سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے بحریہ ٹاؤن کراچی کو جاری کیا گیا پرویژنل این او سی منسوخ کر دیا ہے جو کہ ستمبر 2022 میں فروخت اور تشہیر کے لیے جاری کیا گیا تھا۔
اعلامیے کے مطابق یہ فیصلہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے نومبر 2023 میں دیے گئے احکامات کی روشنی میں کیا گیا۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ بحریہ ٹاؤن کراچی زمین کے مالکانہ حقوق کے ثبوت فراہم کرنے اور 460 ارب روپے کی اقساط ادا نہیں کر سکا جس کی وجہ سے این او سی برقرار رکھنا ممکن نہیں تھا۔
اس اقدام کے بعد بحریہ ٹاؤن کی 16 ہزار 896 ایکڑزمین کا حصول خطرے میں پڑ گیا ہے۔
ایس بی سی اے نے ہدایت کی ہے کہ بحریہ ٹاؤن کراچی میں کسی بھی قسم کی خرید و فروخت، بکنگ یا تشہیر نہ کی جائے۔ ایس بی سی اے نے واضح کیا ہے کہ الاٹیز کے تمام حقوق محفوظ رہیں گے جبکہ بحریہ ٹاؤن کو فوری تمام الاٹیز کی فہرست فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔