امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امیگریشن محدود کرنے کی پالیسی کے تحت ایچ ون بی ورک ویزا کی سالانہ فیس میں ریکارڈ اضافہ کرتے ہوئے اسے ایک لاکھ امریکی ڈالر مقرر کردیا ہے۔ جمعہ کو اس حوالے سے صدارتی حکم نامے پر باضابطہ دستخط کردیے گئے۔
صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ بعض صورتوں میں کمپنیوں کو اس سے بھی زیادہ رقم ادا کرنا پڑ سکتی ہے تاکہ امریکی مارکیٹ میں مقامی شہریوں کے لیے زیادہ مواقع فراہم کیے جا سکیں۔ ان کے مطابق اس اقدام سے امریکا کو ہر سال تقریباً 100 ارب ڈالر کی آمدنی کا امکان ہے۔
نئے حکم نامے کے تحت وہ کمپنیاں جو ہنر مند ورکرز کے لیے ایچ ون بی ویزا اسپانسر کریں گی اب سالانہ 100,000 ڈالر ادا کرنا ہوں گے۔ اس کے ساتھ ہی مستقل رہائش کے خواہشمند غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل افراد کے لیے گولڈ کارڈ ویزا متعارف کرایا گیا ہے جس کی قیمت ایک ملین ڈالر رکھی گئی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فیس میں اس بے تحاشا اضافے کے باعث عالمی سطح پر بھرتیوں میں مشکلات پیدا ہوں گی اور ہنر مند افراد کے امریکا آنے کے امکانات محدود ہو جائیں گے۔
اس سے قبل ایچ ون بی ویزا کی فیس 215 ڈالر سے شروع ہوتی تھی جو مخصوص مراحل میں چند ہزار ڈالر تک پہنچ سکتی تھی۔ اب اچانک ایک لاکھ ڈالر فیس مقرر کیے جانے سے کمپنیوں اور امیدواروں دونوں کو مالی دباؤ کا سامنا کرنا پڑے گا۔