش اونگر نے بی بی سی گجراتی کو بتایا، ’ملزم نے اسی کھیت میں ہرجی بھائی سولنکی کا گلا گھونٹ دیا۔ اس کی وجہ سے ہیرجی بھائی بے ہوش ہو گئے۔‘
انسپیکٹر کے مطابق ’اس کے بعد ہرجی بھائی کو رسی سے باندھ دیا اور ملزمہ کے گھر کے قریب لے آیا۔ جہاں ملزمہ اپنے کپڑے، پائل اور پیٹرول لے کر آئی۔‘
’ان دونوں نے لاش کو کپڑے اور پائل پہنائی، ان پر پیٹرول ڈال کر انھیں جلا کر ہلاک کر دیا۔‘
تاہم پیٹرول کی کمی کے باعث لاش مکمل طور پر نہیں جل سکی تھی۔
Getty Imagesپولیس کو اصل واقعے کا کیسے پتا چلا؟
پولیس کی جانچ کے مطابق ہرجی بھائی سولنکی کی لاش ملزمہ کے گھر کے پیچھے جلائی گئی تھی۔ اس وجہ سے گھر والوں نے سوچا کہ ملزمہ نے خودکشی کر لی ہے۔
منگل (27 مئی) کی صبح ملزلہ کے شوہر نے اپنے گھر کے پیچھے جزوی طور پر جلی ہوئی لاش ملنے کے بعد پولیس کو اطلاع دی۔ جب پولیس نے لاش کے جسم پر ملزمہ کے کپڑے اور پائل ملنے کے بعد تفتیش شروع کی تو انھیں احساس ہوا کہ ملزمہ لاپتہ ہے۔
مزید تفتیش کے بعد پولیس کو معلوم ہوا کہ پڑوس میں رہنے والا ملزم بھی ’لاپتہ‘ ہے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ 'ہمیں اطلاع ملی تھی کہ یہ دونوں ایک دوسرے کے پیار میں تھے اور ہوسکتا ہے کہ دونوں بھاگ گئے ہوں۔‘
تفتیش کے دوران پولیس کو رادھن پور میں ملزم کی بائیک ملی۔ پولیس نے مختلف ٹیمیں تشکیل دیں اور آخر کار دونوں کو پالن پور بس سٹیشن سے پکڑ لیا۔ دونوں جودھ پور جانے کی تیاری کر رہے تھے۔
پولیس نے دونوں کو گرفتار کرلیا اور تفتیش کے دوران ساری سازش بے نقاب ہوگئی۔
دریں اثنا، واقعہ کی مکمل سچائی سامنے آنے سے پہلے ہی کانگریس ایم ایل اے جگنیش میوانی نے گجرات کے تمام دلت کارکنوں سے ایک ویڈیو کے ذریعے سولنکی کے خاندان کی مدد کے لیے پہنچنے کی اپیل کی تھی۔
انھوں نے الزام لگایا تھا کہ ریاست میں اس وقت دلت برادری کے خلاف مظالم بڑھ رہے ہیں۔ دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش کے دوران ایسی کوئی اطلاع سامنے نہیں آئی۔
میاں بیوی کے ’اندھے قتل‘ کی واردات جس نے لاہور پولیس کو چکرا رکھا ہےڈسکہ میں زہرہ قدیر کا قتل: ’بیٹی کے سسرال میں دھلا فرش دیکھا تو چھٹی حِسّ نے کہا کچھ بہت برا ہو چکا ہے‘گردن توڑ کر قتل کرنے والا لاہور کا مالشیا ’سیریل کِلر‘ کیسے بنا؟’مفخر نے پہلے بھی دو بار دوست کو مارنے کی کوشش کی تھی‘سر کٹی لاش پر تحریر پیغام، مغوی غیرملکی سیاح اور مسعود اظہر کی رہائی کا مطالبہ: پہلگام کے قریب 30 برس قبل پیش آنے والا واقعہ جو آج بھی ایک معمہ ہے