جو آج ماں کو چھوڑ رہا ہے کل آپ کو بھی چھوڑ دے گا۔۔ ساس کے طعنوں سے تنگ دلہن کے سوال پر صبا فیصل نے حقیقت کا آئینہ دکھا دیا

ہماری ویب  |  May 30, 2025

’’فی الحال، آپ کا منگیتر آپ سے بہت خوش ہے، لیکن سچ کہوں تو میں نے بہت کم لڑکوں کو شادی کے بعد بدلتے دیکھا ہے۔ مرد عموماً اپنی ماں کے راستے پر ہی چلتے ہیں۔ ابھی وہ رومانس کے فیز میں ہیں، لیکن آخرکار وہی راستہ اپناتے ہیں جو انہیں بہتر لگتا ہے۔ پاکستان میں شادی صرف دو لوگوں کے بیچ نہیں ہوتی، بلکہ یہ دو خاندانوں کا رشتہ ہوتی ہے۔ اسی لیے خاندانوں کے درمیان محبت اور ہم آہنگی بہت ضروری ہے، ورنہ اختلافات کی صورت میں لڑکا ہو یا لڑکی، دونوں ہی پریشان ہوتے ہیں۔‘‘

پاکستان کی مقبول اداکارہ صبا فیصل نے مارننگ شو ’’گڈ مارننگ پاکستان‘‘ میں نئی نویلی دلہنوں کو شادی اور سسرال سے متعلق ایسے گہرے اور حقیقت پر مبنی مشورے دیے جنہوں نے سامعین کو چونکا دیا۔

ایک دلہن نے سوال کیا، ’’میری جلد شادی ہونے والی ہے، لیکن مجھے لگتا ہے کہ میرے سسرال والے مجھے طعنے دیتے ہیں۔ میں اس صورتحال سے مستقبل میں کیسے نمٹوں؟‘‘ اس پر صبا فیصل نے نہ صرف جذباتی طور پر سچائی بیان کی بلکہ کئی قابلِ غور نکات بھی اٹھائے۔

صبا فیصل نے مزید کہا، ’’اگر ساس منفی ہے تو وہ ایک الگ مسئلہ ہے، مگر میں سمجھتی ہوں کہ آپ کو آگے جا کر مشکلات پیش آسکتی ہیں۔ ہو سکتا ہے آپ کا شوہر آپ کے لیے اپنا خاندان چھوڑ دے، جو آپ کو اس وقت اچھا لگے گا، لیکن یاد رکھیں: جو مرد اپنی ماں یا بہن کے لیے آپ کو چھوڑ سکتا ہے، وہ کل کو آپ کو بھی چھوڑ سکتا ہے۔ شاید آپ کو وہ زندگی مل جائے جو آپ ہمیشہ سے چاہتی تھیں، اور ہو سکتا ہے آپ کا شوہر آپ کی خواہشیں بھی پوری کرے۔ لیکن میرا ماننا ہے کہ مرد پر بہت بڑی ذمہ داری ہوتی ہے، اور جب وہ دو طرفہ کشمکش میں پھنس جاتا ہے، تو وہ اکثر ہار جاتا ہے۔‘‘

صبا فیصل کے یہ الفاظ محض مشورے نہیں بلکہ ایک طویل تجربے کا نچوڑ ہیں، جن میں ناصرف آج کی نوجوان نسل کے لیے سبق پوشیدہ ہے بلکہ اُن والدین کے لیے بھی ایک یاددہانی ہے جو اپنے بچوں کے رشتوں کو صرف ذاتی انا یا ترجیحات پر تولتے ہیں۔ ان کی باتوں نے دلہنوں کو شادی کو صرف محبت کا نام سمجھنے کے بجائے ایک مکمل ذمہ داری کے طور پر دیکھنے پر مجبور کر دیا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More