بلوچستان کے ضلع مستونگ میں حاملہ خاتون اور اُس کے شوہر کو پسند کی شادی کرنے پر قتل کردیا گیا۔ لیویز کے مطابق یہ واقعہ منگل کی صبح کوئٹہ سے متصل مستونگ کے علاقے لکپاس کے قریب نوشکی کراس کے مقام پر پیش آیا۔مستونگ کے لیویز تھانہ ولی خان کے ایس ایچ او پیر جان نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’مقتولین کی عمریں 27 سے 28 سال کے درمیان تھیں۔‘
ایس ایچ او کے مطابق ’پنجگور کے علاقے چتکان کے رہائشی محمد شعیب نے تقریباً سات سال قبل کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی کی رہائشی خاتون بے نظیر کے ساتھ بھاگ کر کورٹ میرج کی تھی۔‘ انہوں نے مزید بتایا کہ ’کچھ عرصہ قبل شعیب کا اپنے سسرال والوں سے راضی نامہ ہوگیا تھا۔ پیر کو مقتولہ کے بھائیوں نے دونوں میاں بیوی کو دعوت کے بہانے کوئٹہ بلایا تھا۔‘ ’شعیب اپنی اہلیہ اور بھائی کے ساتھ پنجگور سے کوئٹہ کے لیے نکلے، راستے میں رات ہونے پر انہوں نے مستونگ کے علاقے لکپاس کے قریب ایک ہوٹل میں رات گزاری۔صبح مقتولہ کے بھائیوں نے ٹیلی فون کر کے اُن کی لوکیشن معلوم کی اور وہاں پہنچ کر دونوں میاں بیوی کو قتل کردیا۔ ملزمان فائرنگ کرنے کے بعد فرار ہوگئے۔ ایس ایچ او پیر جان نے بتایا کہ ’مقتولہ حاملہ تھیں جبکہ اُس کے چھ اور تین سال کے دو بچے بھی تھے۔ لیویز نے مقتولہ کے بھائیوں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر کے اُن کی تلاش شروع کردی ہے۔‘یہ واقعہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب بلوچستان میں پہلے ہی غیرت کے نام پر مرد اور عورت کو قتل کرنے کا ایک واقعہ زیرِبحث ہے جنہیں ڈیڑھ ماہ پہلے مارا کیا گیا تھا۔تاہم دوہرے قتل کا یہ معاملہ گذشتہ ہفتے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سامنے آیا۔ ویڈیو میں خاتون اور مرد کو ہجوم کے سامنے فائرنگ کر کے قتل کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔