احمد آباد میں ایک افسوسناک فضائی سانحہ پیش آیا، جہاں بھارتی سرکاری ائیرلائن کا مسافر طیارہ پرواز کے چند لمحوں بعد زمین سے جا ٹکرایا۔ حادثے کا شکار ہونے والا یہ جہاز برطانیہ کے شہر برمنگھم کے لیے روانہ ہوا تھا، جس میں 230 مسافر اور عملے کے 12 افراد سوار تھے۔
گجرات کے دارالحکومت احمد آباد کے ائیرپورٹ کے قریب جیسے ہی طیارہ بلند ہوا، پرواز کے ایک منٹ کے اندر ہی 625 فٹ کی بلندی پر اس کا کنٹرول ٹاور سے رابطہ منقطع ہو گیا۔ فلائٹ ریڈار ڈیٹا کے مطابق اس مختصر وقفے کے بعد اچانک طیارہ نیچے آ گرا۔ ڈی جی سول ایوی ایشن کے مطابق کیپٹن نے 1 بج کر 39 منٹ پر ایمرجنسی سگنل "میڈے" دیا، مگر رابطہ مکمل طور پر ختم ہو چکا تھا۔
حادثے کے بعد ہلاکتوں کا شدید خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، جبکہ ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ چکی ہیں۔ بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ بدقسمت پرواز میں ریاست گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ بھی موجود تھے، تاہم ان کی صورتحال کے بارے میں تاحال کوئی تصدیق سامنے نہیں آئی۔
https://x.com/RamMNK/status/1933088489706578159?t=WrjRId-ik0mOXOVk-VgZcw&s=19
بھارت کے ایوی ایشن منسٹر رام موہن نائڈو کنجاراپو کا کہنا ہے کہ “ احمد آباد میں طیارے کے حادثے کی خبر سن کر صدمے اور افسوس میں مبتلا ہوں۔ ہم مکمل الرٹ پر ہیں۔ میں خود صورت حال کی نگرانی کر رہا ہوں اور تمام ایوی ایشن اور ایمرجنسی ریسپانس اداروں کو فوری اور مربوط اقدامات کی ہدایت دے دی گئی ہے۔ ریسکیو ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں، اور جائے حادثہ پر طبی امداد اور ریلیف کی فراہمی کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ میری دلی ہمدردیاں اور دعائیں تمام مسافروں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔“
یہ سانحہ ایک ایسے وقت پیش آیا ہے جب دنیا بھر میں فضائی تحفظ کے اقدامات پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ ایوی ایشن ماہرین حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے بلیک باکس اور دیگر شواہد کا جائزہ لے رہے ہیں۔