پتا ہے میں نے کیا کیا.. ماں نے بچوں کو قتل کر کے باپ کو کیسے بتایا؟ مزید ہولناک انکشافات

ہماری ویب  |  Aug 16, 2025

کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں 14 اگست کو پیش آنے والے افسوسناک واقعے نے شہر بھر کو ہلا کر رکھ دیا۔ 37 سالہ خاتون ادیبہ خالد نے اپنے آٹھ سالہ بیٹے ضرار اور چار سالہ بیٹی سمیحہ کو تیز دھار آلے سے قتل کر دیا۔ پولیس کے مطابق ملزمہ نے بچوں کو واش روم میں ذبح کرنے کے بعد ان کی لاشیں کمرے میں لا کر اپنی گود میں رکھ لیں۔

پولیس نے بتایا کہ دونوں بچوں کو نیند میں نہیں بلکہ جاگتے ہوئے قتل کیا گیا۔ واردات میں استعمال ہونے والا چاقو برآمد کر لیا گیا ہے جبکہ ملزمہ کو گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔

مقتول بچوں کے والد اور ملزمہ کے سابق شوہر غفران خالد نے مقدمہ درج کرایا۔ ان کا کہنا ہے کہ 14 اگست کی دوپہر ادیبہ نے فون کر کے کہا: کیا تمہیں پتا ہے میں نے کیا کیا ہے؟ اور ویڈیو کال کے ذریعے دونوں بچوں کی لاشیں دکھائیں۔ اطلاع ملنے پر پولیس پہنچی تو بچے جاں بحق ہو چکے تھے۔

ڈی آئی جی ساوتھ سید اسد رضا کے مطابق واقعہ علیحدگی اور بچوں کی حوالگی کے تنازع کے باعث پیش آیا۔ عدالت نے بچوں کی حوالگی والد کو دی تھی تاہم ماں کو ملاقات کی اجازت تھی۔ بدھ کی رات بچے اپنی والدہ کے ساتھ ڈی ایچ اے کے گھر میں تھے جہاں یہ سانحہ رونما ہوا۔

ابتدائی تفتیشی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزمہ شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھی اور نفسیاتی علاج کے لیے دوائیں استعمال کر رہی تھی۔ پولیس کو دیے گئے بیان میں ادیبہ نے کہا کہ اس کے پاس قتل کی کوئی منطقی وجہ نہیں تھی اور وہ اپنا دفاع بھی نہیں کرنا چاہتی۔

ادیبہ کا کہنا تھا کہ بچوں نے اسے کہا کہ انہیں ایسے مقام پر بھیج دو جہاں انہیں ماں جیسی صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ تاہم وہ والد کے رویے کے حوالے سے وضاحت نہ کر سکی۔ شبہ ہے کہ واردات کے وقت ملزمہ نشہ آور ادویات کے زیرِ اثر تھی۔

پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے جبکہ مقتول بہن بھائی کو ڈیفنس فیز 8 کے قبرستان میں سپردِ خاک کر دیا گیا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More