بابوسر ٹاپ پر سیاحوں کے ساتھ راہزنی، ’یہاں کوئی جگہ محفوظ نہیں‘

اردو نیوز  |  Jun 21, 2025

شہری علاقوں اور گلی کوچوں میں سٹریٹ کرائم کی واردات کے بعد اب سیاحتی مقامات میں بھی راہزنی کے واقعات پیش آنے لگے ہیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ کچھ روز قبل گلگت بلتستان چلاس روڈ پر پیش آیا جس میں ایک ہی خاندان کے تمام افراد کو مسلح افراد نے لوٹ لیا تھا۔

مقامی پولیس کے مطابق 15 جون کی شب کو جل تھانے کی حدود میں سیاحوں کو لوٹنے کا واقعہ رپورٹ ہوا ہے جس کے بعد متاثرہ سیاحوں کی مدعیت میں رپورٹ درج کی گئی ہے ۔ 

پولیس کے مطابق ملزمان کی گرفتاری ممکن نہیں ہوسکی، تاہم ان کی تلاش جاری ہے۔

سیاح کا آنکھوں دیکھا حالگلگت بلتستان روڈ پر راہزنی کی شکار خاتون سیاح مصباح حنا نے اردو نیوز کو بتایا کہ وہ اپنی فیملی کے ہمراہ اسلام آباد سے گلگت کی جانب سفر کررہی تھیں، ناران میں ٹریفک رش کے باعث چار گھنٹے کی تاخیر سے بابو سر ٹاپ پہنچے۔

انہوں نے کہا کہ بابو سر ٹاپ سے گزر کر جب چلاس کی طرف اترنے لگے تو اس وقت رات کا ایک بج رہا تھا۔

’جیسے ہی چلاس روڈ پر پہنچے تو ہماری گاڑی کے آگے دو نقاب پوش مسلح شخص نمودار ہوئے دونوں کے ہاتھ میں اسلحہ تھا۔ ڈاکووؤں نے ہمیں سامان نکالنے کا کہا۔ ہم نے موبائل نقدی اور بیگ سب کچھ ان کے حوالے کیا۔ رات کے اس وقت ڈاکو ہمیں ہر قسم کا نقصان پہنچا سکتے تھے۔ اس لیے ہم نے ان کی بات مان لی اور مزاحمت نہیں کی۔‘

خاتون سیاح کے مطابق انہیں یقین نہیں آرہا تھا کہ ان مقامات میں ایسا واقعہ ہوسکتا ہے۔ انہوں نے دیگر سیاحوں کو حفاظتی تدابیر کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ اپنا خیال خود رکھیں کیونکہ ’یہاں کوئی جگہ محفوظ نہیں۔‘

اس حوالے سے مقامی ٹور گائیڈ نورالامین کا کہنا ہے کہ چلاس دیامیر کے راستے رات کے اندھیرے میں سفر کے لیے محفوظ نہیں ہیں۔ سیاحوں کو رات کے وقت سفر کے بجائے قیام کرنا چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ راہزنی کے واردات کے علاوہ راستے خراب ہیں اور خطرناک موڑ ہونے کے باعث حادثات کا خدشہ بھی رہتا ہے۔

ناران سوہنی آبشار میں گلیشئر ٹوٹنے کی وجہ سے لاہور سے آئے تین سیاح جان سے چلے گئے ہیں (فائل فوٹو: اے پی پی)نورالامین کا یہ بھی کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے محکمہ سیاحت کو سکیورٹی پر توجہ دینی چاہیے کیونکہ اس قسم کے واقعات سے سیاحت کو دھچکا لگے گا۔

گرمی کی وجہ سے صوبہ خیبر پختونخوا کی حدود میں واقع ناران اور بابو سر ٹاپ کے سیاحتی مقامات سیاحوں کا مرکز بن چکے ہیں۔ سیاحوں کی بڑی تعداد کی سکیورٹی کے لیے غیرمعمولی انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔

ڈی پی او مانسہرہ شفیع اللہ گنڈاپور کے مطابق تمام ٹورسٹ سپاٹ پر پولیس کی نفری ہر وقت موجود ہے جبکہ موبائل پر گشت بھی ہو رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ متعلقہ پولیس افسران کے ہمراہ بھی سکیورٹی کی نگرانی کر رہے ہیں۔

محکمہ سیاحت کے ترجمان کے مطابق سیاحوں کی سہولت کے لیے ٹوارزم پولیس کے اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ ان اہلکاروں کی بنیادی ڈیوٹی سیاحوں کی مدد اور تحفط ہے۔ 

واضح رہے کہ ناران سوہنی آبشار میں گلیشئر ٹوٹنے کی وجہ سے لاہور سے آئے تین سیاح جان سے چلے گئے ہیں جن کی لاشیں نالے سے نکالی گئی ہیں۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More