کراچی ایئرپورٹ پر رن وے کا کام مکمل، ’ایوی ایشن انفراسٹرکچر میں نئے باب کا آغاز‘

اردو نیوز  |  Aug 06, 2025

پاکستان کے مصروف ترین ہوائی اڈے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی پر جاری اپ گریڈیشن منصوبے کے تحت ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔

مرکزی رن وے 07 ایل /25 آر پر پیویمنٹ کوالٹی کنکریٹ (پی کیو سی) کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔  

پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے ترجمان کے مطابق اس منصوبے میں جدید ترین سِلِپ فارم پیونگ ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا، جو دنیا کے بڑے ہوائی اڈوں پر اپنایا جاتا ہے۔ یہ مرحلہ ایوی ایشن انفراسٹرکچر میں ایک نئے باب کا آغاز ہے، جو ملک کی فضائی آمدورفت، پروازوں کی حفاظت، اور ایئرپورٹ کی بین الاقوامی ساکھ میں بہتری کی ضمانت دیتا ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ رن وے 07 ایل /25 آر کی بحالی اور مضبوطی پاکستان کے ہوابازی کے شعبے کے لیے ایک اہم موڑ ہے۔ یہ صرف ایک تعمیراتی منصوبہ نہیں بلکہ ایک ایسا انفراسٹرکچر اپ گریڈ ہے جو مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر کیا جا رہا ہے۔

ایوی ایشن امور کے ماہرین کے مطابق پی کیو سی ایک ایسا معیار ہے جو نہ صرف بھاری طیاروں کا بوجھ سہہ سکتا ہے بلکہ اس میں موسمی سختیوں کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت بھی موجود ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب کراچی ایئرپورٹ دنیا کے سب سے بڑے مسافر بردار طیارے ایئربس اے 380 کو بھی اتارنے کی پوزیشن میں آ جائے گا۔

ایوی ایشن کے رپورٹر راجہ کامران نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایئربس اے 380 کا وزن اور اس کی لینڈنگ کی ضروریات بہت زیادہ ہوتی ہیں۔ صرف چند ہوائی اڈے ہی دنیا میں ایسے ہیں جو اس جہاز کو اتارنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔ کراچی ایئرپورٹ کا یہ رن وے اب اُن میں شامل ہو چکا ہے، جو ایک بڑا سنگ میل ہے۔

رن وے کی تعمیر مکمل ہونے کے ساتھ ہی نیا ایئر فیلڈ لائٹنگ (اے ایف ایل) سسٹم بھی نصب کیا گیا ہے۔ اس نظام میں بین الاقوامی معیار کی لائٹس، جدید کیبلنگ، اور رہنمائی کے سائن شامل ہیں۔ رن وے کی سینٹر لائن پینٹنگ اور ٹیکسی وے مارکنگ کے کام بھی تیزی سے مکمل کیے جا رہے ہیں۔

ماہرین کے مطابق نئے رن وے کی بدولت ایندھن کی بچت بھی ممکن ہو گی (فوٹو: ایئرپورٹس اتھارٹی)پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے مطابق یہ منصوبہ صرف رن وے کی مرمت تک محدود نہیں بلکہ یہ پورے ایئرپورٹ کے ہوابازی نظام کو عالمی معیار کے مطابق ڈھالنے کا حصہ ہے۔ اس اپ گریڈ کے بعد کراچی ایئرپورٹ نہ صرف بین الاقوامی مسافر پروازوں کے لیے مزید موزوں ہو گا بلکہ کارگو فلائٹس، چارٹرڈ سروسز اور نئی ایئرلائنز کے لیے بھی کشش کا باعث بنے گا۔

ایوی ایشن ماہرین کے مطابق نئے رن وے کی بدولت نہ صرف پروازوں کی لینڈنگ اور ٹیک آف میں لگنے والا وقت کم ہو گا بلکہ ایندھن کی بچت بھی ممکن ہو گی۔

راجہ کامران کا کہنا تھا کہ ایک مضبوط اور جدید رن وے طیاروں کی سکیورٹی کے لیے لازمی ہے۔ اس سے ہنگامی صورتحال میں بھی بہتر ردِعمل ممکن ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، کم مرمت اور کم دیکھ بھال کے باعث ایئرپورٹ انتظامیہ کے اخراجات میں بھی واضح کمی آئے گی۔

ترجمان نے مزید کہا کہ ’یہ منصوبہ ایئرپورٹ کو نہ صرف خطے کا ایک جدید فضائی مرکز بنانے کی طرف ایک اہم قدم ہے بلکہ پاکستان کو بین الاقوامی ہوابازی کے نقشے پر نمایاں مقام دلانے میں بھی مددگار ثابت ہو گا۔‘

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More