اسلام آباد کی مدنی مسجد میں مدارس کے سیکڑوں طلبہ نے ملبہ سے اینٹیں نکال کر عارضی مسجد دوبارہ تعمیر کر لی اور نماز با جماعت کی ادائیگی شروع کر دی ہے۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ وہ ہر صورت مسجد کی تعمیر مکمل کریں گے اور اب کسی کو دوبارہ مسجد مسمار کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
پولیس کی بھاری نفری موقع پر موجود ہے اور مسجد جانے والے تمام راستوں پر ناکے لگا دیے گئے ہیں۔ حکام کے مطابق کسی بھی تعمیراتی سامان کو مسجد کے قریب لے جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ دوسری جانب طلبہ نے مسجد کا پہرہ دینا شروع کر دیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ وہ کسی بھی قیمت پر مسجد کی حفاظت کریں گے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ نے ایک بار پھر مؤقف دہرایا ہے کہ مسجد و مدرسہ علماء کی رضامندی سے منہدم کیا گیا تھا تاہم علماء کا کہنا ہے کہ یہ رضامندی صرف مدرسے کی منتقلی تک محدود تھی مسجد کا معاملہ اس میں شامل نہیں تھا۔
جمعہ کی نماز کے بعد سے جب علماء نے مسجد کا سنگ بنیاد رکھا تمام نمازیں باجماعت ادا کی جا رہی ہیں۔ تاہم صورتحال نہایت حساس ہے اور خدشہ ہے کہ اگر انتظامیہ نے عارضی مسجد کو گرانے کی کوشش کی تو حالات قابو سے باہر ہو سکتے ہیں۔