وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں چائے بسکٹ پر 11 کروڑ روپے خرچ، حقیقت کیا ہے؟ 

اردو نیوز  |  Jul 03, 2025

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کفایت شعاری پالیسی کے تحت وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور کے اخراجات کو کم کرنے کے دعوے کیے تھے مگر حالیہ بجٹ کے اعدادوشمار کے مطابق خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے اخراجات میں کم ہونے کی بجائے بڑھ گئے ہیں۔

بجٹ دستاویزات کے مطابق رواں مالی سال کے دوران وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے صوابدیدی فنڈز میں سے 50 کروڑ خرچ کیے ہیں جب کہ اس کے لیے صرف پانچ کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے۔

دستاویزات کے مطابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ایک برس کے دوران تحائف اور تفریح کی مد میں 11 کروڑ روپے خرچ کیے جبکہ آئندہ مالی سال کے لیے ’انٹرٹینمنٹ‘ کے لیے وزیراعلیٰ ہاوس کy بجٹ کا تخمینہ 3 کروڑ 85لاکھ روپے لگایا گیا ہے۔

کیا 11 کروڑ چائے بسکٹ اور چائے پر خرچ ہوئے؟

خیبرپختونخوا اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد نے اپنے بیان میں کہا کہ ’وزیراعلیٰ ہاؤس میں چائے بسکٹ پر 11 کروڑ روپے خرچ کیے گئے ہیں اور وزیراعلیٰ صاحب سادگی کی بات کررہے ہیں۔‘

ان کا کہنا ہے کہ ’تفریح کی مد میں بجٹ میں مزید اضافہ کیا گیا جس کے بارے میں کوئی سوال کرنے والا نہیں ہے۔‘

’میں نے بسکٹ نہیں کھائے‘

دوسری جانب وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ان اس معاملے پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ان پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے 11 کروڑ کے بسکٹ کھائے حالانکہ یہ رقم وزیراعلیٰ ہاؤس کے پورے اخراجات پر مشتمل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 11 کروڑ روپے میں سے بیش تر رقم درجہ چہارم کے ملازمین کے کھانے پینے پر خرچ ہوتی ہے جو روزانہ کی بنیاد پر خدمات انجام دیتے ہیں۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ یہ رقم وزیراعلیٰ ہاؤس کے پورے اخراجات پر مشتمل ہے (فائل فوٹو: ویڈیو گریب)وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ پنجاب کے وزیراعلیٰ ہاؤس کے اخراجات دو ارب روپے جب کہ وزیراعلیٰ ہاؤس سندھ کے اخراجات ایک ارب روپے سے زائد ہیں مگر سیاسی انتقام لینے کے لیے صرف انہیں ہدف بنایا جا رہا ہے۔ 

پشاور کے تجزیہ کار ارشد عزیز ملک کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے وزیراعلیٰ ہاؤس کی دیواریں گرانے سمیت کفایت شعاری کے لیے دعوے کیے تھے جن پر عملی طور پر کوئی کام نہیں ہوا بلکہ الٹا اخراجات میں اضافہ ہوا۔

ان کا کہنا تھا ’وزیراعلیٰ کے سیکرٹ فنڈ میں پانچ کروڑ روپے رکھے گئے تھے تاہم رواں مالی سال 20کروڑ خرچ ہوئے۔‘

ارشد عزیز ملک نے بتایا کہ سیکرٹ فنڈ کا آڈٹ نہیں ہوتا، یہ پیسے کہاں جاتے ہیں، کس کو دیے جاتے ہیں، یہ وزیراعلیٰ کی مرضی ہے۔‘ 

’جو وعدے پی ٹی آئی نے کیے تھے، ان پر وزیراعلیٰ نے یوٹرن لیا، اسی لیے ان کی حکومت پر کڑی تنقید کی جا رہی ہے۔‘

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے صوابدیدی فنڈز اور تفریح کے بجٹ میں اضافہ کرنے پر پی ٹی آئی کے کارکن بھی اپنی ہی پارٹی کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More