سیف سٹی پشاور میں پیشرفت، 126مقامات پر کیمروں کی تنصیب کیلئے این او اسی طلب

ہماری ویب  |  Aug 14, 2025

سیف سٹی پشاور میں 126 مقامات پر کیمروں کی تنصیب کے لیے این او سی طلب کر لی گئی ہے۔ تمام متعلقہ اداروں سے معاونت کی درخواست کی گئی ہے تاکہ سیف سٹی پشاور میں تیزی سے پیش رفت ہو سکے۔

خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں سیف سٹیز پراجیکٹ کے نفاذ کی تیاریاں تیز کر دی ہیں، جس کا مقصد سیکیورٹی، ٹریفک مینجمنٹ اور جرائم کی روک تھام کے جدید تقاضوں کے مطابق نظام کو ہم آہنگ کرنا ہے۔ اس پراجیکٹ کے تحت صوبائی دارالحکومت پشاور سمیت اہم شہروں میں جدید کیمروں، کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز اور ڈیجیٹل نگرانی کے نظام کی تنصیب کی جائے گی۔

محکمہ داخلہ اور پولیس حکام کے مطابق، اس منصوبے سے نہ صرف جرائم کی شرح میں کمی متوقع ہے بلکہ ٹریفک کی روانی کو بھی مؤثر طریقے سے کنٹرول کیا جا سکے گا۔ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے دہشت گردی، ڈکیتی، گاڑیوں کی چوری اور دیگر وارداتوں پر فوری ردعمل ممکن ہوگا۔

پراجیکٹ کے تحت تمام داخلی و خارجی راستوں، حساس مقامات اور اہم تجارتی مراکز کی ہائی ریزولوشن ویڈیو نگرانی کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق، سیف سٹیز پراجیکٹ کی بدولت ایمرجنسی صورتحال میں ریسکیو، پولیس اور دیگر اداروں کے درمیان فوری رابطہ اور ہم آہنگی ممکن ہوگی۔ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر 24 گھنٹے فعال رہے گا، جس میں تربیت یافتہ عملہ فرائض سر انجام دے گا۔

محکمہ پولیس کا کہنا ہے کہ منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد صوبے کے بڑے شہروں میں ٹریفک سگنلز، روڈ مانیٹرنگ، چہروں کی شناخت کا نظام اور گاڑیوں کی نمبر پلیٹ شناخت کا خودکار نظام فعال ہو جائے گا۔ اس اقدام کو صوبے میں امن و امان اور شہری سہولیات کے شعبے میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔

اس ضمن میں محکمہ بلدیات، محکمہ تعمیرات و مواصلات، پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور ڈپٹی کمشنر پشاور کو پراجیکٹ ڈائریکٹر کی جانب سے ایک مراسلہ ارسال کیا گیا ہے، جس میں پشاور کے 126 مقامات پر کیمروں کی تنصیب کے لیے این او سی طلب کی گئی ہے۔ ان مقامات پر کیمروں کے لیے پولز لگائے جائیں گے جبکہ دیگر ضروری سامان کی تنصیب بھی کی جائے گی۔ تمام متعلقہ اداروں سے این او سی اجراء میں معاونت طلب کی گئی ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More