محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ ملک میں پری مون سون بارشوں کا نیا سلسلہ کل سے شروع ہونے جا رہا ہے، جو نہ صرف مختلف شہروں میں تیز بارش کا سبب بنے گا بلکہ بعض علاقوں میں ندی نالوں میں طغیانی اور لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خطرہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق 20 سے 23 جون کے دوران ملک کے کئی بالائی اور وسطی علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔ اس دوران مون سون ہواؤں کی شدت میں اضافہ ہو گا، جس سے اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، پشاور، ایبٹ آباد اور سوات جیسے علاقوں میں تیز بارش کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
ادھر سندھ اور بلوچستان کے متعدد شہروں میں بھی بادل برسنے کو تیار ہیں۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی، حیدرآباد، بدین، تھرپارکر اور خضدار میں ہلکی سے درمیانی بارش ہو سکتی ہے، جبکہ 22 سے 24 جون کے دوران سکھر، لاڑکانہ، دادو اور جیکب آباد میں تیز بارش اور آندھی کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
بالائی علاقوں میں زمین کھسکنے اور برساتی نالوں میں پانی کی سطح بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے، جس کے پیش نظر کسانوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے تاکہ فصلوں اور کھلیانوں کو ممکنہ نقصان سے بچایا جا سکے۔
اسی ضمن میں پی ڈی ایم اے نے تمام ضلعی انتظامیہ کو مراسلہ جاری کیا ہے جس میں ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پیشگی تیاری کی ہدایت کی گئی ہے۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ مشینری کی دستیابی، ریسکیو ٹیموں کی تیاری اور حساس علاقوں میں نگرانی کو یقینی بنایا جائے۔
عوام سے گزارش کی گئی ہے کہ بارش کے دوران کھمبوں، بجلی کی تاروں، کمزور عمارتوں، بل بورڈز اور سائن بورڈز سے دور رہیں۔ جبکہ سیاحوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ کسی بھی سفر سے قبل موسم اور سڑکوں کی صورتحال جاننے کے لیے متعلقہ ہیلپ لائن سے رجوع کریں۔
بارشیں جہاں موسم میں نرمی لاتی ہیں، وہیں پیشگی تیاری نہ ہونے کی صورت میں یہ خطرناک بھی ثابت ہو سکتی ہیں۔ اس لیے ہوشیاری اور احتیاطی تدابیر ہی اس وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے۔