پاکستان میں ہنر سیکھ کر بیرون ملک ملازمت کیسے حاصل کی جا سکتی ہے؟

اردو نیوز  |  Jun 30, 2025

پاکستان سے بہت سے نوجوان ہنر سیکھنے کے بعد بیرون ملک ملازمت کے لیے جاتے ہیں۔ حسیب علی بھی ان خوش نصیبوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے والد کے بیمار ہونے کے بعد تربیت حاصل کی اور پھر انہیں سعودی عرب میں ملازمت مل گئی۔

ان کا کہنا ہے کہ ’میری زندگی اس وقت بدلی جب میرے والد کو ہارٹ اٹیک ہوا۔ اس وقت میں میٹرک کی تعلیم حاصل کر رہا تھا۔ میرے چار بہن بھائی ہیں جن میں سب سے بڑا میں ہوں۔ جب یہ حادثہ ہوا اس وقت ہمارے گھر کا سسٹم سارا ہل گیا۔‘

’ساری ذمہ داریاں مجھ پر آ گئیں۔ مجھے میرے ایک دوست نے بتایا کہ سرکاری طور پر سعودی عرب سے کچھ نوکریاں آئی ہیں۔ مجھے یقین نہیں تھا پھر بھی میں نے انٹرویو دیے، سب میں کامیاب ہوا اور اب میں سعودی عرب میں ایک اچھی نوکری کر رہا ہوں۔‘

حسیب علی اس وقت سعودی عرب میں ایک فوڈ چین کے ساتھ منسلک ہیں۔ ابتدائی طور پر جب ان کو اس نوکری کے لیے اہل سمجھا گیا تو اس کے بعد ایک نیم سرکاری ادارے پنجاب سکلڈ ڈیولپمنٹ فنڈ (پی ایس ڈی ایف ) نے سعودی فوڈ چین کمپنی کی ضرورت کے مطابق ان کی بین الاقوامی معیار کی تربیت کی۔

محمد اویس بھی ان خوش نصیبوں میں سے ایک ہیں جن کی نوکری سعودی فوڈ چین میں کنفرم ہوئی ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ ’والد صاحب کی نوکری ختم ہوئی تو گھر چلانا مشکل تھا۔ یہاں اپلائی کیا دو تین بار انٹرویو ہوئے پھر مجھے بتایا گیا کہ سعودیہ میں نوکری ہو گئی ہے تو میرے خیال میں یہ سب سے بڑی خبر تھی جو میرے گھر والوں نے پچھلے کئی سالوں میں سنی تھی۔‘

پی ایس ڈی ایف کے چیف ایگزیکٹو آفیسر احمد خان نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’ہمارا ادارہ 2010 سے کام کر رہا ہے۔ اور ہم لاکھوں کی تعداد میں ہنرمند تیار کر چکے ہیں جو نہ صرف مقامی بلکہ بین الاقوامی ضروریات کو پوری کر رہے ہیں۔‘

ان کے مطابق ’یہ ایک مستند ادارہ ہے جس سے بڑی بین الاقوامی کمپنیاں، اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز کے ذریعے رابطہ کرتی ہیں۔ آج کل مشرق وسطیٰ اور سب سے اوپر سعودی کمپنیاں ہنر مند ملازمین کی ڈیمانڈ کر رہی ہیں۔ اس سال دسمبر تک ہمیں تقریباً اڑھائی ہزار سکلڈ لیبر سعودی عرب سمیت مشرق وسطی میں بھیجنی ہے۔‘

حال ہی میں ایک سعودی فوڈ چین نے ہوٹل لائن سے متعلق دو سو ہنر مند افراد کی طلب کی تھی۔ پی ایس ڈی ایف نے دو سو نوجوانوں کو سعودی کمپنی کی ضروریات کے مطابق ٹرینڈ کیا جن میں 30 ہنرمند وہاں جا کر کام شروع کر چکے ہیں۔

احمد خان بتاتے ہیں کہ ’ہمارا کام نجی کمپنیوں سے بہت مختلف ہے۔ ہمارے پاس پہلے نوکریاں آتی ہیں۔ اس کے بعد ہم ٹیلنٹ ہنٹ کرتے ہیں۔ پھر ان کی تربیت کرتے ہیں، یوں نوکری کے امکانات 100 فیصد ہوتے ہیں کیونکہ کمپنیاں اس سارے عمل کو خود مانیٹر کر رہی ہوتی ہیں۔‘

پی ایس  ڈی ایف کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کے مطابق ’ہم لاکھوں کی تعداد میں ہنرمند تیار کر چکے ہیں،‘ (فوٹو؛ اردو نیوز) سلیکشن کا طریقہ کار

وہ کون لوگ ہیں جن کو پنجاب سکلڈ ڈویلمپنٹ فنڈ تربیت دیتا ہے اور پھر نوکریاں بھی؟ اس سوال کا جواب ادارے کی مارکیٹنگ ٹیم کے سربراہ سلمان فیاض دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’پہلی بات یہ ہے کہ یہ دروازہ ہر اس نوجوان کے لیے کھلا ہے جو کوئی ہنر سیکھ کر کام کرنا چاہتا ہے۔‘

’دوسری بات جب بین الاقوامی کمپنیوں کی ڈیمانڈ آتی ہے تو ساتھ وہ اپنا معیار بھی طے کر کے بھیجتے ہیں جس میں عمر تعلیم اور دیگر ویری ایبلز ہوتے ہیں۔ ہم چونکہ سارا سال ہی کام کرتے رہتے ہیں تو ہمارے پاس 24 ہزار سے زائد امیدوار پُول میں موجود ہیں۔‘

خیال رہے کہ ہر نئی کمپنی کی ڈیمانڈ کے مطابق پی ایس ڈی ایف میڈیا میں اشتہارات بھی جاری کرتا ہے۔ سلمان فیاض کے مطابق ’جیسے ہی ہم اشتہار جاری کرتے ہیں تو فریش لوگ بھی درخواستیں دیتے ہیں جس کے بعد ایک ماہرین کی ٹیم ڈیمانڈ کے مطابق امیدواروں کو شارٹ لسٹ کرتی ہے۔ اور پھر ویڈیو لنک کے ذریعے ان کے انٹرویو ہوتے ہیں۔ کمپنیاں خود مرضی کے نوجوان منتخب کرتی ہیں اور حتمی فہرست کو ہم سٹیٹ آف دی آرٹ تربیت دیتے ہیں۔ یوں یہ سلسلہ چلتا رہتا ہے۔‘

 کس قسم کی نوکریاں دستیاب ہیں؟

پنجاب حکومت نے پی ایس ڈی ایف کے اس پروگرام کو اپ گریڈ کرنے کے بعد اس کو ’تعبیر‘ کا نام دیا ہے اور اس کے حجم کو مزید وسعت دے دی ہے۔

سی ای او پی ایس  ڈی ایف احمد خان کے مطابق چار بڑے شعبے ہیں جن کی مشرق وسطیٰ میں ڈیمانڈ سب سے زیادہ ہے۔ پہلے نمبر پر ہاسپٹیلٹی (ہوٹل لائن) دوسرے نمبر پر تعمیراتی کام، تیسرے نمبر پر آئی ٹی اور چوتھے نمبر پر صحت کا شعبہ ہے۔‘

احمد خان کے مطابق ’ہنر مند افراد کی سب سے زیادہ ڈیمانڈ سعودی عرب میں ہے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)ان کا کہنا تھا کہ ’اسی طرح پہلے نمبر پر ڈیمانڈ کے حساب سے سعودی عرب دوسرے نمبر پر قطر اور پھر عرب امارات اور بحرین ہیں۔ بڑی کمپنیاں جب اپنے ملازمین کا انتخاب کر لیتی ہیں تو پھر ان کے جہاز میں بیٹھنے تک کا سارا کام جس میں ویزا، پروٹیکٹر اور دفتر خارجہ کے معاملات سب کچھ پی ایس ڈی ایف کی چھتری تلے ہوتا ہے، جس سے ہنرمندوں کو بہت آسانی ہوتی ہے۔ بڑی کمپنیاں ٹکٹ اور ویزہ بھی دیتی ہیں چھوٹی کمپنیوں میں بعض اوقات یہ اخراجات ہنرمندوں کو کرنے پڑتے ہیں لیکن اس میں بھی ہمارا ادارہ سبسڈی دیتا ہے تو ان کا خرچہ کم سے کم سطح پر آ جاتا ہے۔‘

تعیبر پروگرام میں شمولیت کے لیے آپ کو کسی تازہ اشتہار پر دی گئی ہدایت یا پھر پی ایس ڈی ایف کی ویب سائٹ پر جا کر اپنے آپ کو رجسٹرڈ کرنا پڑتا ہے۔ جس کے بعد دیگر مراحل کا آغاز ہوتا ہے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More