پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں کریں گے: امیت شاہ

اردو نیوز  |  Jun 21, 2025

انڈیا کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں کریں گے اور وہاں جانے والے پانی کا رخ اپنے استعمال کے لیے موڑیں گے۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امیت شاہ نے سنیچر کو ٹائمز آف انڈیا کو ایک انٹرویو میں سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے کہا کہ ’نہیں، یہ کبھی بحال نہیں ہو گا۔‘

’جو پانی پاکستان کو جا رہا تھا، ہم ایک نہر بنا کر اسے راجستھان تک لے جائیں گے۔ پاکستان پانی کا بھوکا رہے گا جو اسے بلا جواز مل رہا ہے۔‘

سنہ 1947 میں برصغیر کی تقسیم کے بعد جب پاکستان اور انڈیا دو الگ ریاستیں بنیں تو نہروں اور دریاؤں کا وہ نظام، جو متحدہ ہندوستان میں موجود تھا دو ممالک کے درمیان بٹ گیا۔

چونکہ پاکستان کے بیشتر دریائی نظام کا منبع انڈیا میں تھا، اس لیے سنہ 1948 میں انڈیا نے دریائے بیاس، ستلج اور راوی کا پانی بند کر کے خطرے کی گھنٹی بجا دی، جس کے بعد پاکستان کی زراعت، جو مکمل طور پر انہی دریاؤں پر انحصار کرتی تھی، خطرے میں پڑ گئی۔

اس سنگین صورت حال کے بعد عالمی بینک کی ثالثی کے ذریعے پاکستان اور انڈیا کے درمیان 19 ستمبر 1960 میں سندھ طاس معاہدہ طے پایا۔ اس معاہدے کے تحت تین مشرقی دریا (راوی، بیاس، ستلج) انڈیا کو دیے گئے، جبکہ تین مغربی دریا (سندھ، جہلم، چناب) پاکستان کے حصے میں آئے۔

معاہدے کے تحت پاکستان کو اپنے حصے کے دریاؤں پر مکمل حقوق دیے گئے، اور انڈیا کو صرف بجلی پیدا کرنے یا آب پاشی کے مخصوص منصوبوں کے اختیارات دیے گئے۔

لیکن رواں برس 22 اپریل کو انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں 26 شہریوں کی ایک حملے میں ہلاکت کے بعد نئی دہلی نے اس کا الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کر دیا۔

پاکستان اس الزام سے انکاری ہے اور متعدد بار پانی کو اپنی ’ریڈ لائن‘ قرار دے چکا ہے۔

تاہم انڈین وزیراعظم نریندر مودی کی کابینہ کے سب سے طاقتور وزیر کے حالیہ بیان نے پاکستان کی امیدوں کو ٹھیس پہنچی ہے کیونکہ وہ انڈیا کے ساتھ اس معاہدے پر مذاکرات کرنا چاہتا ہے۔

تاہم وہ بین الاقوامی قوانین کے تحت معاہدے کو منسوخ کرنے کے انڈیا کے فیصلے کو قانونی طور پر چیلنج کرنے پر بھی غور کر رہا ہے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More